خط میرے، نفاست لکھنؤکی

خط تو سب ہی لکھتے ہیں لیکن لکھنؤوالوں کے خطوں میں جو آداب محفل دیکھنے میں آتے ہیں ان کا جواب نہیں۔ اپنے چالیس پچاس سال پرانے کاغذات کو چھانٹتے ہوئے احباب کے جو خط نکل رہے ہیں ان کی اپنی ہی الگ دنیا ہے۔ تیزی سے بدلتے ہوئے انسانی رویوں کا مشاہدہ کرنا ہو […]

کیا ہم انہیں بھولے جارہے ہیں

پرانے کاغذوں سے تاشقند سے آیا ہوا نہایت محترم استاد قمر رئیس کا خط برآمد ہوا، میں نے اپنا ماتھا پیٹ لیا، میں انہیں بھولا ہوا تھا۔ اور میں ہی کیا، کہیں اٹھتے بیٹھتے ہی سہی، کہیں ان کا ذکر نہ تھا۔ یہ کیسا غضب ہے کہ ہماری زبان اور ادب کے یہ محسن ذہن […]

ابنِ انشا، آغا ناصر اور مبارک علی

لوگ جب خط لکھ رہے ہوتے ہیں، نہیں جانتے کہ وہ تاریخ رقم کر رہے ہیں۔میرے نصف صدی کے کاغذات کے ذخیرے سے جو نایاب گوہر نکل رہے ہیں، ان میں اپنے قارئین کو حصہ دار بنائے بغیر نہیں رہ سکتا۔ تو عرض یہ ہے کہ جو اہل ِعلم ہوتے ہیں یہ دیوانے بھی ہوتے […]

چھوٹے سے خط میں بڑی باتیں

یہ کراچی کی مشہور غالب لائبریری کا قصہ ہے جو اچھے زمانوں میں کتنی مقبول اور معروف ہو ا کرتی تھی۔ ہر وقت کوئی نہ کوئی نیا نرالا کام کرنے والے مرزا ظفرالحسن نے اس جیتے جاگتے کتب خانے کو سنبھال رکھا تھا اور کتابوں اور رسالوں کا ایسا ذخیرہ جمع کرلیا تھا کہ مطالعے […]

اشک میرا دوست

اچھے زمانوں میں ایک مضمون پڑھا تھا جو ہمیشہ یاد رہا۔ عنوان تھا ’منٹو میرا دشمن‘۔ مصنف تھے اُپندر ناتھ اشک۔ترقی پسند وں کی انقلابی تحریک میں اردو افسانے کا پرچم اٹھائے آگے آگے چلنے والوںمیں یادگار شخصیت۔قلم پر ایسی گرفت تھی کہ دشمن کا نام دے کر ایسے مثالی دوستی کے پُل باندھے کہ […]

یہ اردو کے محسن

اپنے پچاس سال پرانے کاغذات چھانٹتے ہوئے ایسے ایسے جواہر نایاب نکل رہے ہیں کہ جی چاہتا ہے انہیں تعویذ بنا کر رکھوں۔ ان میں کچھ ایسے نام بھی آتے ہیں جو اردو زبان کی خاطر بڑا کام کرگئے ہیں، وہ باقی نہیں مگر ان کے نام ابھی ذہن سے محو نہیں ہوئے ہیں۔یہ میرے […]

اہلِ علم ایسے ہوتے ہیں

ان دنوں میں ایک کام کر رہا ہوں، اپنے پچاس سال کے جمع کئے ہوئے کاغذوں کو چھانٹ رہا ہوں۔کون سا رکھنا ہے اور کون سا نہیں، یہ فیصلہ کوئی دوسرا نہ کرپائے گا،اس خیال سے میں نے اس سمندر میں خود ہی غوطہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس تلاش میں جو گوہر نایاب ہاتھ […]

کتابیں بھی مرجاتی ہیں

پچھلے دنوں میں نے ایک سوال اٹھایا تھا کہ جن باذوق اور علم دوست لوگوں نے پچاس پچاس ساٹھ ساٹھ سال لگا کر کتابیں جمع کی تھیں،ان کی آنکھ بند ہونے کے بعد کتابوں کے ان ذخیروں کا کیا بنے گا؟میرا خیال تھا کہ اس بارے میں ہر طرف سے تبصرے اور مشورے آئیں گے۔کچھ […]

تاریخی کتب خانے کا قتل

ایک اور غضب ہونے کو ہے۔ پٹنہ کی بے مثال تاریخی خدا بخش لائبریری کی عمارت مسمار کی جارہی ہے۔ یہ سرپھرے ٹھیکے دار اور دیوانے حکام کوئی فلائی اوور بنانے چلے ہیں جس کا نقشہ اس طرح بنایا ہے کہ شہر کے لاجواب کتب خانے کی عمارت راہ میں پڑتی ہے۔ منصوبہ یہ ہے […]

اردو زبان کا عجوبہ

اردو کی دنیا میں ایک بڑا کام بڑی ہی خاموشی سے ہوگیا۔ اس زبان کو فروغ دینے کے کام میں سات آٹھ برس سے مصروف ریختہ فاؤنڈیشن نے تین زبانوں کی لغت ترتیب دے کر دنیا کے لئے بلا معاوضہ کھول دی۔لغت بھی ایسی کہ اگر کوئی پوچھے کہ اس میں کیا ہے تو جواب […]