کرکٹ اور پنڈی بوائز

اس بار ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا آغاز ہی سنسنی خیز تھا۔ برِصغیر کے دو روایتی حریف پاکستان اور بھارت آمنے سامنے تھے۔ جب بھی یہ دونوں ممالک میچ کھیلتے ہیں سٹیڈیم تماشائیوں سے کھچاکھچ بھر جاتا ہے، سڑکیں خالی ہو جاتی ہیں اور گھروں اور ریستورانوں میں لوگ ٹیلی ویژن کے گرد پروانوں کی […]

پرویں رقم: آسمانِ خوش نویسی کا آفتاب

بچپن کے دنوں کو یاد کروں تو والد محترم کی شخصیت سامنے آتی ہے۔ بہت سی خوبیاں ان کی شخصیت میں اکٹھی ہوگئی تھیں شاعری، خطابت، حکمت اور کتابت۔ اس زمانے میں یہی سکالرشپ کے بنیادی اجزا تھے۔ والد صاحب کی خوش نویسی ان کی شخصیت کی خاص پہچان تھی۔ جب لکھتے‘ یوں لگتا کاغذ […]

وائس چانسلرز کیا کریں؟

کسی بھی معاشرے میں اعلیٰ تعلیم کا اہم کردار ہوتا ہے کیونکہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے بعد طلبا ملک کی تعمیر و ترقی کا حصہ بن جاتے ہیں۔ قیام پاکستان کے وقت پاکستان میں صرف دو جامعات تھیں‘ ایک پنجاب یونیورسٹی اور دوسری ڈھاکہ یونیورسٹی‘ لیکن پچھلے تہتر برسوں میں جامعات اور ڈگری دینے […]

پی ایچ ڈی کی نئی پالیسی

پاکستان میں تعلیمی پالیسیوں کی تاریخ غیر مشاورتی فیصلوں سے عبارت ہے ۔ ان فیصلوںکے پیچھے نہ توپیشہ ورانہ منصوبہ بندی ہوتی ہے اور نہ ہی متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جاتا ہے۔ ایسے غیر دانش مندانہ فیصلوں سے تعلیمی عمل بُری طرح متاثر ہوتا ہے۔ اس طرح کی ایک مثال 1972ء میں […]

امجد اسلام امجد (آخری حصہ)

وقت کی چلمن سے جھانک کر دیکھوں تو اپنے کالج کے دن شوخ و شنگ رنگوں میں ڈوبے نظر آتے ہیں۔ میرے یہ دن راولپنڈی شہر میں گزرے تھے‘ جہاں پہلے سر سید کالج اور پھر گورڈن کالج میں پڑھنے کا موقع ملا۔ یہ ستّر کی دہائی کا زمانہ تھا۔ جب کالج میں تعلیم کے […]

زیڈ اے بُخاری کی سرگزشت(2&1)

بعض گھرانوں پر قدرت اپنی سخاوت میں بہت فیاض ہوتی ہے۔ اسی طرح کا ایک گھرانہ پشاور میں پیروں کا تھا‘ جہاں دو بھائیوں نے اپنی محنت‘ لگن اور تخلیقی صلاحیتوں کی بدولت ملکی اور غیر ملکی سطح پر نام کمایا اور جن کا نام اپنے اپنے شعبوں میں تا دیر جگمگاتا رہے گا۔ ان […]

صحرائے تھل ‘ منکیرہ اور ہم(مکمل کالم)

وقت کا دریا ازل سے یوں ہی بہہ رہا ہے۔ راستہ وہی رہتا ہے لیکن مسافر بدلتے رہتے ہیں۔کہتے ہیں موسموں کا یہی اُلٹ پھیر اور فطرت کی یہی دھوپ چھاؤں زندگی کا حُسن ہے۔آج میں مغل صاحب کے ہمراہ تھل کے صحرا میں واقع منکیرہ کی طرف جا رہا ہوں۔جب میں زندگی کے بہاؤ […]

نور الہدیٰ شاہ‘ادب اور مزاحمت(مکمل کالم)

یہ اسلام آباد کی ایک مہکتی ہوئی رات تھی اور پروفیسرفتح محمد ملک صاحب کا گھر جہاں نور الہدیٰ شاہ ‘ حارث خلیق‘ رؤف کلاسرا اور طاہر ملک شریکِ محفل تھے ۔نور الہدیٰ شاہ روایتی عجز کے ساتھ ہماری باتوں کا جواب دے رہی تھی ۔ میں نے دیکھا جب بھی کوئی تعریفی جملہ کہتا […]

زبان اور ادب کیسے ساتھ چل سکتے ہیں؟

پاکستان میں سکول اور کالج کی سطح پر انگریزی کے مضمون میں طلبا کو دراصل ادب (Literature) پڑھایا جاتا ہے جس میں مختصر کہانیاں، نظمیں، مضامین، ڈرامے اور ناول شامل ہوتے ہیں۔ ماہرین لسانیات کا ایک گروہ اس طرزِ عمل پر تنقید کرتا ہے۔ اس گروہ کے خیال میں ادب کا پڑھانا ایک تعیش (Luxury) […]