[pullquote]قومی اسمبلی کی سابق رکن اور جماعت اسلامی شعبہ خواتین کی رہنما عائشہ سید اور دیگر کی پریس کانفرنس [/pullquote]
آٹھ مارچ عالمی یوم خواتین ہے ، اسلام نے خواتین کو چودہ سوسال پہلے جو حقوق دیئے ہیں وہ کسی مذہب نے نہیں دیئے اس لیئے ہر دن عورت کے حقوق کا دن ہونا چاہئے. زندگی کی گاڑی چلانے کے لئے خاوند و بیوی کے حقوق و فرائض میں توازن لازم ہے.
خواتین میدان جنگ میں بھی نظر آتی ہیں. سیدہ عائشہ صدیقہ جیسی معلمہ تاریخ میں نظر آتی ہیں .حضرت عمر رض نے مشاورت کے لئے حضرت حفصہ کو کابینہ کا حصہ بنایا .عالمی یوم خواتین کو حقوق کا دن ہی رہنے دیا جائے، خواتین کی آزادی کا دن نہ بنایا جائے .پاکستانی پارلیمان میں خواتین کے ذریعے اتنی قانون سازی ہوئی مگر عمل کیا ہوا .خواتین اور بچوں کے لئے کھانا دینا مہنگائی نے مشکل بنادیا ہے. ہم ایف نائن پارک واقعہ ہو یا نورمقدم سبھی کے ساتھ ہوئے مظالم کے خلاف بات کرتے ہیں .نوکری کرنے والی خواتین کو بھی حقوق دیئے جائیں.
عورت مارچ کے مخالف نہیں لیکن اس کا نام عورت حقوق مارچ ہونا چاہیے ۔ جماعت اسلامی pic.twitter.com/pALn1aQFpI
— IBC URDU (@ibcurdu) March 7, 2023
عورت مارچ کرنے میں کوئی ہرج نہیں مگر آزادی نسواں کی بجائے حقوق کا دن منایا جائے.مختلف الخیال سوچ کی خواتین کو بٹھاکر بات کرنے میں ہرج نہیں مگر کچھ خواتین کا نظریہ پاکستان کے خلاف خاص ایجنڈا ہے.