یورک ایسڈ کو کنٹرول کرنے میں مددگار غذائیں

جسم میں کسی بھی چیز کی زیادتی نقصاندہ ثابت ہوتی ہے اور اگر بات کی جائے یورک ایسڈ کی تو یہ ناصرف جسم میں تکلیف کا باعث بنتا ہے بلکہ صحت کو بھی بری طرح متاثر کرتا ہے۔

[pullquote]جسم میں یورک ایسڈ بڑھ جائے تو کیا ہوتا ہے؟ [/pullquote]

یورک ایسڈ کے بڑھنے سے ہڈیوں اور جوڑوں میں درد ہوتا ہے اور پاؤں بھی سوج جاتے ہیں جس کی وجہ سے چلنے میں تکلیف ہوتی ہے۔

ہم آپ کو چند آسان ایسی غذائیں بتاتے ہیں جن کے استعمال سے آپ یورک ایسڈ کو کنڑول رکھ سکتے ہیں۔

[pullquote]کیلا:[/pullquote]

کیلا فائبر سے بھرپور ہوتا ہے، اگر جسم میں یورک ایسڈ کے بڑھ جانے سے گٹھیا کہ بیماری ہوگئی ہے تو کیلا کھانا مفید ہے، روزانہ کیلے کے استعمال سے اس بیماری سے جان چھوٹ سکتی ہے۔

[pullquote]سیب:[/pullquote]

سیب میں موجود فائبر یورک ایسڈ کو ختم کرنے کیلئے مددگار ثابت ہوتا ہے کیونکہ فائبر خون کی شریانوں سے یورک ایسڈ کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یوں جسم سے یورک ایسڈ کو کنڑول کیا جاسکتا ہے۔

[pullquote]چیری:[/pullquote]

چیری میں قدرتی طور پر سوزش کو کم کرنے والا جزو اینتھو سائینینز (anthocyanins) موجود ہوتا ہے جو یورک ایسڈ کو کم کرتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق چیری کا ستعمال کرنے والے لوگوں میں یورک ایسڈ اور گٹھیا کا خطرہ کم پایا گیا۔

اس کے علاوہ چیری سوزش کو بھی کم کرتی ہے اور ساتھ ہی یورک ایسڈ کو آپ کے جوڑوں میں کرسٹلائز ہونے اور جمع ہونے سے بھی روکتی ہے جو کہ گٹھیا کی بنیادی وجہ ہے۔

[pullquote]کھٹے پھل:[/pullquote]

کھٹے پھلوں میں کینو، لیموں اور چکوترہ جیسے پھل شامل ہیں جن میں وٹامن سی پایا جاتا ہے اور سٹرک ایسڈ ہوتا ہے جو جسم میں یورک ایسڈ کو بڑھنے نہیں دیتا۔

[pullquote]گرین ٹی:[/pullquote]

عام طور پر گرین ٹی کا نام سنتے ہی ہمارے ذہنوں میں وزن کم کرنے کا خیال آجاتا ہے اور مانا بھی جاتا ہے کہ گرین ٹی کا استعمال موٹاپے کو کم کرنے میں مفید ہے لیکن گرین ٹی یورک ایسڈ کو بھی کم کرتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے