چلاس : گورنمنٹ ڈگری کالج چلاس میں گلگت بلتستان کے یومِ آزادی کے موقع پر ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں طلبہ نے ملی نغمے، تقاریر، اور ڈرامے پیش کیے۔ اس تقریب نے قومی یکجہتی اور جذبے کو مزید تقویت بخشی۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کی سعادت کالج کے طالب علم ثابت قدمی نے حاصل کی، جبکہ نعتِ رسول (ﷺ) کی خوش نصیبی محموداللہ کے حصے میں آئی۔ شرکاء تقریب سے ابتدائی کلمات کالج کے لیکچرار امیر جان حقانی نے ادا کیے، جس میں انہوں نے طلبہ کو آزادی کے اس دن پر محبت اور امن کا پیغام دینے کی تلقین کی۔
کالج کے طلبہ لیاقت حسین، معین الدین، محمد معاویہ اور سیف اللہ نے گلگت بلتستان کی آزادی کی اہمیت پر تقاریر کیں، جنہیں حاضرین نے بھرپور سراہا۔ مزید برآں، محمد قاسم، نظام الدین اور محمد دین نے ملی نغمے پیش کیے، جنہوں نے سامعین کے دل موہ لیے۔ ایک شاندار ڈرامہ بھی پیش کیا گیا جس کی قیادت طالب علم عامر نے کی، ڈرامہ میں دیامر کی روایتی صورتحال حال کی عکاسی کی گئی۔
پروگرام کے میر محفل پرنسپل پروفیسر عبداللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "گلگت بلتستان کے مجاہدین آزادی ہمارے حقیقی ہیرو ہیں۔ ان کی قربانیاں ہمارے لیے مشعل راہ ہیں، اور پاکستان اور گلگت بلتستان کا تعلق سر اور دھڑ کے رشتے کی مانند ہے۔ ہم پاکستان کے بغیر نامکمل ہیں اور پاکستان ہمارے بغیر۔‘‘
تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر طاہر ممتاز، ڈائریکٹر کے آئی یو دیامر کیمپس، نے اپنے خطاب میں طلبہ کو تعلیم پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ’’ہمیں اپنی آزادی کو مؤثر بنانے کے لیے تعلیم کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔ کلاس رومز میں سوال کرنے کی آزادی ہونا ضروری ہے تاکہ ہم اپنی سوچ کو آزادانہ طور پر پروان چڑھا سکیں۔‘‘
پروگرام کے آخر میں وائس پرنسپل پروفیسر ارشاد احمد شاہ نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’گلگت بلتستان نے اپنی آزادی خود حاصل کی اور پاکستان کے ساتھ غیر مشروط الحاق کیا، یہ ہماری تکمیل پاکستان کا حقیقی پیغام ہے۔‘‘
یہ تقریب جوش و خروش اور قومی جذبے سے بھرپور رہی، جس میں طلبہ اور اساتذہ نے گلگت بلتستان کے یومِ آزادی کے موقع پر اپنی محبت اور عزم کا بھرپور اظہار کیا۔ ڈگری کالج چلاس کے لیکچرار سلامت گل نے نظامت کے فرائض انجام دیے