را ایجنٹ کا معاملہ اور نواز شریف کی گھمبیر چپ!

را ایجنٹ کی گرفتاری کے معاملے پر حکومت کی طرف سے یہ بیان دیا گیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کسی پالیسی کی وجہ سے چپ ہیں ، کیوں کہ پاکستان کا ہر شہری ، ہر طبقے سے تعلق رکھنے والا شخص ، صحافی ، وکیل ، سیاستدان اور مسلح افواج سمیت ہر شخص اور ہر ادارہ انتظار کر رہا تھا کہ اس اہم ترین ملکی معاملے پر وزیر اعظم کیا کہتے ہیں ، جب وزیر اعظم کے قوم سے خطاب کا موقع آیا تب بھی شاید سب کو یہ لگا کہ وہ پنجاب میں ملٹری آپریشن اور را کے ایجنٹ کے معاملے پر کچھ کہیں گے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا ، اس کی وجہ حکومت کے مطابق ایک پالیسی ہے حکمت عملی ہے

را کے ایجنٹ کے معاملے پر ایک اہم چیز یہ ہے کہ وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید صاحب کہتے ہیں کہ دفتر خارجہ کے ذریعے اور سفارتی زریعے سے بھارت اور تمام دیگر پلیٹ فارم پر یہ معاملہ اٹھایا جائے گا ، پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات نواز شریف کے دور حکومت میں دفتر خارجہ اور سفارت کاری سے بہت دور ہوتے ہیں اس کی مثال یہ ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی نواسی کی شادی کے موقع پر جب بھارتی وزیر اعظم را چیف کے ہمراہ رائے ونڈ درجنوں افراد لے کر آئے اس وقت دفتر خارجہ کہاں تھا ، اس وقت سیکرٹری خارجہ کو دفتر خارجہ کے متعلقہ افراد کو کیوں نہیں بلایا گیا اس وقت نہ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر تھے ، نہ ہی سیکرٹری خارجہ تھے اور نہ ہی سرتاج عزیز اور طارق فاطمی موجود تھے-

اہم ذرائع نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ رائے ونڈ میں شادی کے موقع پر جب بھارتی وزیر اعظم نے آنا تھا تو وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے سٹاف افسر جو کہ مسلح افواج سے ہوتا ہے اس کو بھی چھٹی دے دی اور ان کے ساتھ جو ہر وقت دو مسلح افواج کے افسر ہوتے ہیں انہیں بھی چھٹی پر بھیج دیا گیا

جب بھارتی وزیر اعظم نے آنا تھا تو وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے سٹاف افسر جو کہ مسلح افواج سے ہوتا ہے اس کو بھی چھٹی دے دی تھی
جب بھارتی وزیر اعظم نے آنا تھا تو وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے سٹاف افسر جو کہ مسلح افواج سے ہوتا ہے اس کو بھی چھٹی دے دی تھی

جب اتنی پرائویٹ اور انتہائی حساس ملاقات دفتر خارجہ اور خارجہ امور اور متعلقہ حکام کے بغیر کر لی تو وزیر اعظم نواز شریف صاحب را کے ایجنٹ کے معاملے پر بھی مودی کو ایک فون گھما دینا چاہیےتھا – چاہے رسمی طور پر ہی کچھ کہہ دیتے لیکن کہہ تو دیتے بس میڈیا ، تجزیہ نگار ، محب وطن پاکستانی اور آپ کی اپنی جماعت کے نتھو خیرے خوش ہو جاتے . آپ کی اپنی جماعت کے بہت سے لیڈر را ایجنٹ کے معاملے پر ٹی وی چینلز پر پروگرا م میں نہیں جا رہے اور وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ وزیر اعظم کی چپ ہمیں لے بیٹھی ہے نہ جواب دینے کے قابل رہے ہیں اور نہ ہی چپ رہنے کے قابل .

وزیر اعظم صاحب یہ ہر کسی کو نہیں پتہ کہ آپ کے اور فوج کے درمیان کشیدہ تعلقات کس حد تک ہو چکے ہیں . لوگ وہی سمجھتے ہیں جو آ پ بتاتے ہیں ،میڈیا بتاتا ہے ،کچھ ادھر ادھر سے سن لیا جاتا ہے لیکن اصل حقیقت کیا ہے ؟اس تک کوئی نہیں پہنچ سکتا .

آپ کی بدقسمتی ہے یا شاید جان بوجھ کر آپ کو اڑتے تیر کھانے کا شوق ہوتا ہے وہ تمام معاملے جو آپ کے ایک رسمی اور پالیسی بیان سے حل ہو سکتے ہیں، آپ نے ان کو انا کی جنگ میں ایسے الجھا دیا ہے کہ آپ کے سب سلجھے ہوئے معاملات بھی اس کے بعد الجھ سے جاتے ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے