قومی اسمبلی کا اجلاس کے دوران وزارت صحت نے اپنی تحریری جواب میں بتایا کہ ملک میں ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 17 ہزار 224 ہے
ان میں سے 8 ہزار 133 مریض زیر علاج ہیں
پنجاب میں ایڈز کے رجسٹرڈ مریض 6803 اور زیر علاج 3741 مریض ہیں ، سندھ میں 5646 رجسٹرڈ مریض ہیں جن میں سے 2257 زیر علاج ہیں
خیبر پختوانخوا میں 2085 مریض رجسٹرڈ ہیں اور 917 زیر علاج ہیں ، بلوچستان میں 526 مریض رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 303 زیر علاج ہیں
خیبر پختو انخوا میں ایڈز کے سب سے زیادہ مریض پشاور میں 587 رجسٹرڈ ہیں ، بنوں میں 237، چارسدہ میں 118، سوات میں 117 مریض رجسٹرڈ ہیں.
قومی اسمبلی کا اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں رکن اسمبلی نفیسہ عنایت نے کہا کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو چند ادویات نہیں مل رہیں جس پر پارلیمانی سیکرٹری صحت چوہدری جعفر اقبال نے بتایا کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے مرض کی چودہ ادویات اس نام سے دستیاب نہیں ہیں اور ان تمام ادویات کا متبادل مارکیٹ میں موجود ہے . انہوں نے کاہ کہ اینٹی نارکو ٹیکس نے اب ان ادیات کی پروڈکشن کی اجازت دی ہے اورجلد پاکستان میں یہ ادیات تیار ہونا شروع ہو جائیں گی .
چیف شماریات آصف باجوہ نے اپنی ماہانہ بریفنگ میں بتایا کہ گذشتہ ایک ماہ میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح صفر اعشاریہ ایک آٹھ فی صد رہی. انہوں نے کہا کہ جنوری سے جنوری مہنگائی کے بڑھنے کی شرح تین اعشاریہ چھ چھ فی صد رہی، چیف شماریات کے مطابق جولائی سے جنوری تک سات ماہ میں گزشتہ مالی سال کی نسبت مہنگائی کے بڑھنے کی شرح تین اعشاریہ آٹھ پانچ فی صد رہی.
اعداد و شمارکے مطابق ایک سال میں دال چنا کی قیمت میں اڑتالیس اعشاریہ نو دو فی صد اضافہ ہوا، مٹر اڑتیس فیصد، ادرک پینتیس فی صد، گوبھی تینتیس فی صد مہنگا ہوا.
چیف شماریات کے مطابق مردم شماری کا عمل 15 مارچ سے شروع ہوگا، 15 سے 17 مارچ گھروں کے باہر نمبر لگائے جائیں گےاور اگلے دس دن میں فارم بھرے جائیں گے
گھر کے سربراہ کا نام اور شناختی کارڈ نمبر پوچھا جائے گا اور پاکستان میں قیام پزیر ہر شخص کا اندراج ہوگا
بے گھر افراد یا جھگیوں اور پلوں کے نیچے رہنے والوں کیلئے ایک دن مقرر ہوگا
جعلی شناختی کارڈ کی صورت میں بعد میں متعلقہ شخص کو نان پاکستانی ڈکلیئر کیا جائے گا اور پاکستانی شہریوں اور غیر ملکیوں کیلئے فارم پر علیحدہ خانہ ہوگا. انہوں نے بتایا کہ مردم شماری کیلئے شناختی کارڈ ہونا ضروری نہیں