دبئی: آئی سی سی نے جھگڑالو کرکٹرز کو مزا چکھانے کیلیے ’ہتھکڑیاں‘ تیارکرلیں۔
رواں برس کرکٹ قوانین کے سرپرست ادارے میریلیبون کرکٹ کلب (ایم سی سی)کی جانب سے کھیل میں نئے قوانین وضع کیے گئے تھے، ان کی بعد میں آئی سی سی کرکٹ کمیٹی اور بورڈ نے توثیق کردی تھی،اطلاق یکم اکتوبر سے ہونا تھا مگر آئی سی سی نے 28 ستمبر سے ہی نفاذ کا اعلان کردیا ہے، اس طرح پاکستان اور سری لنکا کے درمیان یو اے ای جبکہ جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کے پوشف اسٹروم میں شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں بھی نئے قوانین کا اطلاق ہوگا۔
میدان میں اترتے ہی اگر امپائر کو کسی بیٹسمین کے بیٹ کی موٹائی اور چوڑائی پر شک ہوا تو وہ گورننگ باڈی کی جانب سے فراہم کی جانے والے خصوصی گیج سے پیمائش کرینگے، کوئی بھی بیٹ 40 ایم ایم سے چوڑا اور 67 ایم ایم سے موٹا نہیں ہونا چاہیے۔ نئی پلیئنگ کنڈیشنز میں سب سے سخت سزا ان کھلاڑیوں کو ملے گی جو جان بوجھ کر حریف یا امپائر کو جسمانی ضرب لگائیں گے، جھگڑے گے یا لیول 4 کا کوئی بھی جرم کرینگے، انھیں فوری طور پر باقی میچ کیلیے میدان سے باہر کردیا جائیگا، لیول 1 سے 3 کی خلاف ورزی پر پہلے سے رائج سزائیں ہی دی جائیں گی۔
اب ٹیسٹ اور ون ڈے کے ساتھ ٹوئنٹی 20 میں بھی ڈی آر ایس کا استعمال ہوگا، اگر کسی ریویو پر تھرڈ امپائر کی جانب سے فیصلہ واپس فیلڈ امپائر کو بھیجا جاتا ہے جسے ’امپائر کال‘ کہتے ہیں تو پھر ریویو ضائع نہیں ہوگا،اب ایک ٹیسٹ اننگز میں 80 اوورز کے بعد دوبارہ نئے ریویو نہیں ملیں گے بلکہ ایک اننگز میں صرف 2 ہی ریویوز دیے جائیں گے۔ رن لینے یا اسٹمپ سے بچنے کی کوشش میں کوئی بیٹسمین خود یا بیٹ کو ایک بار کریز کے اندر پہنچا دے اور جس وقت گیند وکٹ سے ہٹ ہو اس کے پاؤں اور بیٹ زمین کو نہیں چھورہے ہوتے تب بھی وہ رن آؤٹ یا اسٹمپڈ نہیں ہوگا۔
حالیہ کچھ عرصے میں فیلڈرز باؤنڈری کے باہر جانے والی گیند کو وہاں سے اندر اچھالتے اور پھر واپس لوٹ کر کیچ کرلیا کرتے تھے، مگر اب نئے قوانین میں لازمی قرار دیا گیا ہے کہ فیلڈر کا باؤنڈری کے اندر رہتے ہوئے گیند کو پہلے ہاتھ سے جسم کا کوئی حصہ لگنا چاہیے بصورت دیگر وہ باؤنڈری ہی تصور ہوگی۔
وکٹ کیپر کو انجری سے بچانے کیلیے اب بیلز اسٹمپس کے ساتھ بندھی ہوئی ہوں گی جو زیادہ دور تک نہیں اچھل پائیں گی تاہم ایسی اسٹمپس صرف میزبان بورڈ کی خواہش پر ہی استعمال کی جائیں گی۔ اگر بیٹسمین کے شاٹ پر گیند وکٹ کیپر یا فیلڈر کے ہیلمٹ سے لگ کر وکٹوں سے ٹکراتی ہے یا کوئی اسے تھام لیتا ہے تو وہ اسٹمپڈ یا کیچ ہی تصور ہوگا، یوں بیٹسمین کو پویلین واپس جانا پڑے گا۔ اب جان بوجھ کر فرنٹ فٹ نوبال کو بے ایمانی تصور کیا جائے گا اور بولر کو فوری طور پر باقی اننگز کیلیے بولنگ سے ہٹا دیا جائے گا۔