لاہور ہائی کورٹ نے عائشہ ممتاز کے فیس بک اکاﺅنٹ کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار نجی فوڈ کمپنی کے وکیل نے کہا کہ مہذب ممالک میں کسی کا جرم ثابت کئے بغیر اسکی شناخت ظاہر نہیں کی جاتی مگر محکمہ خوراک کے افسران اپنے چھاپوں کی کارروائی اسی وقت اپنے فیس بک اکاونٹ پر چڑھا دیتے ہیں۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ عائشہ ممتاز فوڈ فیکٹریوں پر چھاپوں کے بعد اپنی کارروائی کو فیس بک پر جاری کر دیتی ہیں۔
محکمہ خوراک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کی سیل کردہ فیکٹری کو ڈی سیل کر دیا گیا ہے۔ تاہم فیکٹری سے حاصل کئے گئے نمونوں کی رپورٹ آنے تک مصنوعات کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ کس قانون کے تحت چھاپے مارنے کے بعد کارروائی کو فیس بک اور سوشل میڈیا پر جاری کر رہا ہے۔
عدالت نے عائشہ ممتاز کے فیس بک اکاونٹ کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کی ہدائت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت نو دسمبر تک ملتوی کر دی۔