جمعہ : 14 فروری 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]چین میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں مزید اضافہ[/pullquote]

چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے بتایا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 1380 ہو گئی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید ایک سو اکیس افراد نمونیا نما بیماری سے جانبر نہیں ہو سکے۔ اسی طرح شفا خانوں میں پانچ ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص کی گئی ہے۔ نئی تشخیص کے بعد اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد چونسٹھ ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ چین سے باہر ہونے والے ہلاکتوں کی تعداد تین ہو گئی ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہٴ صحت نے کہا ہے کہ تمام تر چینی کوششوں کے باوجود کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ میں فی الحال کوئی کمی ظاہر نہیں ہوئی ہے۔

[pullquote]میونخ سکیورٹی کانفرنس کا آغاز[/pullquote]

جنوبی جرمن شہر میونخ میں بین الاقوامی سکیورٹی کانفرنس کا آغاز آج چودہ فروری سے ہو رہا ہے۔ اس کانفرنس عالمی سیاست کی اہم شخصیات کے ساتھ ساتھ کئی ممالک کے وزرائے دفاع اور خارجہ بھی شریک ہوں گے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں اور کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو بھی کانفرنس کا حصہ بننے کے لیے میونخ پہنچ رہے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور ان کے چینی ہم منصب بھی میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شریک ہو کر بین الاقوامی موضوعات پر اظہار خیال کریں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن برگ بھی اہم مہمانوں کی فہرست میں شامل ہیں۔

[pullquote]جرمن چانسلر کے نئے جانشین کا نام رواں ماہ تجویز کیا جائے گا، رپورٹ[/pullquote]

جرمنی کی قدامت پسند حکمران سیاسی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین کی موجودہ سربراہ انےگریٹ کرامپ کارن باؤر رواں مہینے کی چوبیس تاریخ کو پارٹی اجلاس میں پارٹی لیڈر کے لیے ایک نئے نام کو تجویز کریں گی۔ یہ خبر جرمن جریدے فوکس نے رپورٹ کی ہے۔ جریدے نے سیکسنی کے وزیراعلیٰ مشائل کریچمیر کے حوالے سے خبر دی ہے کہ انہوں نے کہا ہے کہ چوبیس فروری کو نئے لیڈر کا نام اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ سیکسنی کے وزیراعلیٰ نے اس تجویز کو غیرمعمولی قرار دیا ہے۔ کارین باؤر نے اگلے پارلیمانی انتخابات کے بعد چانسلر کا منصب نہ سنبھالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

[pullquote]امریکی سینیٹ نے ٹرمپ کے اختیار کو محدود کر دیا[/pullquote]

امریکی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کانگریس کی اجازت کے بغیر ایران کے خلاف کسی طرح کی فوجی کارروائی کرنے سے روک دیا ہے۔ امریکا میں حکمران ری پبلیکن پارٹی کے آٹھ اراکین سمیت اس قرارداد کے حق میں 55 جبکہ مخالفت میں 45 سینیٹرز نے ووٹ ڈالے۔ ابھی اس سینیٹ کی منظور شدہ قرارداد کی توثیق ٹرمپ نے کرنی ہے۔ امریکی دستور کے تحت ٹرمپ اس قرارداد کو ویٹو کرسکتے ہیں۔ اس قرارداد کی منظوری کے بعد امریکی صدر کو اب ایران کے خلاف کسی طرح کی جنگ چھیڑنے سے قبل کانگریس سے منظوری لینا پڑے گی تاہم ناگزیر حالات میں صدر فیصلہ کر سکیں گے۔

[pullquote]شام پر اسرائیلی میزائل حملہ، سات افراد ہلاک[/pullquote]

شامی اپوزیشن کے مبصر گروپ سیرین آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ اسرائیلی میزائلوں سے دارالحکومت دمشق کے نواح میں ایک فوجی مقام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس حملے میں کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں تین شامی فوجی اور ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے چار اراکین ہیں۔ فوجی مقام شامی دارالحکومت کے ہوائی اڈے کے علاقے میں واقع تھا۔ اسرائیلی فوج یا حکومت نے اس مبینہ حملے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ دوسری جانب دمشق حکومت کا بھی کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

[pullquote]مشہور ترک ناول نگار دہشت گردی کے الزام سے بری[/pullquote]

ایک ترک عدالت نے مشہور ناول نگار اَسلی ایردوآن کو ایک مسلح دہشت گرد تنظیم کی رکن ہونے کے الزام سے بری کر دیا ہے۔ خاتون ناول نگار کو استنبول کی عدالت نے دیگر تمام الزامات بشمول ریاستی اتحاد کو نقصان پہنچانے سے بھی بریت دی ہے۔ وہ آج کل جرمنی میں جلاوطنی کی زندگی بسر کر رہی ہیں۔ اَسلی ایردوآن کرد نواز ہیں اور اُن کی کتابوں کے تراجم کئی زبانوں میں ہو چکے ہیں۔ ان کا بیان عدالت میں پڑھ کر سنایا گیا، جس میں انہوں نے پرتشدد مواد کی نفی کرتے ہوئے واضح کیا کہ اُن کے مضامین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق ہیں۔

[pullquote]لیبیا: اقوام متحدہ کی جنگ بندی کے باوجود جھڑپیں[/pullquote]

شمالی افریقی ملک لیبیا میں متحارب فریقوں میں تازہ جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ اقوام متحدہ کے ساتھ طے پانے والی فائربندی کے باوجود طرابلس کے جنوب میں تیس کلومیٹر کی دوری پر واقع مشروع الزبا کے علاقے میں تشدد دیکھا گیا ہے۔ ان تازہ جھڑپوں میں راکٹ بھی داغے گئے، جو قریبی رہائشی عمارتوں پر گرے۔ اُدھر سلامتی کونسل نے لیبیا کے جنگی حریفوں کو جنگ بندی کی شرائط پر عمل پیرا ہونے کی تاکید کی ہے۔ یہ جنگ بندی بارہ جنوری سے شروع ہوئی تھی تاہم داخلی صورت حال کے تناظر میں اسے کمزور خیال کیا جا رہا ہے۔

[pullquote]افغان فوج اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں[/pullquote]

افغان حکام کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ملکی فوج اور طالبان عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ مختلف مقامات پر جاری رہا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ افغان جنگی طیاروں کی بمباری سے شمالی صوبے بلخ میں ایک اہم اور سینیئر طالبان کمانڈر کی ہلاکت ہوئی ہے۔ طالبان نے ہوائی حملے اور کمانڈر کے ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے۔ ان جھڑپوں میں ہلاک شدگان کی حتمی تعداد کا بھی نہیں بتایا گیا۔ یہ جھڑپیں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب امریکا نے 18 سال سے جاری اس تنازعے کے حل کے لیے امن مذاکرات میں گزشتہ چند روز کے دوران پیش رفت کا عندیہ دیا ہے۔

[pullquote]طالبان کے ساتھ امن ڈیل کے قریب پہنچ گئے ہیں، ٹرمپ[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ افغان طالبان کے ساتھ امن ڈیل کے قریب پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ طالبان اُس امریکی تجویز سے متفق ہو گئے ہیں، جس میں سات ایام کے لیے کوئی پرتشدد کارروائی نہیں کی جائے گی۔ ٹرمپ کے مطابق اگلے دو ہفتوں کے دوران تمام صورت حال واضح ہو جائے گی۔ اُدھر برسلز میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے وزرائے دفاع کی میٹنگ میں شریک امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے بھی مذاکراتی عمل میں پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔ ایسپر کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کے نے بھی طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات میں اہم پیش رفت کو عندیہ دیا ہے۔

[pullquote]کورونا وائرس سے بچاؤ، شمالی کوریا کی مدد کر سکتے ہیں، امریکا[/pullquote]

امریکا نے چین کی ہمسایہ ریاست شمالی کوریا کی کورونا وائرس سے نمٹنے کی محدود صلاحیت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ واشنگٹن نے اس صورت حال کے تناظر میں کمیونسٹ ملک کی مدد کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ واشنگٹن حکومت طبی تنظیموں اور بین الاقوامی کمیونٹی کی اُن امدادی کوششوں کی حمایت کرتی ہے، جو شمالی کوریا میں کورونا وائرس کے انسداد کے لیے کی جا رہی ہیں۔ شمالی کوریا نے اپنی چین کے ساتھ جڑی سرحد پہلے ہی بند کر دی ہے اور مشتبہ مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ شمالی کوریا اور چین قریبی اتحادی بھی ہیں۔

[pullquote]برفانی تودے گرنے سے وسطی افغانستان میں بیس سے زائد افراد ہلاک[/pullquote]

افغان حکام نے بتایا ہے کہ وسطی صوبے دائکنڈی میں برفانی تودوں کے گرنے سے کم از کم اکیس افراد مارے گئے ہیں۔ افغان وزارت برائے قدرتی آفات کے ترجمان کے مطابق برف تلے دبے سات افراد کی تلاش جاری ہے جبکہ ریسکیو کیے گئے دس زخمیوں کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق دو مختلف خاندانوں سے بتایا گیا ہے۔ تودے گرنے سے پچاس مکانات بھی تباہ ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ خراب موسم کی وجہ سے دبے ہوئے افراد کی تلاش کے عمل میں مشکلات حائل ہیں۔ گزشتہ دو مہینوں میں موسلا دھار بارشوں اور شدید برفباری سے ہونے والی ہلاکتیں بہتر تک پہنچ گئی ہیں۔

[pullquote]ہواوے ٹیکنالوجی چوری کرنے کی مرتکب ہوئی ہے، امریکا[/pullquote]

امریکی وزارت انصاف نے چین کی بڑی ٹیلی کام کمپنی ہواوے پر الزام لگایا ہے کہ وہ ملکی کمپنیوں کے ساتھ روابط استوار کر کے ٹیکنالوجی چوری کرنے کا ارتکاب کرتی رہی ہے۔ وفاقی استغاثہ کے مطابق چینی کمپنی نے کاروباری راز چرانے سے بھی گریز نہیں کیا۔ ان الزامات میں یہ بھی شامل ہے کہ ہواوے نے ایران کو نگرانی کے آلات بھی فراہم کیے ہیں اور انہی سے تہران حکومت ملک میں ہونے والے مظاہروں کی نگرانی کرتی ہے۔ امریکی وزارت انصاف کے مطابق چینی ادارے نے بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود شمالی کوریا کے ساتھ اپنی کاروباری سرگرمیوں کو مخفی انداز میں جاری رکھا۔ ہواوے نے ان الزامات کو بغیر کسی میرٹ کے قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے