جمعرات : 05 مارچ 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]دنیا کے نوے فیصد لوگ عورت مخالف ہیں، یو این ڈی پی[/pullquote]

اقوام متحدہ کے ادارے یو این ڈی پی کا کہنا ہے کہ دنیا میں نوے فیصد لوگ خواتین کے خلاف تعصب رکھتے ہیں اور پچاس فیصد کے خیال میں عورتوں کی نسبت مرد بہتر لیڈر ثابت ہوتے ہیں۔ ادارے کے ایک تازہ مطالعے کے مطابق تقریباً تیس فیصد لوگ آج بھی یہ سمجھتے ہیں کہ شوہر کی طرف سے بیوی کی مار کٹائی جائز ہے۔ یو این ڈی پی نے یہ اعداد و شمار دنیا کے 75 ممالک سے اکھٹے کیے ہیں۔ صنفی مساوات میں جو ممالک سب سے زیادہ پیچھے رہ گئے ہیں ان میں اردن، قطر نائیجیریا، زمبابوے اور پاکستان شامل ہیں۔

[pullquote]افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کا حکم[/pullquote]

عالمی عدالت انصاف نے افغانستان میں طالبان، امریکی افواج اور افغان فورسز کی جانب سے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ دی ہیگ میں قائم انٹرنیشنل کرمنل کورٹ (آئی سی سی) نے جمعرات کو اپنے ایک فیصلے میں کہا کہ ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ افغانستان ميں جنگی جرائم سرزد ہوئے اور ان کی باقاعدہ تحقيقات ہونی چاہیے۔ واضع رہے کہ افغانستان عالمی عدالت انصاف کا رکن ملک ہے لیکن امريکا اس کے دائرہ اختیار کو نہیں مانتا۔

[pullquote]جموں کشمیر میں سوشل میڈیا دو ہفتوں کے لیے بحال[/pullquote]

بھارتی حکومت نے جمو ں و کشمیر میں سات ماہ سے سوشل میڈیا پر عائد پابندیاں اٹھا دی ہیں اور انٹرنیٹ سروسز بحال کرنے کو اعلان کیا ہے۔ حکام نے کہا کہ پابندیوں میں نرمی دو ہفتوں کے لیے کی گئی ہے اور اس دوران موبائیل فونز پر انٹرنیٹ کی سپیڈ بدستور کم رہے گی۔ بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے ایک حالیہ حکم میں حکومت سے کہا تھا کہ کشمیر میں انٹرنیٹ میں مسلسل پابندی نہیں رکھی جا سکتی۔ مودی حکومت نے اگست میں جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرکے اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کردیا تھا اورخطے میں کرفیو جیسے حالات نافذ کر دیے تھے۔

[pullquote]دنیا میں لگ بھگ تین کروڑ بچوں نے اسکول جانا چھوڑ دیا ہے[/pullquote]

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خطرے کے باعث دنیا میں لگ بھگ تین کروڑ بچوں نے اسکول جانا چھوڑ دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے بچوں کی بہبود کے ادارے یونیسکو نے کہا کہ اب تک 13 ملکوں نے اپنے تمام اسکول بند کر دیے ہیں جبکہ 9 دیگر ممالک میں اسکول جزوی طور پر بند ہیں۔ یونیسکو کے مطابق تعلیم کی ترویج میں اس پیمانے کا خلل پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا اور خدشہ ہے کہ اگر وائرس قابو میں نہ آیا تو بچوں کے بڑی تعداد تعلیم کے حق سے محروم ہوجائے گی۔ کورونا وائرس دنیا کے 80 ممالک تک پھیل چکا ہے۔ اس سے پچانوے ہزار لوگ متاثر ہیں جبکہ 3200 کی موت واقع ہوچکی ہے۔ امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک اکہتر سالہ شخص کی موت کے بعد ہنگامی حالات کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔ اس سے پہلے امریکی ریاست واشنگٹن میں دس لوگ کرونا وائرس کی وجہ سے دم توڑ چکے ہیں۔

[pullquote]کورونا وائرس، آئی ایم ایف کی طرف سے پچاس ارب ڈالر کا اعلان[/pullquote]

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے دنیا کے بڑے ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لائیں۔ فنڈ نے کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت میں سست روی کے خطرات سے خبردار کیا ہے اور اس کی زد میں آنے والے ملکوں کے لیے ہنگامی بنیادوں پر 50 ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔ آئی ایم ایف نے امید ظاہر کی کہ اس رقم سے کم آمدنی والے ملکوں کو اپنی معشتیں سنبھالنے میں مدد ملے گی۔

[pullquote]ادلب کی لڑائی پر ایردوآن پیوٹن ملاقات[/pullquote]

روس کے صدر ولادمیر پیوٹن اور اُن کے ترک ہم منصب رجب طيب ایردوآن کے درمیان جمعرات کو شام میں جاری لڑائی روکنے کے اہم ملاقات ہونے جا رہی ہے۔ ملاقات سے قبل دونوں رہنماؤں نے امید ظاہر کی ہے کہ شام کے صوبے ادلب میں جنگ بندی کا کوئی راستہ نکال لیا جائے گا۔ حالیہ ہفتوں میں ترکی کی سرحد سے متصل شامی علاقے میں شدید جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں ترکی کے درجنوں فوجی مارے گئے ہیں۔ شام میں صدر بشارالاسد کی فوجوں کو روس کی بھرپور حمایت حاصل ہے جس کی وجہ سے ترکی اور روس کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

[pullquote]’یورپ میں غیرقانونی داخلہ برداشت نہیں کیا جائے گا'[/pullquote]

یورپی یونین نے یونان اور ترکی کی سرحد پر جمع ہونے والے ہزاروں پناہ گزینوں کو متنبہ کیا ہے کہ ان کی غیرقانونی طور پر یورپ میں داخلے کی کوششیں برداشت نہیں کی جائیں گی۔ پچھلے ہفتے ترک صدر رجب طيب ایردوآن نے اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت شام اور دیگر ملکوں سے ترکی آنے والے پناہ گزینوں کو یونان کے راستے یورپ جانے سے نہیں روکے گی۔ بدھ کو برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے داخلہ نے ایک اجلاس میں ترک صدر پر تنقید کی اور کہا کہ وہ اپنے سیاسی مقاصد کے لیے پناہ گزینوں کا استعمال نہ کریں۔

[pullquote]اقوام متحدہ کے سابق سکریٹری جنرل پیریز ڈی کویار کی رحلت[/pullquote]

اقوام متحدہ کے سابق سکریٹری جنرل پیریز ڈی کویار طویل علالت کے بعد بدھ کو اپنے آبائی وطن پیرو میں انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی عمر 100 سال تھی۔ پریز ڈی کویار سن انیس سو بیاسی سے دس سال تک اقوام متحدہ کے سربراہ رہے۔ ان کے دور میں امریکا اور سویت یونین کے درمیان سرد جنگ کا خاتمہ ہوا اور مشرقی وسطی میں ایران و عراق کے درمیان جنگ بندی کا معاھدہ طے پایا۔ ان کی موت کی پر اقوام متحدہ کے موجودہ سکریٹری جنرل انٹونیوگوٹیرش نے گہرے صدمے کا اظہار کرتے کہا انہیں ایک قابل سیاستدان اور ایک پرعزم سفارتکار قرار دیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے