مسجد الحرام اور مسجد نبوی کو صفائی کے بعد کھول دیا گیا

سعودی عرب نے مکہ میں مسجدالحرام اور مدینہ میں واقع مسجد نبوی کو دوبارہ کھول دیا ہے۔ سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی الاخباریہ کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے دونوں مقدس مساجد کو صفائی کی وجہ سے بند کیا گیا تھا۔

اس سے قبل مسجد الحرام اور مسجد نبوی امور کی جنرل پریذیڈنسی کے ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ عشاء کی نماز ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد مسجد الحرام مکہ مکرمہ اور مسجد نبوی شریف مدینہ منورہ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق انتظامیہ کے عہدیدار نے بتایا کہ’ یہ فیصلہ کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے دونوں مقدس مساجد کی مسلسل صفائی اورفرض نمازوں سے خارج اوقات میں انہیں جراثیم سے پاک صاف رکھنے کی ضرورت کے پیش نظر کیا گیا۔‘

انتظامیہ کے عہدیدار نے مزید بتایا تھا کہ ’جب تک عمرہ بند رہے گا تب تک خانہ کعبہ کے اطراف طواف والا صحن اور صفا و مروہ کے درمیان سعی والا حصہ بھی بند رکھا جائے گا۔ عمرے پر پابندی کے دوران نمازیں صرف مسجد کے اندر ہوں گی۔‘

انتظامیہ کے عہدیدار نے توجہ دلائی کہ ’سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے عمرے پر پابندی کا فیصلہ مکہ مکرمہ شہر کے تمام باشندوں پربھی لاگو ہوگا۔ کسی بھی احرام پوش کو مسجد الحرام اور اس کے اطراف صحنوں میں داخل ہونے کی اجازت کسی بھی حالت میں نہیں دی جائے گی۔‘ ایک فیصلہ یہ بھی کیا گیا تھا کہ اعتکاف اور مسجد میں بستر ڈالنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔ کھانے پینے کی اشیا لے جانے کی بھی ممانعت ہوگی۔ آب زمزم کی سبیلیں بھی بند کردی جائیں گی۔

انتظامیہ کے عہدیدار کے مطابق احتیاطی تدابیر کے تحت روضہ شریفہ سمیت مسجد نبوی کا پرانا والا حصہ بھی بند کردیا جائے گا جبکہ جنت البقیع بھی بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

یاد رہے حرم مکی الشریف میں کورونا وائرس سے بچاو کے پیش نظر جمعرات کی سہہ پہرعصر کی نماز کے بعد سے زائرین سے خالی کرانے کا آغاز کردیا گیا تھا تاکہ صحن مطاف کو جراثیم کش ادویات سے دھو کرصاف کیاجائے۔

حرم مکی الشریف میں موجود زائرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے حرم شریف کی چھت سے طواف کرنے کی اجازت دی تھی جبکہ زیریں حصے میں کسی کو داخل ہونے نہیں دیا جارہا تاکہ وہاں جراثیم کش ادویات کا سپرے کیاجاسکے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے