سینئر سیاستدانوں اور انسانی حقوق کمیشن کی میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کی مذمت

قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے، جسے فاشسٹ حکمران گرانے کے درپے ہیں، میرشکیل الرحمان کی گرفتاری سے انتقام کی بو آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کو 18 ماہ سے دبایا جارہاہے، زوال پذیر حکومت کاآخری حملہ میڈیا اور سیاسی مخالفین پر ہوتا ہے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے، 34 سال پرانے کیس میں گرفتاری افسوسناک ہے۔

رہنما مسلم لیگ ن مریم نواز نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری بہت افسوس کی بات ہے، پتہ نہیں حکومت کو کس بات کی فکر ہے کہ کون سا سچ نکل جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کو زنجیروں میں جکڑا جارہا ہے، میر شکیل الرحمان کی گرفتاری سے سچ نہیں رکے گا۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی 34 سال پرانے ایک پرائیویٹ پراپرٹی کیس میں نیب کی جانب سے گرفتاری پر تشویش ہے اور نیب کے ایسے اقدامات من مانے اور سیاسی مقاصد کی جانب نشاندہی کرتے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے بھی میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہلےدن سےنیب کےانتقامی رویےکی نشاندہی کررہے ہیں،عمران خان نیب کواستعمال کرکے ناپسندیدہ افراد کو نشانہ بنا رہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے، عمران خان دھونس،دھمکی سےاظہار رائےکی آزادی چھیننا چاہتے ہیں۔

سندھ حکومت کے ترجمان اور مشیر قانون ، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب نے بھی میر شکیل الرحمن کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نیب حکمرانوں کا انتقامی آلا بن چکا ہے، بغیر عدالتی آرڈر کے گرفتاری سمجھ سے بالا تر ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے