پاکستانی سکالر دھمکیوں کے بعد بیرون ملک منتقل

اسلام آباد : غیر سرکاری تنظیم ادارہ امن و تعلیم میں ریسرچ اینڈ ٹریننگ کے کوارڈینیٹر اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ محمد حسین پاکستان سے چلے گئے ۔ ذرائع کے مطابق وہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم فرنٹ لائن ڈیفینڈرز کی معاونت سے بیرون ملک منتقل ہو ئے . ذرائع کے مطابق محمد حسین اس وقت عارضی طور نیپال میں ہیں جہاں سے وہ اپنی اگلی منزل کے بارے میں فیصلہ کریں گے ۔

محمد حسین کا تعلق سکردو بلتستان سے ہے اور وہ مکتب تشیع کے مشہور مدارس جامعۃ المنتظر لاہور اور جامعۃ الکوثر اسلام آباد سے فارغ التحصیل ہیں۔

ادارہ امن و تعلیم پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر رشاد بخاری کے مطابق انہیں پاکستان میں مختلف شدت پسند گروہوں اور سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم کا سامنا تھا ۔

یاد رہے کہ ادارہ امن و تعلیم نے اس سال مذہبی آزادی پر کام کرنے والے امریکی کمیشن USCIRF کے لیے ایک تحقیقی رپورٹ تیار کی تھی جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ پاکستانی سکولوں کی درسی کتب میں اقلیتوں کے خلاف متعصبانہ اور نفرت انگیز مواد موجود ہے ۔ کمیشن کی رپورٹ کی تیاری میں ادارہ امن و تعلیم کے اظہر حسین ، محمد حسین اور ارسہ شفیق شریک کار رہے ۔

اس رپورٹ کے شائع ہونے کے بعد ملک بھر کی مذہبی تنظیموں اور اتحاد تنظیمات مدارس کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیا ۔ اتحاد تنظیمات نےادارہ امن و تعلیم کے ساتھ اپنے تمام منصوبے منسوخ کر دیے ۔

ادارہ امن و تعلیم محمد حسین کی نگرانی میں پانچوں کے و فاقوں کے تحت چلنے والے مدارس کے ساتھ انتہاپسندی کے خاتمے اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے علماء اور طلبہ کے ساتھ تربیتی پروگرام کروا رہا تھا ۔

 

آئی بی سی اردو نے محمد حسین سے ان کا موقف جاننے کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان سے رابطہ نہیں ہو سکا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے