پیر : 16 مارچ 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]شہری غیر ضروری غیرملکی سفر سے گریزکریں، جرمن حکومت[/pullquote]

جرمن حکومت نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ بیرون ملک سفر صرف ناگزیر وجوہات کی بنا پر کریں۔ جرمن وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی پابندیوں کی وجہ سے غیر ملکوں کا سفر کرنے والوں کے لیے واپسی کا سفر روک دیے جانے کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔ ایسی ہی ہدایات فرانسیسی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی فرانسیسی شہریوں کو دی گئی ہیں۔ فرانسیسی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ طویل فاصلے کی پروازوں کی بندش پر غور کر رہا ہے، جب کہ فرانس اور جرمنی کے درمیان سرحدی نقل و حرکت بھی محدود کیے جانے پر غور ہو رہا ہے۔ جرمن ریلوے کمپنی ڈوئچے باہن کا کہنا ہے کہ مسافروں کی کمی کی وجہ سے وہ ٹرینوں کی تعداد میں کمی کر رہی ہے۔

[pullquote]پیرس حملے، 20 افراد پر مقدمہ چلانے کا حکم[/pullquote]

فرانسیسی تفتیشی ججوں نے سن 2015 میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے سلسلے میں 20 ملزمان پر مقدمہ چلانے کا حکم دیا ہے۔ ان ملزمان میں بلجیم کا ایک شہری بھی شامل ہے، جو عراق میں ابوغریب جیل میں بند رہا تھا اور بعد میں رہائی کے بعد بلجیم واپس پہنچا تھا۔ تفتیشی عدالت نے ان حملوں میں زندہ بچ جانے والے واحد ملزم عبدالسلام پر بھی مقدمہ چلانے کا حکم دیا ہے۔ ان بیس میں سے گیارہ ملزمان جیلوں میں بند ہیں، تین اپنے گھروں پر نظربند ہیں، جب کہ چھ کے خلاف بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کیے جا چکے ہیں۔ پیرس میں سن 2015 میں کیے گئے دہشت گردانہ حملوں میں 130 افراد مارے گئے تھے۔

[pullquote]جنوبی افریقہ نے کورونا وائرس سے شدید متاثرہ ممالک کے لیے سرحدیں بند کر دیں[/pullquote]

جنوبی افریقہ نے کورونا وائرس سے زیادہ متاثرہ ممالک کے لیے اپنی سرحدیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جنوبی افریقی صدر سیرل راماپھوسا نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ بدھ سے جنوبی افریقہ میں ان تمام ممالک کے شہریوں کا داخلہ بند ہو جائے گا، جو کورونا وائرس سے شدید متاثرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ جنوبی کوریا، اسپین، جرمنی، امریکا، برطانیہ اور چین کے شہریوں کو 18 مارچ سے ملک میں داخلے کی اجازت نہیں دے گا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز جنوبی افریقی صدر نے قوم سے خصوصی خطاب کیا۔

[pullquote]کورونا وائرس کا انسداد، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ایک ٹریلین ڈالر دینے کے لیے تیار[/pullquote]

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی نئی قسم سے متاثرہ ممالک کی مدد کے لیے ایک ٹریلین ڈالر کے قرضے دینے کو تیار ہے۔ آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا گیورگیوا نے اپنی ایک بلاگ پوسٹ میں لکھا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہیں ممالک کی ایک مشترکہ لائحہ عمل کے ساتھ مالیاتی مدد کی جانا چاہیے۔ انہوں نے حکومتوں سے کہا کہ وہ وائرس سے متاثرہ افراد اور کاروباری اداروں کی مدد کے لیے ضروری اقدامات کریں۔

[pullquote]اسکینڈل کی زد میں آئے والد سے ہسپانوی بادشاہ کا فاصلہ[/pullquote]

ہسپانوی بادشاہ فیلیپے چہارم نے اتوار کے روز اسکینڈل کی زد میں آئے اپنے والد سے فاصلہ اختیار کرتے ہوئے ان کی محلاتی مراعات کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اپنے والد سے ملنے والی وراثت بھی نہ لینے کا اعلان کیا۔ اس سے قبل ایک سوئس روزنامے نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ سابق ہسپانوی بادشاہ خوان کارلوس نے ایک آف شور کمپنی کے ذریعے سعودی عرب سے سو ملین ڈالر وصول کیے تھے۔ بعد میں ایک برطانوی اخبار نے کہا تھا کہ اس آف شور کمپنی میں اسپین کے موجودہ بادشاہ فیلیپے بھی بینیفشری تھے۔

[pullquote]جرمنی نے پانچ ممالک کے ساتھ اپنی سرحدوں پر بارڈر کنٹرول نافذ کر دیا[/pullquote]

جرمنی نے آج پیر کے روز سے آسٹریا، ڈنمارک، فرانس، لکسمبرگ اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ اپنی سرحدوں پر دوبارہ بارڈر کنٹرول نافذ کر دیا۔ اس سرحدی چیکنگ کی بحالی کا مقصد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سرحد عبور کرنے کی اجازت صرف انہی افراد کو دی جائے گی، جن کے پاس اس عمل کے لیے کوئی ناگزیر وجہ ہو گی۔ بتایا گیا ہے کہ سرحدی جانچ پڑتال کا یہ عمل مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے سے بحال کر دیا گیا ہے۔ جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کا تاہم کہنا ہے کہ جرمن شہری اور جرمنی میں مستقل رہائش رکھنے والے غیر ملکیوں کو ملک میں داخلے کی اجازت ہو گی۔

[pullquote]جنوبی ایشیائی رہنما کورونا وائرس کے انسداد کے لیے اشتراکِ عمل پر غور کریں گے[/pullquote]

جنوبی ایشیائی تعاون تنظیم سارک کے رکن ممالک کے رہنما کورونا وائرس کی وبا کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل کے لیے گفت گو کریں گے۔ اتوار کے روز بھارت نے اس سلسلے میں ایک فنڈ میں اپنا حصہ ملانےکا اعلان کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان رہنماؤں کے درمیان گفت گو ایک ویڈیو کانفرنس میں ہو گی۔ یہ بات اہم ہےکہ جنوبی ایشیا میں کورونا وائرس ابھی تیز رفتاری سے نہیں پھیلا ہے اور اسے ایک متعدی وبا کا درجہ نہیں دیا گیا ہے۔ جنوبی ایشیا میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک بھارت ہے، جہاں اب تک 107 افراد میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

[pullquote]اطالوی لاک ڈاؤن کے باوجود پوپ کا دو مختلف چرچوں کا دورہ[/pullquote]

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسِس نے اٹلی میں لاک ڈاؤن کے باوجود روم میں دو چرچوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس دورے میں کورونا وائرس کی متعدی بیماری کے خاتمے کی دعا کی۔ ویٹیکن کے ترجمان ماتیو برونی نے کہا کہ پوپ فرانسِس پہلے روم کے مرکزی ٹرین اسٹیشن کے قریب واقع سینٹ میری چرچ گئے اور پھر پیدل چلتے ہوئے ایک اور چرچ پہنچے۔ واضح رہے کہ یورپ میں اٹلی کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں چوبیس ہزار سے زائد افراد اس وبا سے متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 18 سو ہلاک ہو چکے ہیں۔

[pullquote]جی سیون ممالک کے رہنماؤں کی ویڈیو کانفرنس[/pullquote]

دنیا کی سات بڑی اقتصادی قوتوں کے رہنما پیر کے روز ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کورونا وائرس کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل پر گفت گو کریں گے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکا کے سربراہان کورونا وائرس کی متعدی وبا سے متعلق تازہ صورت حال پر گفت و شنید کریں گے۔ واضح رہے کہ دسمبر میں چین میں سامنے آنے والے کورونا وائرس سے اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ یہ وائرس اب تک ستاون سو افراد کی ہلاکت کا سبب بن چکا ہے۔

[pullquote]سینڈرز اور جو بائیڈن کا متعدی وبا کے انسداد کے لیے زیادہ ٹیسٹ کا مطالبہ[/pullquote]

ڈیموکرٹیک پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدواری کی دوڑ میں شامل بیرنی سینڈرز اور جوبائیڈن نے کورونا وائرس کی وجہ سے پھیلنے والی بیماری کوِوڈ 19 کے انسداد کے لیے زیادہ ٹیسٹ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اتوار کے روز ڈیموکریٹک صدارتی مباحثے میں یہ دونوں رہنما دو بہ دو سامنے آئے۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر اس مذاکرے میں حاضرین کو شریک نہیں کیا گیا تھا بلکہ یہ مباحثہ ٹی وی کے ذریعے لوگوں تک پہنچایا گیا۔ مباحثے میں بیرنی سینڈرز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے اس متعدی وبا سے نمٹنے کے لیے کافی اقدامات نہیں کیے۔

[pullquote]کورونا وائرس پر جرمن تحقیق برائے فروخت نہیں، ہائیکو ماس[/pullquote]

جرمن وزیرخارجہ ہائیکو ماس نے کہا ہے کہ جرمنی کورونا وائرس کے خلاف دوا کی تیاری میں بین الاقوامی اشتراک کے لیے تیار ہے، تاہم اس سلسلے میں کی جانے والی تحقیق برائے فروخت نہیں ہے۔ اس سے قبل ایسی رپورٹیں سامنے آئی تھیں، جن میں امریکی انتظامیہ نے کورونا وائرس پر تحقیق کرنے والے جرمن ادارے کیور ویک کو فقط امریکا کے لیے کام کرنے کی پیش کش کی تھی۔ جرمن وزیرخارجہ نے کہا کہ جرمنی اس سلسلے میں جاری تحقیق کے نتائج کسی ایک ملک کے حوالے نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس وائرس کو مل کر شکست دی جا سکتی ہے، تاہم ایک دوسرے کے خلاف محاذ قائم کر کے اسے ہرایا نہیں جا سکتا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے