وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو لندن سے واپسی پر قرنطینہ سینٹر میں رکھنے کا مطالبہ کردیا۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف کے علاج کے لیے نومبر 2019 سے لندن میں مقیم تھے۔
تاہم اب تقریباً 4 ماہ بعد ملک میں کورونا وائرس کے حوالے سے تشویشناک صورتحال کے بعد انہوں نے لندن سے وطن واپسی کا اعلان کیا ہے۔
شہباز شریف کی واپسی کی خبر پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ردعمل میں کہا ہے کہ شہباز شریف کو بتایا گیا کہ پاکستان کے لیے فلائٹ آپریشن بند کر دیا گیا ہے تو انہوں نے فوراً مریم اورنگزیب کو وطن واپسی کا بیان داغنے کا کہہ دیا۔
جوں ہی شہباز شریف صاحب کو بتایا گیا کہ پاکستان کیلئے فلائیٹ آپریشن بند کر دیا گیا ہے انھوں نے فوراً مریم اورنگزیب کو وطن واپسی کا بیان داغنے کا کہ دیا۔۔۔ پتہ نہیں یہ پاکستان کے لوگوں کو اتنا بیوقوف کیوں سمجھتے ہیں۔ ؟ pic.twitter.com/CwjrhbS2Tz
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 21, 2020
انہوں نے مزید کہا کہ پتہ نہیں یہ پاکستان کے لوگوں کو اتنا بیوقوف کیوں سمجھتے ہیں؟
میری وزیر اعظم @ImranKhanPTI سے اپیل ہے کہ شہباز شریف لیڈر آف اپوزیشن ہیں ان کیلئے خصوصی اجازت دی جانی چاہئے اور 14 دن ان کو میو ہسپتال کو آرٹین کرایا جائے تا کہ انھیں احساس ہو کہ ہسپتال کی کیا اہمیت ہے ۔۔۔ https://t.co/DQzjWFEFEC
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 21, 2020
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سے اپیل ہے کہ شہبازشریف قائد حزب اختلاف ہیں تو انہیں خصوصی اجازت دی جانی چاہیے، انہیں 14 دن میو اسپتال کے قرنطینہ میں رکھاجائے تاکہ اسپتال کی اہمیت کا احساس ہو۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے جیو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کی صورتحال میں پاکستانی عوام مشکل میں ہیں اسے دیکھتے ہوئے شہباز شریف نے پاکستان واپسی کا فیصلہ کیاہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث 3 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ ملک بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 690 ہے جن میں سے سندھ میں 357، پنجاب میں 137، بلوچستان میں 103، گلگت بلتستان میں 55، خیبرپختونخوا میں 27، اسلام آباد میں 10 اور آزاد کشمیر میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔