چار باتوں کا خیال کیجئے

موجودہ حالات میں چار باتوں کا خیال کیجئے۔۔۔

[pullquote] ▪︎ پہلی بات[/pullquote]

کرونا وائرس کے حوالے سے افواہوں پر کان نہ دھریں۔ مستند ذرائع سے معلومات حاصل کریں۔ سوشل میڈیا پر دی جانے والی معلومات پر یقین و اعتبار کرنا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔

[pullquote] ▪︎ دوسری بات[/pullquote]

وہ ملازمین جنہیں آپ نے گھر بٹھا دیا ہے ان کی تنخواہ بند نہ کیجیے گا۔ خواہ کچھ ماہ ہی کیوں نہ گزر جائیں ان کی تنخواہ سے ہی ان کا گھر چلتا ہے۔ وہ آپ کے اب بھی ملازم ہیں۔ ان کے ساتھ کیا جانے والا بُرا سلوک خدا کی ناراضگی مول لینے کے مترادف ہے۔

[pullquote] ▪︎ تیسری بات[/pullquote]

آپ جب راشن تقسیم کرنے اور مدد کرنے کے ارادے سے گھر سے نکلیں تو سب سے پہلے اپنے رشتہ داروں،دوستوں اور ہمسایوں میں ضرور نظر ڈالیں ممکن ہے جو خیرات آپ باہر تقسیم کرنے جا رہے ہیں۔ وہ مستحق آپ کے آس پاس موجود ہوں۔ قرآن مجید نے اس لیے اقرباء و رشتہ داروں کا ذکر پہلے کیا ہے کہ انسان معاصرہ و مقابلہ کے جذبات سے ان کی خدمت نہیں کرتا اور سب کچھ باہر تقسیم کرکے آ جاتا ہے۔ ان باہر والوں کا بھی حق ہے۔ لیکن پہلے اپنوں کا حق بنتا ہے۔

[pullquote] ▪︎ چوتھی بات[/pullquote]

آپ اگر صاحب سہولت اور آسودہ حال ہیں اپنے اخراجات کو کم کردیں کہ دوسروں کی مدد کر سکیں مثلاً اپنے کھانے اور دسترخوان میں سادگی لائیں۔ اپنے لباس وآسائش پر کم خرچ کریں۔ اللہ تعالی آپ سے ہرگز یہ تقاضا نہیں کرتا کہ آپ اپنے بچوں کو بھوک سے بلکتا اور روتا چھوڑ کر دوسروں میں کھانا تقسیم کریں لیکن جب اجتماعی آفت و آزمائش کا زمانہ ہو تو بے فکری اور بے حسّی سے فقط اپنے لئے جمع کرنا اور اپنا سوچنا انسانیت اور تعلیمِ مذہب کے خلاف ہے۔ ایسے دور میں اپنی تجوریوں کے بند منہ کھول دینا ہر صاحب ثروت و دولت پر لازم ہے۔

یہ چار باتیں رہنما اصول ہیں۔ ان پر عمل پاکستانی معاشرے میں پیدا ہونے والے بحران کا حل ہے۔ حکومت کی طرف دیکھنے کے بجائے یا دوسرے کو اس کی ذمہ داری کا احساس دلانے کے بجائے ہم میں سے ہر فرد اپنے دائرہ استطاعت کے مطابق اپنا حصہ اس بحران سے نکلنے کے لیے شامل کرے۔

یقین کیجیے! قومیں اپنے مصمّم ارادے اور مستقل مزاجی سے، بڑے سے بڑے بحران میں کامیاب اور سرخرو ہوئی ہیں۔ اللہ تعالی کا دستِ رحمت ہمیشہ اس قوم کے سر پر ہوتا ہے جو صبرواستقامت،اجتماعی سوچ اور جذبہ انسانیت کے ساتھ مقابلہ کرتی اور اقوام عالم کے لئے ایک اعلی مثال بن جاتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے