قومی کرکٹرز کا قرنطینہ میں موبائل فون پر کرکٹ مقابلہ

عالمگیر وبا کے باعث پوری دنیا میں تمام تر لوگ گھروں میں ہی رہنے پر ہی مجبور ہیں جب کہ مسلسل گھروں میں رہ کر لوگ بوریت کا بھی شکار ہو گئے ہیں۔

قرنطینہ میں اپنی بوریت دور کرنے کے لیے کوئی پینٹنگ کر رہا ہے تو کوئی کھانا بنانے اور کوئی گھر کی صفائی ستھرائی میں مصروف ہے۔

معروف شخصیات کی جانب سے کھانا پکانے، صفائی ستھرائی اور دیگر کام کرنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہیں اور صارفین ان کی ویڈیوز دیکھ کر لطف اندوز بھی ہو رہے ہیں۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خوف سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سیمی فائنلز اور فائنل میچ بھی منسوخ کر دیئے گئے تھے جس کہ بعد مداح کافی مایوس بھی ہوئے تھے۔

مداحوں کی مایوسی دور کرنے کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی سوشل میڈیا پر کافی فعال نظر آ رہے ہیں اور اب ان کی جانب سے قرنطینہ میں رہ کر موبائل فون پر کرکٹ میچ کا مقابلہ کیا جا رہا ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر وہاب ریاض کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں حسن علی، امام الحق اور شان مسعود ویڈیو کالنگ پر کرکٹ کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

ویڈیو کے کیپشن میں وہاب ریاض نے مداحوں سے کہا کہ آپ ہماری اس پرفارمنس کو 10 میں سے نمبر دیں۔

قومی کھلاڑی کی جانب سے شیئر کی جانے والی اس ویڈیو میں کرکٹ کے دیوانوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور چاروں کھلاڑیوں کی پرفارمنس پر نمبرز دینے کا سلسلہ تا حال جاری ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ‘وہاب بھائی آپ کو فیلڈ پر اتنا ہنستے ہوئے کبھی نہیں دیکھا تھا’۔

دعا شیخ نے 10 میں 8 نمبر دیتے ہوئے لکھا کہ ‘آج کافی دنوں بعد آپ سب کو ان ایکشن میں دیکھ کر بہت خوشی ہوئی’۔

[pullquote]مصطفیٰ نے کہا کہ ‘یہ اچھا ہے، ہمیں اسی طرح محظوظ کرتے رہیں’۔[/pullquote]

خیال رہے کہ اس سے قبل ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے سوشل میڈیا پر ویڈیو میں پش اپس نکالے تھے اور بابر اعظم ، وہاب ریاض، اسد شفیق، سرفراز احمد اور انگلش کرکٹر ٹام بینٹن سمیت دیگر کھلاڑیوں کو چیلنج دیا تھا کہ وہ بھی ایسا کر کے دکھائیں۔

بعد ازاں قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان بابر اعظم، سابق کپتان سرفراز احمد اور وہاب ریاض نے پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی کے پُش اپ چیلنج کا جواب بھی دیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے