بکتے نہیں خدا کی قسم ھم غریب لوگ

یہ واقع آج کراچی اور ٹھٹھ میں وفاقی وزیر علی زیدی اور گورنر عمران اسماعیل کے ساتھ پیش آیا جب کیمرون کے جھرمٹ میں میڈیا کی موجودگی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم غریبوں میں تقسیم کرتے وقت علی زیدی اور عمران اسماعیل نے پوچھا کہ یہ پیسے آپ کو کون دے رھا ھے تو غریب خواتین نے محترمہ بینظیر بھٹو شہید کو دعائیں دیں اور بی بی شہید کا نعرہ لگایا شرمندگی کے مارے علی زیدی اور عمران اسماعیل کہتے رھے کہ بینظیر بھٹو کا اس سے کوئی تعلق نہیں یہ آپ کو وزیراعظم عمران خان اور اسکی حکومت دے رھی ھے لیکن بات بن نہ سکی آخر اس سارے فوٹو سیشن کی کیا ضرورت تھی کیا غریبوں کی عزت نفس مجروح کرنا ضروری تھا اور جب پیسے سرکار کے ھیں عوام کے ھیں تو آپ کا اس میں کیا احسان .

اسی نوعیت کا ایک واقعہ جنرل ضیاء الحق دور میں سابق وزیر اعلیٰ نواز شریف کے ساتھ بھی پیش آیا سید منوچہر پنجاب حکومت کے اعلیٰ افسر تھے انہوں نے اپنی آپ بیتی میں لکھا کہ بے گھر غریبوں میں پانچ مرلہ اسکیم کے پلاٹ کے ملکیتی کاغذات تقسیم کررھے تھے تو اس وقت انہیں بڑی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب بے گھر غریبوں نے پلاٹ کے کاغذات تو میاں نواز شریف کے ھاتھوں وصول کئے لیکن نعرہ جئے بھٹو کا بلند کیا.

اسی کی وجہ کیا ھے اسی کی وجہ یہ ھے کہ ذوالفقار علی بھٹو نے پہلی دفعہ ریاست کے وسائل کا منہ غریب عوام کی جانب موڑا سیاسی اور معاشی طور پر مضبوط کیا غریب کو عزت نفس اور سیاست میں مقام دیا زرعی اصلاحات کیں سرمایہ داروں کے کارخانے قومی ملکیت میں لئے طلبہ کے لئے فیس معاف اور ٹرانسپورٹ کے کرائیوں میں رعایت دی. مختلف شہروں میں پیپلز کالونی میں کم آمدنی والے طبقے کے لئے سرکاری پلاٹ اور بے گھروں کے لئے پانچ مرلہ اسکیم شروع کی.

اسی طرح غریب خواتین کے لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا گیا. اور یوں عورت معاشی طور پر مستحکم ھوئی اقتدار میں آنے سے قبل مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف دونوں نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مخالفت کی اسے فضول پروگرام قرار دیا اس میں کوئی شبہ نہیں کہ آج اگر یہ ادارہ اور اس میں موجود غریب عوام کا ڈیٹا نہ ھوتا تو غریبوں کی مالی امداد ممکن نہ ھوتی. تحریک انصاف کی موجودہ حکومت نے بہت اچھا اور قابل ستائش عمل کیا کہ نہ صرف اس ادارے کو احساس پروگرام کے تحت وسعت دی بلکہ اس پروگرام کے لئے قائم سرکاری ادارے کے افسران جو غریبوں کا حق مار کر بیوی کے نام مالی امداد لے رھے تھے ان کو سسٹم سے نکالا اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی. اس گھٹیا اور شرمناک حرکت سے یہ بھی ٹابت ھوتا ھے کہ سیاستدانوں پر تو کرپشن میں ملوث ھونے کے الزامات لگتے رھتے ہیں لیکن ھمارے اعلی سرکاری افسران جو دن رات سیاستدانوں کی کرپشن اور ملکی حالات پر مایوسی کا اظہار کرتے دکھائی دیتے ہیں ان میں سے چند کالی بھیڑیں غریبوں کا تین ھزار ماھانہ وظیفہ بھی نہیں چھوڑتے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے