بدھ : 22 اپریل 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]یورپ کو اتحاد کی ضرورت ہے، پوپ فرانسس[/pullquote]

پوپ فرانسس نے یورپ پر زور دیا ہے کہ ’بھائی چارے پر مبنی اتحاد‘ کو دوبارہ سے قائم کرنے کی کوشش کریں۔ یورپی یونین کی سربراہی سمٹ سے قبل انہوں نے کہا کہ دراصل یہی اقدار یورپ کے بنیادی اصولوں میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہ اس مخصوص وقت میں یورپی اقوام میں اتحاد کی زیادہ ضرورت ہے۔ نئے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے بعد پیدا ہونے والے اقتصادی مسائل کے مشترکہ ردعمل پر یورپی ممالک شدید قسم کے اختلافات کا شکار ہیں۔ یورپی یونین کے رہنما جمعرات کے دن ویڈیو کانفرنس کریں گے۔

[pullquote]فلپائن میں ایک ہزار سے زائد ہیلتھ ورکرز وائرس کا شکار ہو گئے[/pullquote]

فلپائن کے حکام نے بتایا ہے کہ ایک ہزار سے زائد ہیلتھ ورکرز نئے کورونا وائرس میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ ان میں سے 422 ڈاکٹر اور 386 نرسز بھی شامل ہیں۔ بدھ کے دن محکمہ صحت نے تازہ اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں چھبیس ہیلتھ ورکرز ہلاک ہو چکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ملکی شعبہ صحت عالمی ادارہ صحت کی گائیڈ لائنز کے مطابق حفاظتی اقدامات اختیار کرنے کی کوشش میں ہے۔ فلپائن میں اس وقت کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد چھ ہزار سات سے زائد ہو چکی ہے۔

[pullquote]نیا کورونا وائرس، اسپین میں شرح موات میں کمی[/pullquote]

اسپین میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 435 افراد نئے کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہو گئے۔ اس یورپی ملک کی وزارت صحت نے بدھ کے دن بتایا کہ یوں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد اکیس ہزار سات سو سے زائد ہو گئی ہے۔ تاہم اس ملک میں گزشتہ کچھ دنوں سے شرح اموات میں کمی ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس وقت اسپین میں اس عالمی وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد دو لاکھ آٹھ ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

[pullquote]افغانستان میں تشدد واقعات، ستائیس افراد ہلاک[/pullquote]

افغانستان میں گزشتہ رات ہونے والے متعدد حملوں میں سکیورٹی فورسز کے تئیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ بدھ کے دن حکام نے بتایا کہ ملک بھر میں واقع مختلف چیک پوسٹوں پر کیے گئے ان حملوں کے نتیجے میں چار شہری بھی لقمہ اجل بنے۔ حکام نے ان حملوں کی ذمہ داری طالبان جنگجوؤں پر عائد کی ہے۔ واضح رہے کہ ہر سال موسم بہار کے آغاز کے ساتھ ہی طالبان اپنے حملوں میں تیزی لے آتے ہیں تاہم اس مرتبہ اس حوالے سے کوئی باقاعدہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ امریکا اور طالبان کے مابین ہونے والی حالیہ ڈیل میں جنگجوؤں نے اپنی کارروائیوں کو ختم کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔

[pullquote]یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی ویڈیو کانفرنس[/pullquote]

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ بدھ کے دن ایک ویڈیو کانفرنس کر رہے ہیں، جس میں شمالی افریقی ملک لیبیا کا موضوع سب سے زیادہ توجہ طلب ہو گا۔ یورپی یونین نے اس شورش زدہ ملک میں قیام امن کی خاطر حال ہی میں کچھ فیصلے کیے تھے، جن میں لیبیا کو اسلحے کی فروخت پرعائد پابندی کو مؤثر بنانا بھی شامل تھا۔ تاہم اس بارے میں کئی اہم تفصیلات طے ہونا باقی ہیں، جن میں فوجی دستوں کی تعیناتی کا معاملہ بھی شامل ہے۔ اس کانفرنس میں نئے کورونا وائرس اور یوکرائن کے موضوع کے علاوہ دیگر عالمی معاملات پر بھی گفتگو متوقع ہے۔

[pullquote]ٹرمپ کی طرف سے گرین کارڈ جاری کرنے کے عمل پر عارضی پابندی کا اعلان[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے گرین کارڈ فراہم کرنے کے سلسلے کو آئندہ 60 روز کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد امریکا میں نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے عمل کو روکنا بتایا گیا ہے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اس فیصلے سے کووڈ-19 کے سبب معاشی مندی کے ماحول میں امریکی شہریوں کو روز گار کے زیادہ مواقع بھی میسّر ہو سکیں گے۔ اس ایگزیکیٹیو آرڈر سے صرف وہ لوگ متاثر ہوں گے، جو امریکا میں مستقل رہائش نامہ حاصل کرنے کے خواہاں ہے جبکہ امریکا میں عارضی طور پر ملازمتیں حاصل کرنے والے افراد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اس عالمی وبا سے مقابلے کے لیے ٹرمپ امریکا میں عارضی امیگریشن کو معطل کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

[pullquote]ایران نے ملٹری سیٹیلائٹ لانچ کر دیا[/pullquote]

ایران نے بدھ کے دن کہا ہے کہ فوج نے ملک کے اولین ملٹری سیٹیلایئٹ کو کامیابی کے ساتھ مدار میں لانچ کر دیا ہے۔ پاسداران انقلاب نے بتایا کہ یہ سیٹیلائٹ زمینی سطح سے چار سو پچیس کلومیٹر اوپر مدار میں پہنچ چکا ہے۔ تہران حکومت نے امریکا اور ایران کے مابین حالیہ کشیدگی کے تناظر میں اس پیشرفت کو اہم قرار دیا ہے۔ ایران گزشتہ کئی ماہ سے سیٹیلائٹ کو لانچ کرنے کی کوشش میں تھا تاہم اسے مسلسل ناکامی کا سامنا تھا۔ نئے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران اس ایرانی اقدام کو عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔

[pullquote]جرمنی میں کورونا وائرس میں سست مگر مسلسل اضافہ[/pullquote]

جرمنی میں کووڈ انیس میں متاثرہ افراد کی تعداد میں گزشتہ روز کے دوران بائیس سو کا مزید اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ یوں اس ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ پینتالیس ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ نے بدھ کے دن بتایا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 281 افراد ہلاک ہوئے۔ یوں جرمنی میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد چار ہزار آٹھ سو سے زائد ہو گئی ہے۔ عالمی سطح پر اس عالمی وبا کا شکار افراد کی تعداد پچیس لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ ایک لاکھ تریسٹھ ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔

[pullquote]امریکا میں کووڈ انیس کی دوسری لہر تباہ کن ہو گی، ہیلتھ چیف[/pullquote]

امریکا کے ہیلتھ چیف رابرٹ ریڈ فورڈ نے خبردار کر دیا ہے کہ نئے کورونا وائرس کی دوسری لہر سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے لیے یہ زیادہ تباہ کن ہو گا کیونکہ کورونا وائرس ممکنہ طور پر موسمی نزلہ زکام کے سیزن میں آئے گا۔ انہوں نے امریکیوں سے کہا کہ وہ اس حوالے سے پہلے سے ہی تیار رہیں اور ضروری طبی ہدایات پر عمل کریں۔ امریکا میں اس وائرس میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد آٹھ لاکھ ہو چکی ہے جبکہ چوالیس ہزار آٹھ سو سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں، جو کسی بھی ملک میں ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد بنتی ہے۔

[pullquote]مقبوضہ ویسٹ بینک میں مبینہ فلسطینی حملہ آور ہلاک[/pullquote]

اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے ایک فلسطینی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بدھ کے دن یہ فلسطینی یروشلم کی ایک چیک پوسٹ کے نزدیک مبینہ طور پر چاقو کے ساتھ حملہ آور ہوا، جس کے جواب میں پولیس نے فائرنگ کر دی۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق اس حملہ آور نے ایک سکیورٹی اہلکار کو وار کر کے زخمی بھی کر دیا تھا۔ پولیس کے ترجمان مکی روزنفلیڈ نے میڈٰیا کو بتایا کہ یہ واقعہ مقبوضہ ویسٹ بینک میں رونما ہوا اور ہلاک کیے گئے فلسطینی سے دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا۔ پولیس نے اسے دہشت گردی کی ایک کارروائی قرار دیا ہے۔

[pullquote]ہانگ کانگ میں دہشت گردی کے خطرات[/pullquote]

ہانگ کانگ کے سکیورٹی چیف جان لی نے خبردار کیا ہے کہ ملک کو مقامی سطح کی دہشت گردی سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے، جب ہانگ کانگ میں حالیہ دنوں کے دوران کئی مقامات پر نصب دھماکا خیز مواد کو ناکارہ بنایا جا چکا ہے۔ لی نے بدھ کے دن صحافیوں سے گفتگو میں مزید کہا کہ عوام کو اس حوالے سے ہوشیار اور چوکنا رہنا چاہیے۔ حایہ دنوں میں پولیس کو کئی مقامات پر دھماکا خیز مواد ملا، جن میں ایک اسکول کی عمارت بھی شامل تھی۔

[pullquote]شمالی کوریائی رہنما کی علالت کی خبریں لیکن ہر طرف خاموشی[/pullquote]

شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان کی خرابی صحت کے حوالے سے خبریں گردش میں ہیں لیکن اس کیمونسٹ ملک نے ابھی تک ایسی خبروں پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں۔ گزشتہ روز ہی امریکی میڈٰیا اداروں میں رپورٹ کیا گیا کہ کم جونگ ان دنوں شدید علیل ہیں۔ ان خبروں کے مطابق چھتیس سالہ کم دل کے آپریشن کے بعد سے علیل ہیں اور ان کا علاج جاری ہے۔ قبل ازیں جنوبی کوریا کے ایک میڈٰیا ادارے نے بھی کہا تھا کہ بارہ اپریل کو کم کا دل کا آپریشن ہوا تھا۔ پیونگ یانگ حکومت اپنے رہنما کے بارے میں خبروں کو انتہائی خفیہ رکھتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے