منگل : 12 مئی 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]کورونا وائرس کے جرمنی میں متاثرین کی تعداد ایک لاکھ ستر ہزار سے متجاوز[/pullquote]

جرمنی میں نئے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد اب ایک لاکھ ستر ہزار پانچ سو سے زائد ہو گئی ہے۔ وبائی امراض کے پھیلاؤ پر نظر رکھنے والے جرمنی کے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق ملک میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید نو سو سے زائد افراد کووڈ انیس نامی بیماری کی وجہ بننے والے کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔ کل پیر سے لے کر آج منگل تک ملک میں اس وائرس کے باعث مزید ایک سو سولہ افراد کا انتقال ہو گیا۔ جرمنی یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، جہاں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد اب ساڑھے سات ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

[pullquote]بھارت میں کورونا وائرس پھیلتا ہوا، لیکن ریل رابطوں کی جزوی بحالی شروع ہو گئی[/pullquote]

بھارت میں کورونا وائرس کی وجہ سے معطل کیے جانے والے ریل رابطوں کی جزوی بحالی آج منگل سے شروع ہو گئی ہے۔ ایک ارب تیس کروڑ سے زائد کی آبادی والے بھار ت میں کورونا کی وجہ سے دنیا کا سب سے بڑا لاک ڈاؤن جاری ہے، جس کے کل بدھ کو پچاس دن ہو جائیں گے۔ اس جنوبی ایشیائی ملک میں اب تک ستر ہزار سے زائد شہری نئے کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے تقریباﹰ دو ہزار کا انتقال ہو چکا ہے۔

[pullquote]وائرس کہاں سے شروع ہوا، بین الاقوامی چھان بین کرائی جائے، سابق آسٹریلوی وزیر اعظم[/pullquote]

آسٹریلیا کے سابق وزیر اعظم کیوِن رَڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ اس بات کی بین الاقوامی چھان بین کرائی جائے کہ کورونا وائرس کہاں سے شروع ہوا اور کیسے پھیلا؟ انہوں نے ڈی ڈبلیو کے ساتھ ایک انٹرویو میں منگل کے روز کہا کہ ایک عالمی وبا بن جانے والے کورونا وائرس کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کی سربراہی میں انٹرنیشنل انکوائری ہی تمام سوالوں کے جواب دے سکتی ہے۔ کیوِن رَڈ کے بقول نئے کورونا وائرس سے متعلق غیر جانبدارانہ بین الاقوامی چھان بین سے اصل حقائق سامنے لائے جا سکتے ہیں۔

[pullquote]یمنی حکومتی دستے جنوب میں علیحدگی پسندوں کے خلاف بڑی کارروائی کریں گے[/pullquote]

یمنی حکومت کے دستے ملک کے جنوب میں فعال علیحدگی پسندوں کی طرف سے شروع کردہ مسلح بغاوت کے خاتمے کے لیے بڑی اور فیصلہ کن کارروائی کریں گے۔ یہ بات امریکا میں یمن کے سفارت خانے کی طرف سے منگل کے روز ایک ٹویٹ میں کہی گئی۔ جنوبی یمن میں علیحدگی پسندوں نے جنوبی عبوری کونسل یا ایس ٹی سی کے نام سے اپنی ایک انتظامیہ بھی قائم کر رکھی ہے۔ اس کونسل نے پچیس اپریل کو عدن اور چند دیگر جنوبی علاقوں میں اپنی حکومت اور خود اختیاری کا اعلان کر دیا تھا۔

[pullquote]جرمنی میں کورونا کی وبا کے دوران ٹریفک حادثات میں واضح کمی[/pullquote]

جرمنی میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران ٹریفک حادثات کی شرح میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ پولیس کے اعداد و شمار، کار انشورنس کمپنیوں اور ہنگامی حالات میں فوری طبی امداد فراہم کرنے والے ملکی اداروں کے ڈیٹا کے مطابق اس کمی کی وجہ کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے لاک ڈاؤن کے دوران شاہراہوں پر ٹریفک کا بہت کم ہونا بنی۔ ڈیٹا کے مطابق اس سال اپریل میں گزشتہ برس کے اسی مہینے کے مقابلے میں جرمن شاہراہوں پر حادثات کی تعداد بیس فیصد کم رہی۔

[pullquote]بین الاقوامی تنازعات شدید ہو جانے کا خطرہ، سِپری کے سربراہ کی تنبیہ[/pullquote]

سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں امن پر تحقیق کرنے والے بین الاقوامی ادارے سِپری کے ڈائریکٹر ڈَین اسمتھ نے تنبیہ کی ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث کئی بین الاقوامی تنازعت کے شدید تر ہو جانے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے جرمنی کے فُنکے میڈیا گروپ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ اس وبا کے نتیجے میں خاص طور پر شام اور عراق میں حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ اسمتھ کے مطابق عراق میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کی مضبوطی کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمن اور افغانستان کے علاوہ قرنِ افریقہ کے علاقے میں بھی تنازعات میں شدت آ سکتی ہے۔

[pullquote]وائٹ ہاؤس کے تمام اہلکاروں کے لیے اب ماسک پہننا لازمی، امریکی حکومت[/pullquote]

وائٹ ہاؤس میں امریکی حکومت کے اعلیٰ اہلکاروں میں کورونا وائرس کے دو کیسز کی تصدیق کے بعد اب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سرکاری رہائش گاہ میں ہر کسی کے لیے حفاظتی ماسک پہننا لازمی ہو گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ہر کسی کو ماسک پہننے کا حکم دیا ہے تاہم وہ خود کوئی ماسک نہیں پہنیں گے۔ انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی کے بھی قریب نہیں جاتے، اس لیے انہیں ماسک پہننے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کئی دنوں سے اس کوشش میں ہیں کہ وہ امریکا میں اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے اب تک نافذ کورونا وائرس کی وجہ سے لگائی گئی پابندیوں میں نرمی کر دیں۔

[pullquote]یورپی وزرائے صحت کی ادویات کی دستیابی کے موضوع پر مشاورت[/pullquote]

یورپی یونین کے رکن ممالک کے وزرائے صحت آج منگل بارہ مئی کو کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کے دوران رکن ریاستوں میں عام ادویات کی کافی دستیابی کے موضوع پر آپس میں مشاورت کر رہے ہیں۔ جرمنی کی طرف سے وزیر صحت ژینس اشپاہن اس ویڈیو کانفرنس میں حصہ لیں گے۔ انہوں نے کووِڈ انیس کی وبا کے آغاز پر ہی خبر دار کر دیا تھا کہ اس بحران کے باعث یورپی ممالک میں ادویات کی کمی دیکھنے میں آ سکتی ہے۔

[pullquote]تمام ایرانی مساجد عبوری طور پر تین دن کے لیے کھولنے کا فیصلہ[/pullquote]

ایران میں آج منگل کے دن سے ملک بھر کی مساجد کو محدود عرصے کے لیے دوبارہ کھولا جا رہا ہے۔ سرکاری نیوز ایجنسی آئی آر آئی بی نے بتایا کہ یہ مساجد تین دن کے لیے کھولی جائیں گی۔ اس کا مقصد رمضان کے اسلامی مہینے میں چند مخصوص دنوں اور راتوں کو عبادات اور مذہبی تقریبات کو ممکن بنانا ہے۔ تہران حکومت نے ملکی مساجد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بند کی تھیں۔ یہ فیصلہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ ایرانی حکومت اب کورونا وائرس کی وجہ سے لگائی گئی پابندیوں میں بتدریج نرمی کے اپنے ارادوں پر عمل کرنے لگی ہے۔

[pullquote]کورونا سے متعلق غلط معلومات والی ٹویٹس کی باقاعدہ نشاندہی کی جائے گی، ٹوئٹر انتظامیہ[/pullquote]

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر نے کورونا وائرس کی وبا سے متعلق غلط معلومات والی ٹویٹس کے خلاف زیادہ مؤثر اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ جن ٹویٹس کی وجہ سے صارفین کے طور پر عام لوگوں کو نقصان پہنچ سکتا ہو، وہ ڈیلیٹ کر دی جائیں گی۔ اس کے علاوہ جن ٹویٹس میں مقابلتاﹰ کم خطرناک باتیں کہی گئی ہوں گی اور جن کے ذرائع مشکوک ہوں گے، ان کی بھی تخصیص کر دی جائے گی۔ ٹوئٹر نے فیس بک پر اپنے ایک اعلان میں کہا کہ کورونا وائرس کی وبا سے متعلق خطرناک دعووں والی ٹویٹس ڈیلیٹ کر دینے کی پالیسی پر پہلے ہی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ ایسی ٹویٹس کرنے والے صارفین کو تنبیہ بھی کی جاتی ہے۔

[pullquote]نئی عراقی حکومت کی تشکیل پر ٹرمپ کی الکاظمی کو مبارک باد[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عراق میں نئی حکومت کی تشکیل پر وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو مبارک باد دی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹرمپ نے عراقی سربراہ حکومت کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں انہیں مبارک باد دی اور کہا کہ امریکا آئندہ بھی داعش اور کورونا وائرس کے خلاف کوششوں میں بغداد حکومت کی مدد کرتا رہے گا۔ عراقی پارلیمان نے نئے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کی تشکیل کردہ کابینہ کی گزشتہ ہفتے منظوری دی تھی۔

[pullquote]امریکی حکام کی طرف سے پابندی کے باوجود ٹیسلا کا پیداوار میں اضافے کا ارادہ[/pullquote]

امریکی کمپنی ٹیسلا کے سربراہ ایلَون مَسک حکام کی طرف سے پابندی کے باوجود ریاست کیلیفورنیا میں اپنے ادارے کے سب سے بڑے یونٹ میں پیداوار میں اضافے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ٹیسلا کی یہ سب سے بڑی فیکٹری کیلیفورنیا کی کاؤنٹی ایلَامیڈا میں واقع ہے۔ اس کاؤنٹی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے شہریوں کے گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی ہے۔ اس پابندی کے خلاف ٹیسلا نے عدالت میں ایک مقدمہ بھی دائر کر دیا تھا۔ اس دوران مَسک نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ وہ الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے والے اس ادارے کے صدر دفتر کیلیفورنیا کے بجائے کسی دوسری امریکی ریاست میں منتقل کر دیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے