ممتاز قادری کی خودکشی کی دھمکی

سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری نے اپنے اہل خانہ سے پہلے کی طرح نہ ملوائے جانے پر خودکشی کی دھمکی دے دی.

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سزائے موت کے منتظر ممتاز قادری کی سزا کو سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ممتاز قادری کے، ان کے اہلخانہ سے ملاقات کے مقام کو تبدیل کردیا گیا تھا۔

عدالتی فیصلے کے بعد ممتاز قادری کو سیکیورٹی وجوہات اور خطرناک قیدی ہونے کی وجہ سے اپنے اہلخانہ سے صرف ’لوہے کی باڑ‘ کے پیچھے سے ملنے کی اجازت ہے۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق ممتاز قادری نے اہلخانہ سے ملاقات کے حوالے سے نئے قوانین کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اس کے خلاف احتجاجآ خودکشی کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو اس کی ذمہ دار جیل انتظامیہ ہوگی۔

حکام کا کہنا تھا کہ اس دھمکی کے بعد جیل انتظامیہ نے ممتاز قادری کو ان کی مرضی کے مطابق اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت دے دی۔

ممتاز قادری نے اپنے والد، بھائی اور دیگر اہلخانہ سے تقریباً ایک گھنٹے تک ملاقات کی۔

بعد ازاں ممتاز قادری کے والد نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے ملاقات کی، جنہوں نے مجرم کے والد کو بتایا کہ ملنے کے طریقہ کار میں یہ تبدیلی سپریم کورٹ کی جانب سے ممتاز قادری کی سزائے موت برقرار رکھنے کے فیصلے کے بعد کی گئی۔

واضح رہے کہ ایلیٹ فورس کے سابق کمانڈو ممتاز قادری نے پنجاب کے گورنر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سلمان تاثیر کو اسلام آباد کوہسار مارکیٹ میں 4 جنوری 2011 کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

بعد ازاں ممتاز قادری نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ اس نے سلمان تاثیر کو مبینہ طور پر توہین رسالت کے جرم میں قتل کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے