پیر : 18 مئی 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]کورونا وائرس: تازہ ترين عالمی صورت حال[/pullquote]

دنيا بھر ميں کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد آج بروز پير سينتاليس لاکھ سولہ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ 315,244 افراد اس بيماری کے باعث ہلاک بھی ہو چکے ہيں۔ امريکا چودہ لاکھ چھياسی ہزار سے زائد متاثرين اور قريب نوے ہزار اموات کے ساتھ بدستور سب سے زيادہ متاثرہ ملک ہے۔ پچھلے سال کے اختتام پر چين سے شروع ہونے والا يہ انفيکشن اب 210 ملکوں ميں رپورٹ ہو چکا ہے۔ سترہ لاکھ چونتيس ہزار افراد کووڈ انيس سے صحت ياب بھی ہو چکے ہيں۔

[pullquote]ريم ڈی سيور کی يورپ ميں منظوری آئندہ چند دنوں ميں متوقع[/pullquote]

يورپی يونين کی ميڈيسن ايجنسی (EMA) کے سربراہ گوائيڈو راسی نے کہا ہے کہ يورپ ميں کورونا وائرس کے علاج کے ليے آزمائش کے طور پر ريم ڈی سيور کی جلد ہی منظوری دے جا سکتی ہے۔ ان کے بقول يہ آئندہ چند ہی دنوں ميں متوقع ہے۔ ای ايم اے مخصوص کيسز ميں اس دوا کے استعمال کی اجازت دے چکی ہے۔ راسی نے بتايا کہ ريم ڈی سيور کے علاوہ بھی چند ادويات کی جلد منظوری دی جا سکتی ہے، جو کووڈ انيس کے خلاف موثر ثابت ہو رہی ہيں۔ واضح رہے کہ يہ تمام ادويات آزمائشی ہيں اور حتمی طور پر کووڈ انيس کا علاج فی الحال دستياب نہيں۔

[pullquote]ڈبليو ايچ او کا خصوصی اجلاس: امريکا، چين کشيدگی ممکنہ رکاوٹ[/pullquote]

آج سے عالمی ادارہ صحت کا ايک خصوصی آن لائن اجلاس شروع ہو گيا ہے۔ پير اور منگل کو جاری رہنے والے اس اجلاس ميں متعدد سربراہان مملکت، وزرائے صحت اور ديگر اعلی حکام شرکت کر رہے ہيں اور اس اجلاس ميں نئے کورونا وائرس کی عالمی وبا پر توجہ مرکوز ہے۔ ماہرين کو البتہ خدشہ ہے کہ کووڈ انيس کے خلاف کسی بھی موثر حکمت عملی کو حتمی شکل دينے کے سلسلے ميں امريکا اور چين کے مابين کشيدگی رکاوٹ بن سکتی ہے۔ اجلاس ميں ايک قرارداد کو حتمی شکل دی جا سکتی ہے، جس کے مسودے ميں کووڈ انيس کے خلاف موثر ادويات، ويکسين، طبی ساز و سامان وغيرہ سب کے ليے مہيا کرنے پر زور ديا گيا ہے۔

[pullquote]بھارت ميں جاری لاک ڈاؤن ميں دو ہفتوں کی توسيع[/pullquote]

بھارت ميں چوبيس مارچ سے جاری لاک ڈاؤن کی مدت ميں مزيد دو ہفتوں کی توسيع کا اعلان کيا گيا ہے۔ وزارت داخلہ کے بيان کے مطابق اس دوران تمام ملکی و بين الاقوامی پروازيں معطل رہيں گی جب کہ اسکول، کالج، ہوٹل اور ريستوران بھی بند رہيں گے۔ بھارت ميں پچھلے چوبيس گھنٹوں کے دوران قريب پانچ ہزار کے اضافے کے ساتھ کووڈ انيس کے متاثرين کی تعداد لگ بھگ اکيانوے ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ اس جنوب ايشيائی ملک ميں اس نئے وائرس کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی قريب انتيس سو ہے۔

[pullquote]يورپی وزراء کا اجلاس، سياحت کی بحالی کی کوششيں[/pullquote]

جرمن وزير خارجہ ہائيکو ماس آج اسپين، آسٹريا، يونان، کروشيا، پرتگال، مالٹا، سلوينيا، قبرص اور بلغاريہ کے وزرائے خارجہ سے بات کر رہے ہيں۔ اس ورچوئل اجلاس کا مقصد يورپ ميں جون کے وسط تک تمام تر سفری پابندياں ختم کرنے اور سياحت بحال کرنے کی تجويز پر تبادلہ خيال ہے۔ اگر انفيکشن بڑھتا نہيں، تو ماس کی کوشش ہے کہ چودہ جون تک لاگو پابنديوں ميں مزيد توسيع نہ کی جائے اور يورپی شہری اس سال موسم گرما ميں کم از کم بلاک کے اندر سياحت کر سکيں۔

[pullquote]مشرقی افغانستان ميں طالبان کا خود کش حملہ، متعدد فوجی ہلاک[/pullquote]

افغان طالبان نے غزنی ميں انٹيليجنس افسران کے دفتر پر خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ پير کو جاری کردہ اپنے بيان ميں طالبان نے امريکا کے ساتھ امن ڈيل کی شرائط کے تحت قيديوں کے تبادلے کو عملی شکل دينے کے ليے بھی زور ديا۔ اٹھارہ مئی کی صبح ہونے والے ايک خود کش حملے ميں کم از کم سات فوجی مارے گئے ہيں۔ حملے ميں ايک خود کش بمبار نے غزنی کے قريب ايک گاڑی کی مدد سے ايک فوجی بيس کو نشانہ بنايا۔ اس حملے ميں چاليس ديگر انٹيليجنس افسران زخمی بھی ہوئے، جن ميں سے کئی کی حالت نازک ہے۔

[pullquote]جنوبی سوڈان ميں نسلی فسادات، درجنوں ديہاتی ہلاک[/pullquote]

جنوبی سوڈان ميں نسلی فسادات ميں کم از کم اسی افراد ہلاک اور پچاس ديگر زخمی ہو گئے ہيں۔ مُرلے گروپ کے مسلح حملہ آوروں نے پچھلے ہفتے کے اختتام پر ارور کاؤنٹی کے چھ ديہات پر دھاوا بول ديا۔ مقامی حکام کے اندازوں کے مطابق ہفتے کو کی گئی يہ کارروائی بظاہر فروری ميں ايسے ہی ايک حملے کا انتقام تھی۔ مقامی حکام نے پير کو اس بارے ميں اطلاع ديتے ہوئے ہلاکتوں ميں اضافے کا خدشہ ظاہر کيا ہے۔

[pullquote]امریکا کے خلاف اقوام متحدہ میں ایران کی شکایت[/pullquote]

اپنے تیل ٹینکروں کے خلاف ممکنہ امريکی اقدامات کے پيش نظر ایران نے اقوام متحدہ میں امریکا کے باقاعدہ خلاف شکايت درج کرائی ہے۔ عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرش کے نام لکھے گئے خط ميں ايرانی وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے دعوی کيا کہ امریکا، وینزویلا کے لیے ایران سے خام تیل کی فراہمی کو متاثر کرنا چاہتا ہے۔ ایران کی جانب سے پانچ تیل کے ٹینکرز، تقریباً ساڑھے پینتالیس ملین ڈالر کا تیل لے کر، جنوبی امریکا کے ملک وینزویلا کے سفر پر گامزن ہیں۔ ان پر دیگر پیٹرولیم مصنوعات بھی لدی ہوئی ہیں۔ دونوں ملکوں کو امریکی پابندیوں کا سامنا ہے اور اسی سبب حکام کو خدشہ ہے کہ کوئی رکاوٹ سامنے آ سکتی ہے۔

[pullquote]ہانگ کانگ کی قانون ساز اسمبلی ميں تصادم، سياسی بحران جاری[/pullquote]

چينی قومی ترانے کی تذليل پر پابندی سے متعلق متنازعہ مجوزہ قانون پر ہانگ کانگ کی قانون ساز اسمبلی ميں جھگڑا شروع ہو گيا۔ لڑائی ہاؤس کميٹی ميں اس وقت شروع ہوئی، جب کميٹی کے ارکان نے نيا سربراہ مقرر کيا۔ جمہوريت نواز قانون سازوں نے اس عمل کو غير قانونی قرار ديا۔ بعد ازاں مختلف قانون سازوں ميں تصادم ہوا اور سکيورٹی گارڈز کو شرکاء کو زبردستی باہر دھکيلنا پڑ گيا۔ يہ اس ماہ ميں دوسرا موقع ہے جب قانون ساز اسمبلی ميں جھگڑا شروع ہوا۔ يہ پيش رفت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ہانگ کانگ ميں سياسی بحران اب بھی جاری ہے۔

[pullquote]نائجيريا کے شمال مغربی حصوں ميں جہاديوں کا بڑھتا اثر و رسوخ، رپورٹ[/pullquote]

نائجيريا کے شمال مغربی حصوں ميں جہاديوں کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔ انٹرنيشنل کرائسس گروپ نے پير کو جاری کردہ ايک رپورٹ ميں خبردار کيا ہے کہ سلامتی کی ابتر صورت حال کے باعث اب اس خطے ميں جہادی نظريات پنپ رہے ہيں اور امکان ہے کہ يہ علاقہ ساحل کے خطے ميں سرگرم شدت پسندوں کے ليے پل ثابت ہو۔ شمال مغربی نائجيريا ميں قريب نو برس سے جاری مخالف گروپوں کے مسلح فسادات ميں آٹھ ہزار سے زائد افراد ہلاک اور دو لاکھ بے گھر ہو چکے ہيں۔ شدت پسند تنظيم بوکو حوام کے حملوں ميں مجموعی طور پر ملک بھر ميں چھتيس ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہيں۔

[pullquote]قديم ديو قامد جانوروں کی ناپيدگی کی وجہ موسمياتی تبديلياں، اسٹڈی[/pullquote]

چاليس ہزار سال قبل شمالی آسٹريليا کے ٹراپيکل علاقوں ميں ديو قامت کينگرو، بہت بڑے بڑے مگرمچھ اور ديگر بڑے جانور رہا کرتے تھے۔ پير کو چپھنے والے ايک مطالعے ميں يہ انکشاف کيا گيا ہے کہ يہ جانور موسمياتی تبديليوں کے باعث ناپيد ہوگئے۔ تيرہ مختلف ديو قامت جانوروں کی انواع کی ناپيدگی موسمياتی و ماحولياتی تبديليوں کے باعث ہوئی۔ اس مطالعے کے نتائج نيچر کميونيکيشن نامی سائنسی جريدے ميں پير کو چھپے۔ اسٹڈی ميں يہ بھی بتايا گيا ہے کہ انسان اس کے ذمہ دار نہيں بلکہ قدرتی طور پر لگنے والی آگ اور پانی کی کمی، ہرے بھرے علاقوں ميں کمی اور ديگر وجوہات اس کی وجہ بنيں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے