چینی بھارتی سرحد پر جھڑپ، بھارت کے تین فوجی ہلاک
بھارتی فوج نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ چین کے ساتھ سرحد پر ایک جھڑپ کے دوران اس کے تین فوجی مارے گئے ہیں۔ چینی بھارتی سرحد پر گزشتہ کئی ہفتوں سے حالات بہت کشیدہ ہیں اور دونوں ہمسایہ ممالک نے وہاں اپنے ہزاروں اضافی فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ دوسری جانب چین نے بھارت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فورسز نے ’سرحد عبور‘ کرتے ہوئے چینی فوجیوں پر حملہ کیا تھا۔ بھارت نے دعوی کیا ہے کہ اس جھڑپ میں چینی فوجی بھی مارے گئے ہیں لیکن بیجنگ حکومت کی طرف سے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی منصوبے پر اقوام متحدہ کے ماہرین کی تنقید
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے اسرائیل کے امریکی حمایت یافتہ اس منصوبے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جس کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے کے متعدد فلسطینی علاقوں کو اسرائیل میں ضم کر دیا جائے گا۔ پچاس غیر جانبدار ماہرین نے اس اسرائیلی منصوبے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے دیگر ممالک سے اس کی مخالفت کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان ماہرین کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی بھی منصوبہ نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں بلکہ جنیوا کنوینشنز کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔
شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کی سرحد پر رابطہ دفتر تباہ کر دیا
جنوبی کوریائی حکام کے مطابق شمالی کوریا نے سرحد پر موجود مشترکہ رابطہ دفتر تباہ کر دیا ہے۔ حال ہی میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کی بہن کم یو جونگ نے جنوبی کوریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دی تھی۔ قبل ازیں شمالی کوریا نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ وہ ایسے علاقوں میں دوبارہ اپنے فوجی تعینات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جنہیں غیر ملٹری زون قرار دیا گیا تھا۔ دریں اثناء چین نے شمالی کوریا اور جنوبی کوریا سے اپیل کی ہے کہ وہ تمام مسائل بات چیت سے حل کریں۔
ملک ميں شدید احتجاج کے بعد ٹرمپ کا پولیس اصلاحات کا اعلان
نسل پرستی اور پولیس تشدد کے خلاف کئی ہفتوں کے احتجاج کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پولیس ميں اصلاحات سے متعلق ایک بل پر دستخط کر دیے ہیں۔ اصلاحات کی تفصیلات ایک پریس کانفرنس کے دوران بتائی جائیں گی۔ امریکا میں گزشتہ کئی ہفتوں سے نسلی پرستی اور پولیس تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری تھے۔ امریکا کو ہلا دینے والے ان مظاہروں کی وجہ ایک افريقی نژاد امریکی شہری کی ايک پولیس اہلکار کے ہاتھوں پر تشدد موت بنی۔ اس واقعے کے بعد دنیا کے درجنوں ممالک میں نسل پرستی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔
بیجنگ میں کورونا کے نئے کيسز پھیلنے کے بعد متعدد سینئر عہدیدار برطرف
چینی دارالحکومت کی ایک ہول سیل مارکیٹ میں کورونا پھیلنے کے بعد چین نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ضلعی حکومت کے سربراہ، برسر اقتدار جماعت کے مقامی سیکریٹری اور علاقے کی مارکیٹوں کے جنرل ڈائریکٹر کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ چین میں گزشتہ کئی ہفتوں سے کورونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا تھا لیکن پھر بیجنگ کی ایک فوڈ ہول سیل مارکیٹ میں کورونا کے چند نئے کیس سامنے آئے اور پیر تک ان کی تعداد انچاس تک پہنچ گئی تھی۔ نئے کیسز کے منظر عام پر آنے سے چین میں کورونا وائرس کی مہلک وبا کی دوسری لہر پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ دنیا میں کورونا وائرس کا آغاز بھی چین سے ہی ہوا تھا۔
کورونا سے خبردار کرنے والی موبائل ایپ کا آغاز
جرمنی میں کورونا وائرس سے خبردار کرنے والی موبائل ایپ کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس ایپ کا استعمال رضاکارانہ طور پر کیا جائے اور اس کا مقصد انفیکشن کا آسان سراغ لگانا اور دیگر افراد کو کورونا کے مریضوں سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔ یہ ایپ حکومت کے کہنے پر جرمن ادارے سیپ اور ڈوئچے ٹیلی کام نے مل کر تیار کی ہے۔ اس ایپ کو جرمن ڈاکٹروں کی حمایت بھی حاصل ہے جبکہ صارف کی نجی معلومات کی حفاظت کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
جرمنی سے امریکی فوجیوں کا انخلاء، ٹرمپ کی تصدیق
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جرمنی میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد کم کرتے ہوئے پچیس ہزار تک محدود کر دیں گے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جرمنی نیٹو اتحاد کے دفاعی اخراجات میں مزید حصہ ڈالنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ صدر ٹرمپ کے مطابق اس وقت جرمنی میں باون ہزار امریکی اہلکار تعینات ہیں۔ ان میں سے تقریباً چونتیس ہزار پانچ سو امریکی فوجی ہیں اور سترہ ہزار سول امریکی شہری، جو امریکی فوج کے لیے خدمات سرانجام دیتے ہیں۔ قبل ازیں جرمن حکام نے امریکی صدر کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
مالی میں کم از کم 24 فوجی ہلاک
مغربی افریقی ملک مالی میں جہادیوں کے ایک حملے کے دوران کم از کم چوبیس حکومتی فوجی مارے گئے ہیں۔ حکومتی بیان کے مطابق متعدد فوجی ابھی تک لاپتہ ہیں۔ جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اتوار کو وسطی مالی کے علاقے میں ایک فوجی قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔ حالیہ کچھ عرصے کے دوران مالی میں سرگرم جہادی گروہ حکومتی فورسز کو پے در پے حملوں کے ذریعے نشانہ بنا رہے ہیں۔ چند ماہ کے دوران ایسی کارروائیوں میں سینکڑوں فوجیوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔ سرکاری افواج کو مغربی ممالک کی مشاورت بھی حاصل ہے۔
کولمبیا کے باغی گروہ نے متعدد مغوی رہا کر دیے
کولمبیا میں بائیں بازو کے گوریلا گروہ ای ایل این نے گزشتہ چند روز کے دوران آٹھ مغویوں کو رہا کر دیا ہے۔ کولمبیا کے اخبار ’ایل ٹیمپو‘ کے مطابق چار سول افراد اور دو پولیس اہلکاروں کو انسانی حقوق کے ایک تنظیم اور کیتھولک چرچ کے نمائندوں کے حوالے کیا گیا ہے۔ گزشتہ جمعے کو بھی ای ایل این نے آئل کمپنی آراوکا کے دو اہلکاروں کو رہا کیا تھا۔ قبل ازیں بوگوٹا حکومت نے امن مذاکرات کے آغاز سے پہلے مغویوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔