ہفتہ : 20 جون 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]بھارت نے ایل اے سی پر اشتعال انگیزی کی، چین[/pullquote]

چین نے مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں بھارتی فوج کے ساتھ جھڑپوں کی ذمہ داری بھارت پر عائد کی ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے بھارت پر حقیقی لائن آف کنٹرول (ایل اے سی) پر کشیدگی کم کرنے پر اتفاق رائے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج نے سرحد عبور کر کے اشتعال انگيز کارروائیاں کی تھیں۔ اس کے نتیجے میں پیر کے روز گلوان علاقے میں دونوں ملکوں کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ شروع ہو گئی۔ ان جھڑپوں میں بیس بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ چین نے ابھی اپنے فوجیوں کے نقصان کے بارے میں کوئی معلومات عام نہیں کیں۔

[pullquote]افغانستان میں پرتشدد کارروائیاں، سات افراد ہلاک[/pullquote]

افغانستان میں پرتشدد واقعات میں سات افراد مارے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق ہفتے کے روز مخلتف واقعات میں ہلاک ہونے والے افراد میں ایک معروف مصنف کی بیٹی اور اہلیہ بھی شامل ہیں۔ کابل میں افغان مصنف اور سلامتی امور کے ماہر اسداللہ ولاولجی کی گاڑی میں نصب کیے گئے مقناطیسی بم کے دھماکے سے ان کی اہلیہ اور بیٹی ہلاک ہو گئیں۔ اس وقت ولاولجی گاڑی میں موجود نہیں تھے۔ صدر غنی نے اُن کے ساتھ اظہار افسوس بھی کیا ہے۔ ادھر حکومتی ترجمان عمر زواک نے بتایا کہ جنوبی علاقے نہر سراج میں طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں افغان نیشنل آرمی کے کم از کم تین اہلکار ہلاک ہوگئے۔ اس کے علاوہ مزید دو فوجی بھی زخمی ہوگئے۔

[pullquote]ترکی میں طلبا کے انٹری ٹیسٹ، چھ گھنٹوں تک کورونا لاک ڈاؤن[/pullquote]

ترکی میں ہائی اسکول کے سولہ لاکھ طالب علموں کے انٹری ٹیسٹ کے دوران کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے چھ گھنٹوں تک کا لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ ترکی کے اکیاسی شہروں میں صبح نو بجے سے دوپہر تین بجے تک کرفیو نافذ کیا گیا۔ وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے حکومت نے اسٹوڈنٹس اور سکیورٹی اہلکاروں کو چہرے کے ماسک، جراثیم کش اسپرے اور فیس شیلڈز فراہم کیے۔ ترک وزارت داخلہ کے مطابق ستائیس اور اٹھائیس جون کو یونیورسٹیوں کے انٹری ٹیسٹ کے دوران بھی اسی طرح کا لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔ ترکی میں اب تک ایک لاکھ پچاسی ہزار افراد اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں اور اس وبائی مرض نے چار ہزار افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

[pullquote]برازیل میں ایک ملین سے زائد کورونا کے متاثرین[/pullquote]

برازیل میں نئی قسم کے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد دس لاکھ بتیس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس مہلک مرض سے برازیل میں اب تک تقریباﹰ پچاس ہزار اموات ہو چکی ہیں۔ امریکا میں بائیس لاکھ متاثرہ افراد اور کورونا کے سبب ایک لاکھ انیس ہزار ہلاکتوں کے بعد برازیل دنیا کا دوسرا متاثرہ ترین ملک ہے۔ دوسری جانب ایک اور لاطینی امریکی ملک میکسیکو میں بھی بیس ہزار تین سو سے زائد کووڈ انیس کے مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔

[pullquote]کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد چھیاسی لاکھ سے متجاوز[/pullquote]

عالمی سطح پر کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد چھیاسی لاکھ اکیاسی ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی طرف سے جمع کردہ تازہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ برس دسمبر میں پھیلنے والی اس وبا کے نتیجے میں اب تک تقریباﹰ چار لاکھ ساٹھ ہزار افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔ چینی شہر ووہان سے پھیلنے والا یہ وائرس اب تک دو سو دس ممالک اور علاقوں تک پہنچ چکا ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں امریکا، برازیل ، روس اور بھارت بھی شامل ہیں۔ ابھی تک اس وائرس کا مقابلہ کرنے کی خاطر کوئی ویکسین یا دوا تیار نہیں کی جا سکی ہے۔

[pullquote]کورونا کی عالمگیر وبا دوبارہ زور پکڑ رہی ہے، ڈبلیو ایچ او[/pullquote]

عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ نئی قسم کے کورونا وائرس کی عالمگیر وبا ایک مرتبہ پھر زور پکڑ رہی ہے۔ جنیوا میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہنوم گیبریاس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس وبائی بیماری کے پھیلاو میں دوبارہ تیزی آ رہی ہے۔ عالمی ادارے کو ایک دن کے دوران ڈیڑھ لاکھ نئے کیسز کی اطلاع ملی ہے۔ گیبریاس کے مطابق کووڈ انیس کے نئے کیسز شمالی، وسطی اور جنوبی امریکا کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطی کے ممالک میں سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے تمام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ آپس میں فاصلہ برقرار رکھا جائے، اپنے ہاتھ کثرت سے دھویں اور حفظان صحت کے دیگر اقدامات پر بھی سختی سے عمل درآمد جاری رکھیں۔

[pullquote]جرمنی: این آر وے میں دوبارہ لاک ڈاؤن کا امکان[/pullquote]

جرمنی میں گوشت کا کاروبار کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ٹوئنیز کے ایک مذبحہ خانے سے بڑے پیمانے پر کورونا وائرس پھیلنے کے واقعے کو نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے وزیر اعلی آرمین لاشیٹ نے غیر معمولی واقع قرار دیا ہے۔ لاشیٹ کے مطابق اگر وائرس کے پھیلاؤ پر قابو نہیں پایا گیا تو صوبے میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیا جا سکتا ہے۔ رواں ہفتے اس کمپنی کے ایک مذبحہ خانے سے آٹھ سو ملازمین میں کورونا وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس واقع کے بعد سے علاقے میں پہلے ہی کوئی سات ہزار کے قریب لوگ قرنطینہ میں ہیں۔

[pullquote]ہانگ کانگ کے لیے مجوزہ سکیورٹی بل پر یورپی پارلیمان کی کڑی تنقید[/pullquote]

یورپی پارلیمنٹ نے ہانگ کانگ کے لیے چین کے متنازعہ سکیورٹی قانون پر سخت تنقید کی ہے۔ یورپی یونین کی قرارداد کے مطابق یہ بل بیجنگ حکومت کی جانب سے ہانگ کانگ کے شہریوں کی آزادی اور خودمختاری کو محدود کرنے کی متعدد کوششوں کی ایک اور واضح مثال ہے۔ جمعہ انیس جون کو برسلز میں یورپی پارلیمان میں اس بارے میں قراداد کو وسیع اکثریت کے ساتھ منظور کیا گیا۔ یورپی پارلیمنٹ کے ممبران کے مطابق ہانگ کانگ میں چینی سکیورٹی فورسز کی تعیناتی ’ایک ملک دو نظام‘ کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

[pullquote]امریکا اور روس کے مابین جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول سے متعلق ویانا میں بات چیت[/pullquote]

امریکا اور روس کے درمیان جوہری اسلحے کے کنٹرول کے بارے میں بات چیت کا آغاز آئندہ ہفتے سے ویانا میں شروع ہو گا۔ واشنگٹن میں حکومتی ترجمان نے بتایا کہ صدر ٹرمپ اپنے خصوصی ایلچی مارشل بلنگس لی کو آسٹریا بھیج رہے ہیں۔ امریکی ایلچی پیر اور منگل کے روز روسی وزارت خارجہ کے ترجمان سرگئی ریابکوف سے ملاقات کریں گے۔ دونوں مندوبین جوہری ہتھیاروں کی تعداد محدود رکھنے کے موجودہ معاہدے ’نیو اسٹارٹ‘ پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اس معاہدے کی مدت آئندہ سال فروری میں ختم ہو رہی ہے۔

[pullquote]مالی میں صدر ابراہیم کے خلاف مظاہرے، استعفے کا مطالبہ[/pullquote]

مغربی افریقی ملک مالی میں ہزاروں افراد ملکی صدر ابراہیم بوبکر کیتا کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔ دارالحکومت باماکو میں اپوزیشن کی کال پر جمع ہونے والے مظاہرین کی جانب سے صدر کیتا کے استعفے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ مالی میں دو ہفتے قبل بھی اسی طرح کے مظاہرے ہوئے تھے۔ مظاہرین ملک میں جاری تشدد اور سست اصلاحات کے خلاف عدم اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں۔ اپوزیشن کی اس نئی مہم کی سربراہی قدامت پسند مذہبی رہنما امام محمد ڈیکو کر رہے ہیں۔

[pullquote]’بلیک لائیوز میٹر‘ تحریک، یورپی پارلیمان کی حمایت[/pullquote]

یورپی پارلیمان نے سیاہ فام افراد کے حقوق کے لیے ’بلیک لائیوز میٹر‘ مہم کی حمایت کی ہے۔ دنیا بھر میں جاری اس پر امن تحریک کے حق میں یورپی پارلیمان کے ممبران نے قرارداد منظور کی ہے۔ گزشتہ ماہ افریقی نژاد امریکی شہری جارج فلوئیڈ کی پرتشدد ہلاکت کے بعد نسلی امتیاز کے خلاف مہم نے ایک مرتبہ پھر زور پکڑ لیا۔ یورپی سیاستدانوں نے یورپی یونین سے نسلی تعصب کا سختی سے مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے