خيبرپختونخوا ميں تعليمي ايمرجنسي کا پول کھل گيا۔۔صوبائي دارالحکومت ميں کروڑوںٕ روپے کي لاگت سے تعمير ہونے والا سکول کھنڈر ميں تبديل ہونے لگا۔۔
کوڑا کرکٹ کے ڈھير، سيلن زدہ ديواريں اورتاريک کمروں ميں جالے ۔۔۔ يہ مناظرکسي کھنڈرات کے نہيں بلکہ پشاورميں قائم گرلزپرائمري سکول نوتھيہ کے ہيں۔۔ جسکي تعمير کے لئے چار سال پہلے پانچ کروڑ روپے کي خطير رقم مختص ہوئي ۔۔پوري عمارت تو نہ بن سکي بس گنتي کے چار کمرے جو بنے وہ بھي کھنڈر ميں ہوگئے ۔۔
حکومتي بے حسي سے سکول پڑھائي کے بجائے ۔۔۔منشيات کے عادي افراد کا مسکن بن کر رہ گيا ہے ۔۔۔
کروڑوں کي لاگت سے تعمير سکول تباہي کے دہانے پر۔۔۔۔۔ مگر سي اين ڈبليو اور محکمہ تعليم حکام خواب خرگوش ميں گم