اتوار : 28 جون 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]کورونا وائرس کے کیسوں کی عالمی تعداد دس ملین ہو گئی[/pullquote]

کووڈ انیس کے عالمی کیسوں کی تعداد دس ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔ خبر رساں روئٹرز کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سات ماہ کے دوران اس عالمی وبا کی وجہ سے ہلاک شدگان کی تعداد نصف ملین ہو چکی ہے۔ امریکا پچیس لاکھ متاثرین اور سوا لاکھ ہلاکتوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔ دوسرے نمبر پر برازیل ہے جہاں اب تک ستاون ہزار ہلاکتیں ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس وائرس سے نمٹنے کی خاطر سنجیدگی نہ دکھائی گئی تو اس کی دوسری لہر زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کورونا وائرس سے شدید متاثرہ ممالک میں لاک ڈاؤن میں نرمیاں کی جا رہی ہیں۔

[pullquote]بھارت: ایک ہی دن میں کورونا کے 20 ہزار نئے کیسز[/pullquote]

بھارت میں اتوار کے روز کورونا وائرس کے قریب بیس ہزار نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ اس وقت پانچ لاکھ انتیس ہزار کورونا متاثرین کے ساتھ بھارت دنیا کا چوتھا سب سے متاثرہ ملک ہے۔ نئی دہلی حکومت کے مطابق ملک میں ٹیسٹوں کی تعداد بھی دگنی کر دی گئی ہے اور گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران دو لاکھ اکتیس ہزار ٹیسٹ کیے گئے تھے۔ نئی دہلی، مہاراشٹرا اور اترپردیش کی حکومتوں نے ٹیسٹوں میں مزید اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بھارت میں اب تک سولہ ہزار ایک سو افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

[pullquote]باویریا میں تمام شہریوں کو کورونا ٹیسٹ کی سہولت دی جائے گی[/pullquote]

جرمن صوبے باویریا میں کورونا ٹیسٹ کرنے کے عمل میں تیزی لائی جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر صحت کے مطابق ہر شہری، جو کورونا کا ٹیسٹ کرانا چاہتا ہے، اس کو یہ سہولت دستیاب ہونا چاہیے۔ اس جرمن ریاست میں ایسے افراد کو بھی ٹیسٹ کرانے کی سہولت دی جائے گی، جن میں کووڈ انیس کی علامات نہیں ہیں۔ تاہم پہلے ایسے افراد کو ترجیح دی جائے گی، جن میں اس وائرس کی علامات پائی جا رہی ہیں۔

[pullquote]چین: ہانگ کانگ کے بارے میں قومی سلامتی کا بل اسمبلی میں[/pullquote]

چین کی اعلیٰ قانون ساز اسمبلی کا تین روزہ اجلاس شروع ہو گیا ہے۔ اس اجلاس میں ہانگ کانگ کے بارے میں قومی سلامتی کا نیا قانون منظور کیے جانے کی توقع ہے۔ نیشنل پیپلز کانگریس سٹینڈنگ کمیٹی نے اتوار کے روز اس بل کو ایجنڈے میں شامل کیا ہے۔ قانونی مسودے کے مطابق ہانگ کانگ میں بغاوت، دہشت گردی اور غیر ملکی قوتوں کے ساتھ تعلق رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن یقینی بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں اس قانون کے تحت چینی سکیورٹی اداروں کو ہانگ کانگ میں کام کرنے کی اجازت بھی دے دی جائے گی۔ قانون کا اطلاق ممکنہ طور پر یکم جولائی سے کر دیا جائے گا، جو کہ برطانیہ سے ہانگ کانگ کی حوالگی کی 23ویں سالگرہ کا دن بھی ہے۔

[pullquote]فرانس کا قدیم ترین نیوکلیئر پاور پلانٹ بند[/pullquote]

فرانس کا قدیم ترین نیوکلیئر پاور پلانٹ منگل تیس جون کے روز بند کر دیا جائے گا۔ ماحول کے لیے سرگرم کارکنوں نے اس خبر پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ تاہم مشرقی فرانس میں جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کی سرحد کے قریب قائم اس نیوکلیئر پاور پلانٹ سے تابکار مواد ہٹانے میں مزید تین برس لگ سکتے ہیں۔ جوہری توانائی کا یہ مرکز فرانسیسی شہر فیسن ہائم میں سن 1977 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ جرمنی سمیت یورپ کے کئی دیگر ممالک میں توانائی کے حصول کے لیے جوہری پاور پلانٹس پر انحصار ختم کیا جا رہا ہے اور جوہری توانائی کے مراکز بند کیے جا رہے ہیں۔

[pullquote]شمالی یورپ میں تابکاری میں ’معمولی‘ اضافہ[/pullquote]

شمالی یورپی ممالک میں رواں ماہ کے دوران جوہری تابکاری میں معمولی اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ سویڈن، ناروے اور فن لینڈ کے ماہرین اس اضافے کا محرک نہیں جان پائے۔ نارڈک نیوکلیئر سیفٹی اداروں کے مطابق تابکاری میں اضافے کا درجہ انسانی صحت کے لیے خطرناک نہیں ہے۔ ڈچ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ تابکاری میں اضافہ مغربی روس میں موجود پاور پلانٹ میں کسی ممکنہ خرابی کے باعث ہوا ہے۔ تاہم روس کے سرکاری نیوکلر پاور آپریٹر ’روسنرگواٹوم‘ نے ڈچ ماہرین کے خدشات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے تمام جوہری پاور پلانٹ بالکل درست کام کر رہے ہیں۔

[pullquote]چین میں بہتری کے باوجود کورونا ٹیسٹوں میں وسعت[/pullquote]

چینی حکومت نے کووڈ انیس کے ٹیسٹوں میں مزید وسعت دینے کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی اتوار کے دن بیجنگ حکومت نے کہا ہے کہ ملک میں نئے کیسوں کی تعداد میں نمایاں کمی نوٹ کی جا رہی ہے تاہم اس بہتری کے باوجود حکومت اس وائرس کو جڑ سے اکھاڑنے کی خاطر ہر ممکن کوشش جاری رکھے گی۔ دوسری جانب ہفتے کے دن ختم ہونے والے تین روزہ ڈریگن بوٹ فیسٹیول کے دوران ہزاروں چینیوں نے مختلف شہروں کا سفر کیا۔

[pullquote]کورونا کا خطرہ ٹلا نہیں، جرمن چانسلر انگیلا میرکل[/pullquote]

جرمنی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے دو سو چھپن نئے کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ یوں یورپ کی سب سے بڑی معیشت میں اس عالمی وبا کے باعث مجموعی کیسوں کی تعداد ایک لاکھ ترانوے ہزار چار سو ننانوے ہو گئی ہے۔ رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ نے اتوار کے دن بتایا کہ اس وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہزار نو سو ستاون ہے۔ ادھر جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے خبردار کیا ہے کہ یہ عالمی وبا ابھی تک ختم نہیں ہوئی ہے اور عوام کو لاپرواہی کا مظاہرہ ہر گز نہیں کرنا چاہیے۔ اپنے ہفتہ وار ویڈٰیو پیغام میں چانسلر نے زور دیا کہ جرمنی میں صورتحال بہتر ہوئی ہے لیکن ایسا نہیں کہ خطرہ ٹل گیا ہے۔

[pullquote]پولینڈ میں صدارتی الیکشن، ڈوڈا کا چاسکوفسکی سے مقابلہ[/pullquote]

پولینڈ میں آج بروز اتوار صدارتی انتخابات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ کورونا وبا کے دوران ہونے والے اس الیکشن میں تمام سیاسی پارٹیوں نے ملکی معیشت میں بہتری کا نعرہ ہی لگایا ہے۔ اڑتالیس سالہ صدر انجے ڈوڈا دوسری مدت صدارت کے لیے میدان میں ہیں۔ ان کے مقابلے میں دس امیدوار اس انتخابی عمل میں شریک ہیں۔ عوامی جائزوں کے مطابق ڈوڈا کو صرف وارسا کے میئر رافاؤ چاسکوفسکی سے خطرہ ہو سکتا ہے، جنہیں اپوزیشن پارٹی سووِک پلیٹ فارم کی حمایت حاصل ہے۔ اگر کوئی امیدوار مطلوبہ اکثریت حاصل نہ کر سکا تو صدارتی الیکشن کا دوسرا مرحلہ بارہ جولائی کو منعقد کیا جائے گا۔

[pullquote]ملاوی صدارتی انتخابات، اپوزیشن جماعت جیت گئی[/pullquote]

افریقی ملک ملاوی میں اپوزیشن لیڈر لازاروس چکویرا نے تاریخی صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ ملاوی میں گزشتہ انتخابات مئی سن 2019 میں منعقد ہوئے تھے جن میں صدر پیٹر متھاریکا دوسری مدت کے لیے فاتح قرار دیے گئے تھے۔ تاہم اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کر کے ملک گیر مظاہرے شروع کر دیے تھے۔ مظاہروں کے بعد ملکی سپریم کورٹ نے غیر معمولی فیصلہ کرتے ہوئے انتخابات کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے دیا تھا۔

[pullquote]نسل پرستانہ عمل پر بھی سخت سزا دینا چاہیے، جیسن ہولڈر[/pullquote]

ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کپتان جیسن ہولڈر نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کھیل میں نسل پرستی کو بھی ویسے ہی سنجیدگی سے لینا چاہیے جیسا کہ میچ فکسنگ اور ڈوپنگ کو لیا جاتا ہے۔ اٹھائیس سالہ آل ؤرانڈر نے کہا کہ نسل پرستانہ جملے یا عمل پر بھی سخت سزا دی جانا چاہیے۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے انسداد نسل پرستی کوڈ کے تحت نسل پرستی کے باعث کسی کھلاڑی پر عمر بھر کی پابندی بھی عائد کی جا سکتی ہے۔ ہولڈر کے مطابق انہیں ابھی تک اس مسئلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن ان کے کئی سیاہ فام ساتھیوں کو نسل پرستی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے