اتوار : 19 جولائی 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]پوری دینا میں ایک دن میں انسانوں کی ریکارڈ تعداد کورونا وائرس کا شکار[/pullquote]

کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد چھ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران عالمی سطح پر کورونا وائرس کے دو لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد نئے کیس رپورٹ کیے گئے، جو اس عالمی وبا کے پھوٹنے کے بعد سے نئے متاثرین کی سب سے بڑی یومیہ تعداد ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے اتوار کے روز بتایا کہ سب سے زیادہ نئے کیس امریکا، برازیل، بھارت اور جنوبی افریقہ میں ریکارڈ کیے گئے۔ اسی طرح دس مئی کے بعد کسی ایک دن میں ہلاکتوں کی بھی سب سے زیادہ تعداد ہفتے کے روز ریکارڈ کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ کل ہفتے کے دن سات ہزار تین سو ساٹھ ہلاکتیں ہوئیں۔ کورونا وائرس گزشتہ برس دسمبر میں چینی شہر ووہان سے پہلی مرتبہ رپورٹ کیا گیا تھا، جو اب تک دنیا کے دو سو دس ممالک اور خطوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔

[pullquote]یورپی یونین کی سمٹ میں ایک دن کی توسیع کر دی گئی[/pullquote]

یورپی یونین کی دو روزہ سربراہی کانفرنس میں ایک دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔ گزشتہ روز بھی یورپی رہنما یونین کے سات سالہ بجٹ اور کورونا ریکوری فنڈ کو حتمی شکل دینے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ یورپی یونین کی کونسل کے صدر نے بتایا کہ مذاکرات درست سمت میں بڑھ رہے ہیں اور امید ہے کہ تمام رہنماؤں کے مابین اتفاق رائے ہو جائے گا۔ یونین کے سات سالہ بجٹ کے لیے ایک ٹریلین یورو جبکہ کورونا ریکوری فنڈ کی مد میں ساڑھے سات سو بلین یورو کی رقوم مختص کرنے پر گفتگو جاری ہے۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا پھوٹنے کے بعد سے ستائیس رکنی یونین کے رہنما پہلی مرتبہ برسلز میں جمع ہو کر براہ راست مذاکرات کر رہے ہیں۔

[pullquote]ایران نے تین مجرموں کو سنائی گئی سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا[/pullquote]

ایران نے ان تین مجرموں کے لیے سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا ہے، جنہیں گزشتہ برس نومبر میں خونریز مظاہروں میں ملوث ہونے پر یہ سزا سنائی گئی تھی۔ ایک مجرم کے وکیل نے اتوار کے دن صحافیوں کو بتایا کہ عدالت نے تسلیم کر لیا ہے کہ ان ملزمان پر ملکی سپریم کورٹ میں مقدمہ دوبارہ چلایا جائے گا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ ان کی سزائیں معاف کر دی جائیں گی۔ یہ مظاہرے پندرہ نومبر کو پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شروع ہوئے تھے۔ ایک سرکردہ رکن پارلیمان نے جون میں کہا تھا کہ اس تشدد کے نتیجے میں 230 افراد مارے گئے تھے۔

[pullquote]اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ، کارروائی آئندہ جنوری میں بحال ہو گی[/pullquote]

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف عائد کردہ بدعنوانی کے الزامات میں مقدمے کی کارروائی جنوری میں بحال کی جائے گی، جس دوران گواہوں کے بیانات قلم بند کرنے کا سلسلہ شروع ہو گا۔ وزیر اعظم کے وکیل نے بتایا کہ انہوں نے اس مقدمے کی کارروائی شروع کرنے کے لیے چھ ماہ کا وقت مانگا تھا۔ وکیل صفائی کے مطابق حفاظتی ماسک پہنے ہوئے گواہوں کے بیانات لیتے وقت ان کے چہروں کے تاثرات نہ پڑھ سکنے سے سچائی تک پہنچنا مشکل ہو گا۔ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اسرائیل میں تمام شہریوں کے لیے ماسک پہننا لازمی ہے۔ اسرائیل کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی وزیر اعظم کو اپنے خلاف عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

[pullquote]طالبان کی مذاکراتی ٹیم میں رد و بدل[/pullquote]

افغان طالبان کی طرف سے اپنی مذاکراتی ٹیم میں رد و بدل کا مقصد اس ٹیم پر کنٹرول کو مضبوط بنانا بتایا گیا ہے۔ یہ ٹیم مستقبل میں افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے تیار کی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ طالبان کے کمانڈر ملا ہیبت اللہ اخونذادہ نے اپنے چار قریبی ساتھیوں کو اس ٹیم میں شامل کر لیا ہے۔ یہ مذاکراتی عمل مارچ میں شروع ہونا تھا تاہم افغانستان میں تشدد میں اضافے کی وجہ سے یہ مذاکرات تاخیر کا شکار ہو گئے۔ ایک اور پیش رفت میں ملا عمر کے بیٹے ملا یعقوب کو اب طالبان کے عسکری شعبے کا نیا کمانڈر نامزد کر دیا گیا ہے۔

[pullquote]جرمنی میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد میں کمی[/pullquote]

جرمنی میں کورونا وائرس کے نئے کیسوں میں کمی نوٹ کی جا رہی ہے۔ ملک میں وبائی امراض پر قابو پانے کے ذمے دار ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے اتوار کے دن بتایا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس کے دو سو دو نئے کیس نوٹ کیے گئے۔ یوں یورپی یونین کی سب سے بڑی معیشت میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد اب دو لاکھ ایک ہزار پانچ سے زائد ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز اس وبا کی وجہ سے جرمنی میں صرف ایک موت واقع ہوئی۔ جرمنی میں مجموعی ہلاکتوں کی موجودہ تعداد نو ہزار چوراسی بنتی ہے۔

[pullquote]میلبورن میں ماسک پہننا لازمی کر دیا گیا[/pullquote]

آسٹریلیا کے دوسرے سب سے گنجان آباد شہر میلبورن میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ہر کسی کے لیے حفاظتی ماسک لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ ریاست وکٹوریہ کے وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ میلبورن کے رہائشی اپنے گھروں میں ہی رہیں اور صرف کسی بہت ضروری کام کے لیے ہی باہر نکلیں۔ اس ریاست میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 122 ہو چکی ہے۔ وکٹوریہ کی دیگر ریاستوں کے سرحدیں بدستور بند ہیں جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی جا رہی ہے۔

[pullquote]شام میں پارلیمانی انتخابات کا انعقاد[/pullquote]

شورش کے شکار ملک شام میں آج بروز اتوار عام انتخابات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد اس بار پہلی مرتبہ اپوزیشن کے زیر انتظام کچھ علاقوں میں بھی پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ نو سال قبل شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد سے شام میں اپنی نوعیت کے یہ تیسرے الیکشن ہیں۔ اندازوں کے مطابق ڈھائی سو نشستوں والی قومی پارلیمان میں صدر بشار الاسد کی بعث پارٹی آسانی سے اکثریت حاصل کر لے گی۔ وزیر خارجہ ولید المعلم نے گزشتہ ماہ ہی کہا تھا کہ شامی عوام جب تک چاہیں گے، بشار الاسد ملک کے صدر رہیں گے۔

[pullquote]امریکا میں کووڈ انیس کی وجہ سے ہر ہفتے پانچ ہزار ہلاکتیں[/pullquote]

امریکا میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ چالیس ہزار ہو گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ پچاس میں سے 43 ریاستوں میں اس وبا میں شدت دیکھی جا رہی ہے۔ جون کے بعد سے امریکا میں کورونا وائرس کی نئے کیسز میں بدستور اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق امریکا میں ایک ہفتے کے دوران اوسطاﹰ پانچ ہزار افراد اس وائرس کی وجہ سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔ ملک میں وبائی بیماریوں کی روک تھام کے نگران اعلیٰ ترین عہدیدار ڈاکٹر ایتھونی فاؤچی نے کہا ہے کہ حکومت ماسک پہننے کو لازمی قرار دے دے۔ تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ماسک پہننے کو لازمی قرار نہیں دیں گے۔

[pullquote]چینی علاقے سنکیانگ میں کورونا کے نئے کیس[/pullquote]

چین میں گزشتہ روز کورونا وائرس کے سولہ نئے کیس ریکارڈ کیے گئے۔ چین کی قومی ہیلتھ اتھارٹی نے بتایا کہ ان میں سے تیرہ کیس سنکیانگ کے شہر اُرمچی میں رجسٹر کیے گئے۔ جمعے کے دن چین میں کورونا کے بائیس نئے کیس رپورٹ ہوئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ اس وقت تک مین لینڈ چائنہ میں اس وبا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد تراسی ہزار چھ سو سے زائد بنتی ہے جبکہ اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد چار ہزار چھ سو چونتیس ہے۔

[pullquote]ترکی: مہاجرین کی کشتی ڈوب گئی، ہلاکتوں کی تعداد اب چوَن[/pullquote]

ترکی میں مہاجرین کی ایک کشتی کو پیش آنے والے حادثے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد اب چوَن ہو گئی ہے۔ یہ کشتی ستائیس جون کو مشرقی ترکی میں واقع جھیل وان میں ڈوب گئی تھی۔ اندازہ ہے کہ اس کشتی میں کم از کم ساٹھ افراد سوار تھے۔ ملکی وزیر داخلہ نے بتایا کہ ہفتے کے دن اس جھیل سے مزید نو لاشیں نکال لی گئیں۔ اس حادثے کی چھان بین کے دوران پانچ مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔ مہاجرین کا بحران شروع ہونے کے بعد سے ترکی میں تقریباﹰ چھتیس لاکھ مہاجرین مقیم ہیں، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق خانہ جنگی کے شکار ملک شام سے ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے