[pullquote]عالمی سطح پر کورونا وائرس کے نئے روزانہ کیسز کی تعداد کا نیا ریکارڈ[/pullquote]
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد میں روزانہ بنیادوں پر کل اتوار کو ایک نیا ریکارڈ دیکھنے میں آیا۔ ایک دن میں عالمی سطح پر اس وائرس سے متاثرہ انسانوں کی تعداد میں تقریباﹰ تین لاکھ آٹھ ہزار کا اضافہ ہوا۔ سب سے زیادہ نئے مریض بھارت میں رجسٹر کیے گئے، جس کے بعد دوسرے نمبر پر امریکا اور تیسرے نمبر پر برازیل رہا۔ کئی ممالک میں اس وقت اس وائرس کے وبائی پھیلاؤ کی دوسری لہر دیکھنے میں آ رہی ہے مگر کئی شدید متاثرہ ریاستیں ایسی بھی ہیں، جہاں ابھی تک اس وبا کی پہلی لہر بھی اپنی تکمیل کو نہیں پہنچی۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق جن تقریباﹰ پانچ درجن ممالک میں کووڈ انیس کی انفیکشن آج بھی تیزی سے پھیل رہی ہے، ان میں ارجنٹائن، انڈونیشیا، مراکش، اسپین، اور یوکرائن خاص طور پر نمایاں ہیں۔
[pullquote]لیبیا میں مظاہروں کے سبب مشرقی علاقے کی حکومت مستعفی[/pullquote]
لیبیا میں بدعنوانی اور ناقص معاشی حالات کے خلاف کئی روز سے جاری احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر مشرقی لیبیا کی عبوری حکومت اتوار کے روز مستعفی ہو گئی۔ وزیر اعظم عبداللہ الثانی نے مشرقی لیبیا کے ایوان نمائندگان کے اسپیکر کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔ مشرقی لیبیا کے مرکزی شہر بن غازی اور المرج میں مظاہرین نے کئی حکومتی دفاتر میں آگ بھی لگا دی تھی۔ مرج شہر جنگی رہنما خلیفہ حفتر اور ان کی خود ساختہ لیبین نیشنل آرمی (ایل این اے) کا گڑھ مانا جاتا ہے۔ ملک کے جنوبی شہروں الصباح اور البیضاء سے بھی حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں کی رپورٹیں ملی ہیں۔ سن 2011 میں عشروں سے حکمران معمر قذافی کی معزولی کے بعد سے ملک کے مشرقی اور مغربی علاقوں میں الگ الگ حکومتیں قائم ہیں، جو دونوں ایک دوسرے کی حریف ہیں۔ لیبیا میں گزشتہ قریب نو سال سے خانہ جنگی جاری ہے۔
[pullquote]اسرائیل میں کورونا کے باعث تین ہفتوں کے ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان[/pullquote]
اسرائیل نے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافے کے سبب دوسری بار ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے۔ ملکی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کابینہ کے ایک اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ آئندہ جمعہ کے روز سے پورے ملک میں تین ہفتوں کا لاک ڈاؤن ہو گا۔ اسی دوران اسرائیلی وزیر تعمیرات نے، جو ایک الٹرا آرتھوڈوکس یہودی ہیں، چند اہم مذہبی تعطیلات سے پہلے ہی کورونا انفیکشنز کے پھیلاؤ کے خلاف حکومتی اعلان پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اسرائیل میں اس وقت اس وائرس کے پھیلاؤ کی شرح دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔ وہاں کووڈ 19 کے سبب ہلاکتوں کی تعداد 11 سو سے تجاوز کر چکی ہے۔
[pullquote]ایران پر پابندیوں کے سلسلے میں تہران اور واشنگٹن عالمی عدالت میں[/pullquote]
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایران پر عائد کی گئی پابندیوں کے ضمن میں امریکا اور ایران آج پیر کو اقوام متحدہ کی دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی عدالت میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں۔ 2018ء میں امریکا کے ایران کے ساتھ بین الاقوامی جوہری معاہدے سے نکل جانے کے صدر ٹرمپ کے فیصلے کے بعد تہران حکومت نے واشنگٹن کے خلاف دی ہیگ کی عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کر دیا تھا۔ آج اس عدالت میں اس امر پر بحث ہو رہی ہے کہ آیا دوسری عالمی جنگ کے بعد اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے مابین تنازعات کے حل کے لیے قائم کردہ اس عدالت کو تہران اور واشنگٹن کے مابین تنازعے کی سماعت کا اختیار حاصل ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے تہران کے خلاف دوبارہ جو جن پابندیاں لگائیں، وہ 1955ء کے ایک معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ اس معاہدے پر دونوں ممالک نے 1979ء کے ایرانی اسلامی انقلاب سے عشروں پہلے دستخط کیے تھے۔
[pullquote]ناوالنی کو زہر دیا گیا تھا، متعدد ممالک کے ماہرین نے تصدیق کر دی[/pullquote]
جرمنی کے بعد اب فرانس اور سویڈن کی لیبارٹریوں نے بھی اس امر کی تصدیق کر دی ہے کہ کریملن اور صدر پوٹن کے ناقد اور روسی سیاستدان الیکسی ناوالنی کو اعصابی زہر نوویچوک کے ذریعے ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ یہ بات وفاقی جرمن حکومت کی طرف سے بتائی گئی۔ جرمن حکومت کے ترجمان اشٹیفن زائبرٹ نے ماسکو حکومت سے ناوالنی کیس میں وضاحت بھی طلب کر لی ہے۔ وفاقی جرمن فوج کی ایک خصوصی لیبارٹری میں ناوالنی کیس کی خصوصی چھان بین کی گئی، جس کے بعد برلن حکومت نے کہا کہ اسے یقین ہے کہ ناوالنی کو روس میں زہر دیا گیا تھا۔ 44 سالہ روسی اپوزیشن رہنما ناوالنی برلن کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
[pullquote]بیلاروس میں بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ، صدر کے سینکڑوں ناقدین گرفتار[/pullquote]
بیلاروس میں صدر الیکسانڈر لوکاشینکو کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف پولیس نے سخت کارروائی کی ہے۔ سرکاری اطلاعات کے مطابق اتوار کے روز دارالحکومت منسک میں صدر لوکاشینکو کے 400 سے زائد مخالفین کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان میں سے بہت سے مظاہرین کو ایک بہت بڑی عوامی احتجاجی ریلی شروع ہونے سے پہلے ہی حراست میں لے لیا گیا۔ ایک اندازے کے مطابق منسک میں اس مظاہرے میں اتوار کے روز ایک لاکھ افراد نے شرکت کی۔ یہ مظاہرہ ’جبر کے شکار افراد کی یاد میں‘ کیا گیا تھا اور اس کا ماٹو ’ہیروز کا مارچ‘ تھا۔
[pullquote]بریگزٹ معاہدے پر اختلاف رائے: بورس جانسن پر دباؤ میں مسلسل اضافہ[/pullquote]
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن پر بریگزٹ کے معاہدے سے متعلق اختلاف رائے کی وجہ سے دباؤ میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ بورس جانسن برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کے اس معاہدے پر ایک نئے قانون کے تحت دوبارہ مذاکرات شروع کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم اس بات پر سابق وزرائے اعظم ٹونی بلیئر اور جان میجر نے سخت تنقید کرتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا ہے۔ دریں اثناء یورپی یوین کے اعلیٰ ترین مذاکرات کار میشل بارنیئر نے لندن حکومت کو حقائق پر قائم رہنے کی تاکید بھی کی ہے اور تنبیہ بھی۔ جانسن ایک ’انٹرنل مارکیٹ ایکٹ‘ کے ذریعے برطانوی صوبے شمالی آئرلینڈ اور یورپی یونین کی رکن ریاست آئرلینڈ کے مابین ایک طے شدہ مشترکہ سرحد کے قیام کے خلاف ہیں۔
[pullquote]روسی ووٹر علاقائی انتخابات کے نتائج کے منتظر[/pullquote]
روس میں علاقائی انتخابات کا انعقاد مکمل ہو گیا ہے۔ یہ الیکشن کریملن کے ناقد الیکسانڈر ناوالنی کو مبینہ طور پر زہر دے کر ہلاک کرنے کی کوشش اور کورونا وائرس کے بحران کے سائے میں منعقد ہوئے۔ آزاد مبصرین نے ان انتخابات میں بے ظابطگیوں کی نشاندہی کی ہے۔ اس انتخابی عمل کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے لیے ایک کڑا امتحان قرار دیا جا رہا تھا۔ اس الیکشن کے نتائج کا اعلان آج پیر کو متوقع ہے۔ تاہم ابتدائی غیر سرکاری رپورٹوں کے مطابق صدر پوٹن کی حکمران جماعت ’متحدہ روس‘ اپنی اکثریت برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہے۔
[pullquote]سب سے زیادہ آبادی والے جرمن صوبے میں بلدیاتی انتخابات، میرکل کی پارٹی کامیاب[/pullquote]
جرمنی کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں کل اتوار کو ہوئے بلدیاتی انتخابات میں چانسلر میرکل کی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین سی ڈی یو نے واضح کامیابی حاصل کر لی۔ اس کے مقابلے میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو شدید دھچکا لگا، جسے ماضی میں اس ریاست میں سالہا سال تک اکثریت حاصل ہوتی رہی تھی۔ اس وفاقی ریاست میں سی ڈی یو کی کامیابی کے بعد قدامت پسند وزیر اعلیٰ آرمین لاشیٹ کے لیے اس سیاسی جماعت کا نیا وفاقی سربراہ نامزد کیے جانے کی راہ مزید ہموار ہو گئی ہے۔ نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں بلدیاتی سطح پر تیسری بڑی سیاسی قوت اور ماحول پسندوں کی گرین پارٹی نے 2014ء کے بلدیاتی انتخابات کے مقابلے میں اس بار نمایاں طور پر بہتر نتائج حاصل کیے۔
[pullquote]ٹک ٹاک کی امریکا میں سرگرمیاں اب ’اوریکل‘ کے حوالے[/pullquote]
امریکی کمپنی مائیکروسافٹ مقبول ویڈیو ایپ ٹک ٹاک کے امریکا میں کاروبار کو اپنے کنٹرول میں لینے کی کوششوں میں ناکام ہو گئی ہے۔ مائیکروسافٹ نے اعلان کیا کہ چینی کمپنی ٹک ٹاک کے مالک ادارے ’بائٹ ڈانس‘ نے اس کی طرف سے کی گئی پیش کش مسترد کر دی۔ اس کے برعکس ’بائٹ ڈانس‘ نے امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز کی نگرانی کے لیے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ’اوریکل‘ کی قیادت والے ایک کنشورشیم کا انتخاب کر لیا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے ٹک ٹاک کی سرگرمیوں کو امریکا کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اس ایپ پر پابندی لگانا چاہتے ہیں۔ اسی لیے صدر ٹرمپ نے ’بائٹ ڈانس‘ کو ہدایت کی تھی کہ وہ امریکا میں ٹک ٹاک کا کاروبار اگلے 90 دنوں میں کسی امریکی کمپنی کو بیچ دے۔
[pullquote]جرمن وزیر برائے ترقیاتی امور کا سیاست سے آئندہ دست برداری کا اعلان[/pullquote]
جرمن وزیر برائے ترقیاتی امور گیرڈ میولر نے اپنے وزارتی عہدے کی موجودہ مدت کی تکمیل پر وفاقی سطح کی سیاست سے دستبرداری کا عندیہ دیا ہے۔ ان کے عہدے کی موجودہ مدت اگلے برس موسم خزاں میں پوری ہو گی، جس کے بعد وہ عملی سیاست کو خیرباد کہہ دینا چاہتے ہیں۔ اس بات کی تصدیق وفاقی جرمن وزارت برائے اقتصادی تعاون اور ترقی کے ترجمان نے بھی کردی ہے۔ قدامت پسندوں کی جماعت کرسچین سوشل یونین یا سی ایس یو کے یہ 65 سالہ سیاست دان 1994ء سے وفاقی جرمن پارلیمان کے رکن اور سن 2013 سے وفاقی وزیر بھی ہیں۔ ابھی حال ہی میں انہوں نے برلن حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ یونان میں آگ لگنے سے تباہ ہو جانے والے موریا مہاجر کیمپ سے مزید تارکین وطن کو لا کر جرمنی میں پناہ دے۔