فرقہ واریت ختم نہ ہونےکی وجہ ریاستی پالیسی سے جڑی ہوئی ہے.اسلام آبادمیں مذاکرہ

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں البصیرہ ٹرسٹ کے زیر اہتمام حالیہ فرقہ وارانہ کشیدگی اور اس کے معاشرے پر اثرات کے حوالے سے مجلس بصیرت کے عنوان سے مذاکرے کا اہتمام کیا گیا، مجلس بصیرت میں علماء، مشائخ، شعرا، ادیب، ریٹائرڈ بیورو کریثس اور صحافیوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی کی اہم شخصیات نے شرکت کی .مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی سنجیدہ شخصیات نے مذہب سمیت ہر قسم کی شدت پسندی کو معاشرے اور ملک کے لیے زہر قاتل قرار دیدیا، سنجیدہ فکر شخصیات کہتی ہیں ملک میں پائیدار امن و سکون کے لیے برداشت اور برد باری کا مظاہرہ کرنا ہوگا.

مذاکرے سے البصیرہ کے چئیرمین علامہ ثاقب اکبر ، پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کے دائریکٹر محمد عامر رانا ، International Research Council for Religious Affairs کے مولانا اسرار مدنی اور مفتی محمد تحمید جان ، صحافی سبوخ سید، مظہر برلاس ، سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ فرنود عالم ،جنرل ریٹائرڈ محمد سعید، مولانا امجد عباس ، ڈاکٹر ندیم عباس اور مولانا وسیم عباس سمیت دیگر شخصیات نے گفتگو کی .

شرکا کا کہنا تھا کہ معاشرے میں پائیدار امن کے لیے امن پسندانہ سرگرمیوں کو مزید بڑھانے اور بھائی چارے کی فضا کو مزید مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ معاشرے میں برداشت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ فرقہ واریت ختم نہ ہونے کی وجہ ریاستی پالیسی سے جڑی ہوئی ہے .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے