گذشتہ دنوں خبر آئی تھی کہ 49 صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس کے خلاف ایف آئی اے نے نوٹس تیار کر لیے ہیں تاہم بعد انسانی حقوق کی وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اس خبر کو غلط قرار دیا تھا .

اسی دوران آئی بی سی اردو کے کالم نگار ارشد سلہری کے مطابق انہیں ایف آئی اے سے فون آیا کہ آپ اداروں اور اہم شخصیات کے خلاف مضامین لکھتے ہیں . اس لیے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ میں پیش ہوں . ارشد سلہری کے مطابق انہوں نے اپنے وکیل اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری جنرل سے مشورہ کیا تو انہوں نے کہا کہ جب تک نوٹس نہیں ملتا ، آپ ایف آئی اے کے دفتر میں نہ جائیں .ارشد سہلری کے مطابق انہیں ایف آئی اے کی جانب سے فون کال اسی روز موصول ہوئی تھی جس روز 49 صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس کو نوٹس دیے جانے کے بارے میں خبریں نشر ہوئیں تھیں .
ارشد سلہری کے مطابق انہیں ایف آئی اے کی طرف سے آج یکم اکتوبر 2020 کو نوٹس ملا ہے جس کے مطابق انہیں تیس ستمبر 2020 کو صبح گیارہ بجے ایف آئی اے میں پیش ہونے کا کہا گیا تھا . ارشد سلہری کے مطابق نوٹس میں انہیں طلب کرنے کی وجہ نہیں لکھی گئی ہے . آئی بی سی اردو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس نوٹس کا اپنے وکیل کے زریعے جواب دیں گے .