مری معاہدے کے تحت آج وزیراعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی کا دن ہے ۔عبدالمالک کی جگہ ن لیگ کے نواب ثناء اللہ زہری نے منصب سنبھالنا ہے ۔ ایسا ہوگا یا نہیں؟۔
2013ء کےعام انتخابات میں زیادہ نشستیں جیتنےوالی ن لیگ، نیشنل پارٹی اور پشتونخوا میپ کی قیادت کے درمیان مری میں ایک معاہدہ طے پایا تھا کہ پانچ سالہ دور کے پہلے ڈھائی سال میں وزارت اعلیٰ نیشنل پارٹی کو دی جائے گی جبکہ ڈھائی سال بعد ن لیگ کے نواب ثناء اللہ زہری وزیراعلیٰ ہوں گے۔ اب یہ ڈھائی سال گزرنے کے بعد معاہدے پر عملدرآمد کے لیے صوبے میں ن لیگی قیادت اور خاص طور پر نواب ثناء اللہ زہری تو سرگرم رہے ہیں۔
سیاسی مبصرین فی الحال وزیراعلی کےمنصب میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھ رہے تاہم نواب ثناء اللہ زہری پرامید نظر آتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ غیب کا علم تو اللہ کو پتا ہے ، لیکن معاہدہ مری کے مطابق 4 دسمبر کو بلوچستان میں وزیر اعلی کی تبدیلی ہونی ہے۔ دوسری جانب نیشنل پارٹی کی قیادت نے یہ معاملہ ن لیگ کی مرکزی قیادت پر چھوڑ دیا ہے۔ با
وثوق ذرائع کے مطابق ن لیگ کی مرکزی قیادت ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو ہٹانے میں فی الحال دلچسپی نہیں رکھتی، جس میں سب سے خاص وجہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی قیادت میں صوبے میں امن امان کی بہتری اور ناراض بلوچ قیادت سے رابطے اور مفاہمت کا عمل شامل ہے