جمعہ : 16 اکتوبر 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]روسی صدر کے ایک قریبی ساتھی پر یورپی پابندیاں نافذ[/pullquote]

امریکی صدارتی انتخابات میں مبينہ مداخلت کے تناظر میں یوگینی پریگوسن پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ پریگوسن پر الزام ہے کہ انہوں نے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کے ساتھ ساتھ لیبیا میں ہتھیاروں کی ترسیل سے متعلق اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی بھی کی۔ یورپی یونین کے مطابق پریگوسن پر سفری پابندیوں کے علاوہ یورپ بھر میں ان کے تمام اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ پریگوسن ایک بڑی روسی کاروباری شخصیت ہیں اور ایک پرائیویٹ عسکری کمپنی واگنر گروپ کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات ہیں۔ ان کے روسی صدر ولاديمير پوٹن سے قريبی تعلقات بھی ہيں۔

[pullquote]ملائیشیا کے اپوزیشن لیڈر سے پولیس کی پوچھ گچھ[/pullquote]

ملائیشیا کے اپوزیشن لیڈر اور سینیئر سیاست دان انور ابراہیم سے پولیس نے پوچھ گچھ کی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ان سے منظرعام پر آنے والی اس فہرست سے متعلق تفتیش کی گئی ہے، جس میں ان قانون سازوں کے نام درج تھے، جو موجودہ حکومت ختم کرنے میں ان کے ساتھ تھے۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس فہرست کے تعلق سے پولیس کو ایک سو سے زائد شکایات موصول ہوئیں۔ اس فہرست سے واضح ہوتا تھا کہ حکمران جماعت کے متعدد رہنما موجودہ وزیراعظم محی الدین یاسین کے خلاف ووٹ دینے پر راضی تھے۔

[pullquote]ماسکو حکومت کو کورونا کے متاثرین کی تعداد میں اضافے پر تشویش[/pullquote]

ماسکو حکومت نے ملک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافے پر تشویش ظاہر کی ہے مگر کہا ہے کہ ابھی حالات قابو میں ہیں۔ حالیہ کچھ روز میں روس میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز روس بھر میں پندرہ ہزار ایک سو پچاس نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ ان میں سے پانچ ہزار سے زائد افراد میں یہ وائرس دارالحکومت ماسکو میں تشخیص کیا گیا۔ روس میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے آغاز سے اب تک متاثرہ افراد کی تعداد اب ساڑھے تیرہ لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔

[pullquote]تھائی لینڈ کے وزیراعظم نے استعفے کے مطالبے مسترد کر دیے[/pullquote]

تھائی وزیراعظم پریوت چن اوچا نے حکومت مخالف مظاہرین کی جانب سے مستعفی ہونے کے مطالبے مسترد کر دیے ہیں۔ دارالحکومت بنکاک میں ہنگامی حالت کے نفاذ کے باوجود دوسرے روز بھی طلبہ کی ایک بڑی تعداد دارالحکومت کی سڑکوں پر موجود ہے۔ یہ مظاہرین ملک میں بادشاہت سے متعلق دستوری اصلاحات کے علاوہ وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے کر رہے ہیں۔ مظاہروں کی وجہ سے دارالحکومت کے کاروباری علاقوں میں شاپنگ مالز گزشتہ روز وقت سے پہلے بند کر دیے گئے تھے، جب کہ پولیس کی بھاری نفری شہر میں تعینات ہے۔

[pullquote]کورونا وائرس، فِش وزیراعظم رضاکارانہ طور پر قرنطینہ ہونے کے لیے یورپی سمٹ سے چلی گئیں[/pullquote]

فِنش وزیراعظم سانا مارین جمعے کے روز یورپی یونین کے سربراہی اجلاس سے اس وقت چلی گئیں، جب انہیں معلوم ہوا کہ رواں ہفتے وہ ایسے ایک رکن پارلیمان سے ملی تھیں، جس میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم مارین رضاکارانہ طور پر قرنطینہ ہو گئیں ہیں۔ مارین نے سویڈش وزیراعظم شٹیفان لوفوین سے کہا ہے کہ وہ اس سربراہی اجلاس میں فن لینڈ کی نمائندگی کریں۔ وطن واپسی پر وزیراعظم مارین کا کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا، جب کہ وہ احتیاطی طور پر کچھ روز کے لیے قرنطینہ رہیں گی۔

[pullquote]کورونا وائرس کرفیو، فرانس میں بارہ ہزار پولیس اہلکار تعینات[/pullquote]

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے فرانس میں اہم شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کرفیو کے نفاذ کے لیے بارہ ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں۔ پولیس اس سلسلے میں ’چھ کا قانون‘ نافذ کرے گی، یعنی کسی بھی مقام پر چھ سے زائد افراد کو جمع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ یہ بات اہم ہے کہ فرانس میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ صدر ايمانوئل ماکروں نے پیرس کے علاوہ آٹھ دیگر بڑے شہروں میں بدھ کے روز سے کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔ کورونا وائرس کی پہلی لہر میں فرانس شدید متاثرہ یورپی ممالک میں سے ایک تھا۔

[pullquote]نگورنو کاراباخ معاملے میں مداخلت، پومپیو کی جانب سے ترکی پر تنقید[/pullquote]

امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جاری لڑائی میں ترک مداخلت پر تنقید کی ہے۔ پومپیو نے ایک مرتبہ پھر زور دیا کہ فریقین عسکری قوت کی بجائے سفارت کاری کے ذریعے باہمی تنازعے کا حل تلاش کریں۔ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان نگورنوکاراباخ پر نوے کی دہائی میں ایک بڑی جنگ بھی ہو چکی ہے، جس میں تیس ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بین الاقوامی قانون کے تحت نگورنوکاراباخ کا علاقہ آذربائیجان کا حصہ ہے تاہم اس پر آرمینیائی نسل منتظم ہیں۔ اس لڑائی میں آرمینیا کو روسی جب کہ آذربائیجان کو ترک حمایت حاصل رہی ہے۔

[pullquote]جرمنی میں سات ہزار تین سو چونتیس نئےکورونا کیسز[/pullquote]

جرمنی میں گزشتہ روز سات ہزار تین سو چونتیس نئے کورونا کیسز سامنے آئے۔ جرمن ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق جرمنی میں کسی ایک روز میں کورونا وائرس کے شکار افراد کی تعداد میں یہ سب سے زیادہ اضافہ ہے۔ اس سے قبل مارچ میں کے آخر میں جرمنی میں چھ ہزار تین سو کیسز یومیہ دیکھے گئے تھے۔ تاہم کہا جا رہا ہے کہ تب چوں کہ ٹیسٹنگ کی تعداد و صلاحیت آج کے مقابلے میں خاصی کم تھی، اس لیے ممکن ہے کہ تب بھی معلوم تعداد سے کہیں زائد افراد کورونا کے وائرس میں مبتلا ہوئے ہوں۔ جمعرات کو جرمنی میں چھ سو پچانوے مریضوں کو انتہائی نگہداشت کے یونٹس میں منتقل کیا گیا جن میں سے تین سو انتیس کو مصنوعی طور پر تنفس دیا جا رہا ہے۔

[pullquote]دو امریکی اور حوثیوں کے دو سو چالیس حامی رہا[/pullquote]

یمن میں بدھ کو قیدیوں کے تبادلے کے ایک ڈیل کے تحت حوثی باغیوں کے حامی دو سو چالیس افراد کو رہا کر دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے رہائی پانے والوں میں دو امریکی شہری ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر یمن میں یہ ڈیل سعودی عرب اور عمان کی معاونت سے طے پائی۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق انسانی بنیادوں پر امداد کے لیے کام کرنے والی سینڈرا لولی اور کاروباری شخصیت میکائیل گیدادا کو ایران نواز حوثی باغیوں نے رہا کیا۔ امریکی صدر کے قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے اس معاملے پر اپنے بیان میں یہ تو نہیں کہا کہ اس سلسلے میں کوئی ڈیل ہوئی ہے، تاہم انہوں نے امریکی شہریوں کی رہائی پر سعودی بادشاہ کا شکریہ ادا کیا۔

[pullquote]ٹوئٹر کی عارضی بندش، سکیورٹی ٹوٹنے کا شاخسانہ نہیں تھی[/pullquote]

مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز عالمی سطح پر اس ویب سائٹ کی عارضی بندش سکیورٹی ٹوٹنے کی وجہ سے نہیں ہوئی اور نہ ہی ہیکنگ سے متعلق شواہد ملے ہیں۔ واضح رہے کہ جمعرات کی شام دنیا بھر میں ٹوئٹر کچھ دیر کے لیے بند ہو گیا تھا۔ ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ یہ بندش داخلی طور پر سکیورٹی سے متعلق کچھ تبدیلیوں کی وجہ سے ہوئی تھی۔ بندش کے موقع پر ٹوئٹر کی جانب سے ہی ایک ٹوئٹ میں لکھا گیا تھا کہ ٹوئٹر کچھ گھٹنوں میں دوبارہ کام کرنا شروع کر دے گا۔ ٹوئٹر کے مطابق اس بندش کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش کی جا رہی ہے۔

[pullquote]ایک کھلاڑی سے مشتبہ بک میکر نے رابطہ کیا، پی سی بی[/pullquote]

پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ راوالپنڈی میں منعقدہ قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں شامل ایک کھلاڑی سے ایک مشتبہ بک میکر نے رابطہ کیا تھا، جب کہ اس کھلاڑی نے کرکٹ بورڈ کو مطلع کیا۔ پی سی بی کے مطابق انسداد بدعنوانی کا ایک یونٹ اب اس معاملے کی تفتیش کر رہا ہے۔ پی سی بی کے ڈائرئیکٹر اینٹی کرپشن اینڈ سکیورٹی آصف محمود کے مطابق انہوں نے متعلقہ کھلاڑی سے بات کی ہے اور کرپشن سے متعلق بورڈ کے ضوابط پر عمل درآمد پر شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو انٹی کرپشن کے حوالے سے دی جانے والی تعلیم بارآور ثابت ہو رہی ہے۔

[pullquote]بشکریہ ڈی ڈبلیو[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے