پیر : 02 نومبر 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]بنگلہ دیش، فرانس مخالف ریلی میں 50 ہزار سے زائد افراد کی شرکت[/pullquote]

بنگلہ دیش میں پیر کے روز فرانس مخالف ریلی نکالی گئی، جس میں پچاس ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔ دارالحکومت ڈھاکا میں اس احتجاج کا آغاز اس مسجد سے کیا گیا، جو فرانسیسی سفارت خانے کے قریب واقع ہے۔ حکومت نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کر رکھے تھے جبکہ دو کلومیٹر طویل اس ریلی میں صدر ایمانویل ماکروں کا جعلی تابوت بھی نکالا گیا تھا۔ پیغمبر اسلام کے خاکوں سے متعلق فرانسیسی صدر کے بیان کا جواب دیتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ سب پیغمبر کے سپاہی ہیں۔ دریں اثنا آج ہی جکارتہ میں بھی فرانسیسی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا گیا، جس میں تقریباً تین ہزار افراد شریک تھے۔

[pullquote]کابل یونیورسٹی میں ایرانی کتاب میلے پر شدت پسندوں کا حملہ[/pullquote]

افغان دارالحکومت کابل کی یونیورسٹی میں ایرانی کتاب میلے کے شرکاء پر پیر کے روز متعدد مسلح افراد نے حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم انیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان نے صحافیوں کو بتایا کہ افغان سکیورٹی دستے علاقے میں موجود ہیں اور صورت حال پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس حملے کے فوری بعد یونیورسٹی کیمپس میں موجود کئی افراد کو وہاں سے بحفاظت نکال لیا گیا۔ ملکی وزارت صحت کی نائب ترجمان معصومہ جعفری نے صحافیوں کو بتایا کہ زخمیوں میں طلبا بھی شامل ہیں اور چند یونیورسٹی اساتذہ بھی، جنہیں علاج کے لیے ایک قریبی ہسپتال پہنچا دیا گیا۔

[pullquote]تنزانیہ میں انتخابات کے بعد متعدد اپوزیشن رہنما گرفتار[/pullquote]

مشرقی افریقی ملک تنزانیہ میں متنازعہ انتخابات کے بعد متعدد اپوزیشن رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں اپوزیشن کی مرکزی جماعت کے سربراہ فری مین بووے بھی شامل ہیں۔ دارالسلام کے پولیس چیف کا کہنا تھا کہ یہ اپوزیشن رہنما بلا اجازت ریلیوں کے انعقاد کا منصوبہ رکھتے تھے۔ بدھ کے صدارتی انتخابات میں جان ماگوفولی چوراسی فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسری مدت صدارت کے لیے منتخب ہو گئے تھے۔ اپوزیشن نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔

[pullquote]عالمی ادارہ صحت کے سربراہ بھی قرنطینہ میں[/pullquote]

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسیس بھی قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔ اُن کا رابطہ ایک ایسے شخص سے ہوا تھا، جس میں کووڈ انیس کی شناخت ہوئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر کورونا کی عالمی وبا سے نمٹنے کی جدوجہد میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ امریکا کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے تصدیق شدہ اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس اب تک دنیا بھر میں ساڑھے 46 ملین انسانوں کو اپنی لپیٹ میں لے چُکا ہے اور 1.2 ملین انسانوں کی موت کا سبب بن چُکا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا ٹویٹ پیغام ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب ڈبلیو ایچ او کے صدر مقام جینیوا میں حکام نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف روک تھام کے سلسلے میں پابندیوں میں مزید سختی کا اعلان کیا ہے۔

[pullquote]امریکی صدارتی انتخابات اور صدر ٹرمپ کی بڑی ریلیاں[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی مہم کے اختتام پر بڑے جلسوں کی صورت میں طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتخابات میں اپنی پوزیشن مزید مضبوط بنانا اور عوامی جائزوں میں آگے آنا چاہتے ہیں۔ اتوار کے روز پانچ بڑے جلسوں میں خطاب کے بعد پیر کے روز وہ تین اہم ریاستوں میں انتخابی ریلیاں نکالیں گے۔ ان کے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن انتخابات کے آخری دن پینسلوینیا کی اہم ریاست میں عوام سے خطاب کریں گے۔ اس ریلی میں سابق صدر باراک اوباما بھی ان کے ساتھ اسٹیج پر نمودار ہو سکتے ہیں۔ منگل کو تاریخی امریکی صدارتی انتخابات کا انعقاد ہو گا۔

[pullquote]فلپائن میں سمندری طوفان، کم از کم سولہ افراد ہلاک[/pullquote]

فلپائن میں رواں برس کا بدترین طوفان ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم سولہ افراد ہلاک اور ہزاروں مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔ صوبہ البے کے قریب متاثرہ علاقوں میں مواصلات کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو گیا ہے۔ جب گونی نامی طوفان مشرقی ساحلی علاقوں سے ٹکرایا تو اس کے ساتھ چلنے والی ہواؤں کی رفتار دو سو پچیس کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ تقریبا چار لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ فلپائن میں سالانہ اوسطاً بیس سمندری طوفان آتے ہیں۔

[pullquote]ترکی: زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 81 تک پہنچ گئی[/pullquote]

جمعے کے روز ترکی میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر اکیاسی تک پہنچ گئی ہے۔ حکام کے مطابق گزشتہ شب ترکی کے تیسرے سب سے بڑے شہر ازمیر میں ملبے تلے دبی مزید لاشیں ملی ہیں۔ اس زلزلے کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ امدادی کارروائیاں ابھی تک جاری ہیں جبکہ حکام نے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ دوسری جانب زلزلے کے ساٹھ گھنٹے بعد ملبے تلے دبی دو چھوٹی بچیوں کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔

[pullquote]کورونا وائرس، جرمنی میں دوسرے لاک ڈاؤن کا آغاز[/pullquote]

جرمنی میں کورونا وائرس کے تیز پھیلاؤ کے باعث دوسرے لاک ڈاؤن کا پیر کے روز سے آغاز ہو گیا ہے۔ جرمن اخبار ویلٹ ام زونٹاگ کے مطابق ایک مہینے کے اس لاک ڈاؤن سے جرمن معیشت کو انیس ارب سے زائد یورو کا نقصان پہنچے گا۔ سب سے زیادہ نقصان ہوٹلوں اور ریستورانوں کے کاروبار کو پہچنے گا، جنہیں تقریبا چھ ارب یورو کا نقصان ہو گا۔ علاوہ ازیں جرمن روزگار کی منڈی پر بھی اثرات مرتب ہوں گے۔ جرمنی کے علاوہ بیلجیم، فرانس اور پرتگال میں بھی آج سے ہی کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سخت پابندیاں نافذ کی جا رہی ہیں۔

[pullquote]بیلاروس میں نئے احتجاجی مظاہرے[/pullquote]

تشدد کی نئی دھمکیوں کے باوجود بیلاروس میں ہزاروں افراد نے حکمران الیکسزانڈر لوکاشینکو کے خلاف ایک بار پھر احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ دارالحکومت منسک میں مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اور فوجی اہلکار موجود تھے۔ ریلی کے آغاز میں ہی سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے انتباہی فائر کیے گئے۔ انسانی حقوق کے مقامی ادارے ویسنا کے مطابق چالیس سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن میں صحافی بھی شامل ہیں۔ گزشتہ کئی ماہ سے بیلاروس میں ہر ویک اینڈ پر صدر لوکاشینکو کے استعفے کے لیے احتجاجی مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے۔

[pullquote]پولینڈ، اسقاط حمل پر پابندی کے خلاف بڑا مظاہرہ[/pullquote]

یورپی ملک پولینڈ میں اسقاط حمل پر پابندی کے خلاف تین بڑے شہروں میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ قبل ازیں جمعے کے روز دارالحکومت وارسا میں بھی تقریبا ایک لاکھ افراد اس قانون کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے تھے۔ کورونا وائرس کے باعث پولینڈ میں پانچ سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود یہ احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ بائیس اکتوبر کو ایک عدالتی آئینی فیصلے کے بعد سے تقریبا روزانہ ایسے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ عدالتی فیصلے کے تحت شدید نقائص کے حامل جنین کا بھی اسقاط حمل نہیں کرایا جا سکے گا۔ اب یہ مظاہرے ملکی قدامت پسند حکومت کے خلاف بھی کیے جا رہے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے