رمپ کو شکست، جوبائیڈن امریکا کے صدر منتخب

امریکا کے صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں ناقابل شکست برتری حاصل کرلی ہے اور اب وہ امریکا کے 46 ویں صدر ہوں گے۔

ریاست پنسلوانیا اور نیواڈا کے نتائج آنے کے بعد ڈیموکریٹک امیدوار 77 سالہ جوبائیڈن نے مطلوبہ 270 الیکٹورل ووٹس سے زیادہ ووٹ حاصل کرلیے جس کے بعد ٹرمپ عہدہ صدارت کی دوڑ سے باہر ہوگئے ہیں۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ریاست پنسلوانیا اور نیواڈا میں ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے ری پبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر بالترتیب 20 اور 6 الیکٹورل ووٹس اپنے نام کیے جس کے ساتھ ہی انہوں نے صدر بننے کیلئے مطلوبہ 270 الیکٹورل ووٹس کا ہندسہ عبور کرلیا۔

پنسلوانیا اور نیواڈا کا نتیجہ آنے کے بعد جو بائیڈن کے حاصل کردہ الیکٹورل ووٹس کی تعداد 290 ہوگئی ہے جبکہ ٹرمپ نے 214 ووٹ حاصل کیے ہیں۔

مزید 3 ریاستوں میں گنتی جاری ہے جہاں ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد بائیڈن کی فتح کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا، ان ریاستوں میں اگر ٹرمپ جیت بھی جائیں تو بائیڈن کی برتری پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

پنسلوانیا کا نتیجہ آنے سے کچھ دیر قبل ہی ٹرمپ نے ٹوئٹ میں اپنی جیت کا اعلان کیا تھا۔

جوبائیڈن 20 جنوری 2021 سے عہدہ صدارت پر براجمان ہوجائیں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ 1992 میں جارج بش سینیئر کے بعد سے پہلے صدر ہیں جو مسلسل دوسری بار منتخب نہیں ہوسکے۔

خیال رہے کہ جو بائیڈن امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے صدر ہیں جنہوں نے 7 کروڑ سے زائد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی سات کروڑ ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ سب سے زیادہ ووٹ لینے کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر ہیں۔

امریکی انتخاب میں اس بار کورونا کی وجہ سے ڈاک کے ذریعے ووٹ اور قبل از انتخاب ووٹنگ کا آپشن دیا گیا تھا جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے گئے ہیں۔

امریکا کے 59 ویں صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن کی کامیابی کے ساتھ ساتھ کمالہ ہیرس تاریخ کی پہلی خاتون امریکی نائب صدر بن گئی ہیں۔

خیال رہے کہ بھارتی نژاد کمالہ دیوی ہیرس امریکی تاریخ کی پہلی خاتون، پہلی سیاہ فام اور پہلی جنوبی ایشیائی نژاد نائب صدر ہوں گی۔

کمالہ ہیرس امریکا کی 231 سالہ انتخابی تاریخ میں پہلی خاتون نائب صدر ہیں اور وہ اس عہدے پر پہنچنے والی 49 ویں شخصیت ہیں۔

[pullquote]کامیابی کے بعد جوبائیڈن کا امریکی عوام کے نام پہلا پیغام[/pullquote]

امریکا کے نو منتخب صدر جوبائیڈن نے اپنی کامیابی پر امریکی عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔

امریکی ریاست پنسلوانیا کا نتیجہ آنے کے بعد ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے مطلوبہ 270 سے زائد الیکٹورل ووٹس حاصل کرلیے ہیں اور ان کے حریف ٹرمپ صدارتی دوڑ سے باہر ہوگئے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں ناقابل شکست برتری حاصل کرنے کے بعد 77 سالہ جو بائیڈن حلف اٹھانے کے بعد امریکا کے 46 ویں صدر بن جائیں گے۔

مطلوبہ الیکٹورل ووٹس حاصل کرنے کے بعد جوبائیڈن نے ٹوئٹر پر امریکی عوام کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ ‘میرے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ آپ لوگوں نے مجھے اس عظیم ملک کی قیادت کے لیے منتخب کیا ہے’۔

جوبائیڈن کاکہنا ہے کہ’ آنے والے وقت میں ہمیں بہت سی مشکلات اور چیلنجز درپیش ہیں لیکن میں سب سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں تمام امریکیوں کا صدر بنوں گا چاہے آپ نے مجھے ووٹ دیا ہے یا نہیں’۔

نومنتخب امریکی صدرکاکہنا ہےکہ ‘امریکی شہریوں نے مجھ پر جو اعتماد کیا ہے میں اسے برقرار رکھوں گا’۔

خیال رہے کہ اس وقت 4 ریاستوں میں گنتی جاری ہے جہاں ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد بائیڈن کی فتح کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا، اگر ان ریاستوں میں ٹرمپ جیت بھی جائیں تو بائیڈن کی برتری پر کوئی فرق نہیں پڑےگا۔

جوبائیڈن الیکٹرز کی جانب سے باضابطہ انتخاب کے بعد 20 جنوری 2021کو عہدہ صدارت پر براجمان ہوجائیں گے ،جو بائیڈن امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے صدر ہوں گے ۔

[pullquote]جوبائیڈن کی کامیابی کے بعد حامی سڑکوں پر نکل آئے[/pullquote]

امریکا کے صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں ناقابل شکست برتری حاصل کرلی ہے اور اب وہ امریکا کے 46 ویں صدر ہوں گے۔امریکی میڈیا پر جوبائیڈن کی کامیابی کے اعلان کے بعد مختلف شہروں میں فاتح امیدوار کے حامی سڑکوں پر نکل آئے اور ایک دوسرے کو مبارکباد دیں۔

حامیوں میں خواتین کی بڑی تعداد بھی سڑکوں پر نکلی ہے اور خوشی کے مارے لوگ ناچ رہے ہیں۔امریکی شہری اپنی اپنی گاڑیوں پر جوبائیڈن کی تصاویراٹھا کر جشن منا رہے ہیں۔اس کے علاوہ بچے بھی پلے کارڈ اٹھائے خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔ دوسری جانب امریکی صدارتی محل وائٹ ہاؤس کے باہر بھی جوبائیڈن کے حامی بڑی تعداد میں جمع ہوگئے۔

[pullquote]امریکا کے نو منتخب صدر اور ان کی نائب کون ہیں؟[/pullquote]

ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے جو بائیڈن صدارتی امیدوار کی حیثیت سے انتخابات2020 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مد مقابل تھے جو اب امریکا کے اگلے صدر ہوں گے۔

جوبائیڈن نے 20 نومبر 1942 کو امریکی ریاست پینسلوانیا کے شہر اسکرینٹن کے ایک محنت کش آئرش کیتھولک خاندان میں آنکھیں کھولیں۔ 1968 میں قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد1972 میں ریاست ڈلاویئر کی ڈیموکریٹک پارٹی سے بطور کامیاب سینیٹ امیدوار اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔ 1973 سے2009 تک ایک کامیاب سینیٹر کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دیے۔

2009میں امریکا کے 47 ویں نائب صدر منتخب ہونیوالے جوبائیڈن امریکی صدر بارک اوباما کے دونوں ادوار میں ان کے نائب صدر رہے۔

[pullquote]نائب صدر کمالہ ہیرس کون ہیں؟[/pullquote]

امریکی صدارتی انتخاب کی تاریخ میں کمالہ ہیرس نائب صدر کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔

کمالہ ہیرس 20 اکتوبر1964امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر آکلینڈ میں پیدا ہوئیں۔کمالہ 2003 میں سان فرانسیکو کی اعلیٰ ڈسٹرکٹ اٹارنی منتخب کی گئیں، 2010 اور 2014 میں کمالہ نے کیلیفورنیا کی اٹارنی جنرل کی حیثیت سے فرائض انجام دیے ۔

کمالہ 1984 میں ڈیموکریٹک جیرالڈین فریرو اور 2008 میں ریپبلکن سارہ پیلن کے بعد کسی بڑی جماعت کے لیے تیسری خاتون اور پہلی سیاہ فام خاتون نائب صدارتی امیدوار تھیں جنہوں نے اب کامیابی حاصل کرلی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے