اتوار : 08 نومبر 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]جیت کے بعد جو بائیڈن کا پہلا خطاب[/pullquote]

نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے ملک میں مفاہمت کے لیے کام کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کے خلاف اپنی جیت کو ’واضح اور فیصلہ کن‘ قرار دیا ہے۔ انتخابی کامیابی کے بعد اپنے پہلے خطاب میں بائیڈن نے کہا کہ وہ بطور صدر ’امریکا کو تقسیم کرنے کے بجائے متحد‘ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب امریکا کو دوبارہ ’صحت مند‘ بنانے کا وقت آ گیا ہے۔ جو بائیڈن نے پیر کے روز کورونا وائرس کے وبائی مرض کے خلاف جنگ میں ماہرین کے ایک گروپ کے قیام کا اعلان بھی کیا۔ مستقبل کی نائب صدر کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی حفاظت کرنا پڑتی ہے۔ وہ امریکا کی پہلی خاتون نائب صدر ہوں گی۔

[pullquote]جو بائیڈن کی جیت: فلسطین، ایران اور اسرائیل کا ردعمل[/pullquote]

فلسطینی صدر محمود عباس نے جو بائیڈن کو مبارکباد دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس کا گزشتہ تین برسوں سے جاری بائیکاٹ ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے بعد سے فلسطینی قیادت نے وائٹ ہاوس سے بات چیت کا سلسلہ منقطع کر دیا تھا۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ نئی وائٹ ہاؤس انتظامیہ کے پاس ’ماضی کی غلطیوں کی تلافی‘ کرنے کا موقع ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے جو بائیڈن کو مبارکباد دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ فلسطین اور ایران کے حوالے سے جو بائیڈن اسرائیل کی پالیسی سے اختلاف رکھتے ہیں۔

[pullquote]نگورنو کاراباخ کے مرکزی شہر پر قبضہ کر لیا، آذربائیجان[/pullquote]

آذربائیجان کے صدر کے مطابق نگورنو کاراباخ کے مرکزی شہر شُوشی پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ اس علاقے کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے گزشتہ ایک مہینے سے آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین مسلح لڑائی جاری ہے۔ شُوشی فوجی اور اسٹریٹیجک حوالے سے اہم شہر ہے کیوں کہ یہ علاقائی دارالحکومت سے صرف دس کلومیٹر دور ہے اور بلندی پر واقع ہے۔ دوسری جانب آرمینیا کا کہنا ہے کہ شُوشی پر قبضے کی لڑائی ابھی تک جاری ہے۔ نگورنو کاراباخ آذربائیجان کا حصہ ہے لیکن سن انیس سو چورانوے سے وہاں آرمینیا کی حمایت یافتہ مقامی علیحدگی پسند فورسز کی حکومت ہے۔ ستائیس ستمبر کو شروع ہونے والی تازہ لڑائی میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

[pullquote]چین اور بھارت کے مابین سرحدی کشیدگی برقرار[/pullquote][pullquote]

چین اور بھارت کے مابین مذاکرات کا آٹھواں دور اتوار کے روز بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا۔ بھارتی وزارت دفاع کے مطابق دونوں ممالک نے فرنٹ لائن پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے رہنے اور کشیدگی کم کرنے کے لیے مزید مذاکرات پر اتفاق کیا۔ لداخ کے علاقے میں دونوں ملکوں کے فوجی ہائی الرٹ ہیں۔ پینتالیس برس بعد جون میں دونوں ملکوں کے فوجیوں کے مابین جھڑپوں میں بیس بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ ایک بیان کے مطابق دونوں ہمسایہ ممالک فوجی اور سفارتی سطح پر مذاکرات جاری رکھیں گے۔

[pullquote]خاکوں کے باعث تنازعے کے بعد تناؤ میں کمی کی کوشش، فرانسیسی وزیر خارجہ مصر میں[/pullquote]

پیغمبر اسلام کے متنازعہ خاکوں کی اشاعت کے بعد عرب دنیا کے ساتھ کشیدگی میں کمی کے لیے فرانسیسی وزیر خارجہ آج اتوار کو مصر پہنچ گئے۔ پیرس میں وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق ژاں اِیو لدریاں فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کے تجویز کردہ اس عمل کا آغاز کر رہے ہیں، جس کا مقصد مسلم دنیا میں پائے جانے والے غم و غصے میں کمی لانا ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ جامعہ الازہر کے مفتی اعلیٰ احمد الطیب سے بھی ملاقات کریں گے۔ احمد الطیب نے صدر ماکروں کے ایک حالیہ لیکن متنازعہ سمجھے جانے والے بیان کو نسل پرستانہ اور نفرت پر مبنی قرار دے کر اس کی شدید مذمت کی تھی۔

[pullquote]جو بائیڈن کی جیت، دنیا ’نئے آغاز‘ کے لیے پرامید[/pullquote]

دنیا کے زیادہ تر ممالک کے سربراہان مملکت و حکومت نے جو بائیڈن کی جیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے ’ایک نئے آغاز‘ کی امید ظاہر کی ہے۔ ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اب تحفظ ماحول، کورونا وائرس اور دیگر مسائل سے نمٹنے کے سلسلے میں امریکی تعاون میں اضافے کی امید ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ پیرس ماحولیاتی معاہدے سے نکل گئے تھے۔ علاوہ ازیں انہوں نے متعدد مرتبہ عالمی ادارہ صحت اور مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ چین اور کئی یورپی ممالک کے ساتھ ان کے دور اقتدار میں سفارتی تعلقات اپنی نچلی ترین سطح پر پہنچ گئے تھے۔ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے جو بائیڈن کو مبارکباد دیتے ہوئے افغان امن عمل کے تسلسل کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

[pullquote]امریکی الیکشن: جوبائیڈن کی فتح کا یورپ کی طرف سے خیرمقدم[/pullquote]

متعدد یورپی رہنماؤں نے جو بائیڈن کو امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے مستقبل میں مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ جرمن چانسلر میرکل نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ جو بائیڈن کے ساتھ مل کر کام کریں گی۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے یاد دہانی کرائی کہ ابھی بہت سے مسائل ہیں، جن سے فوری طور پر نمٹنا ضروری ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے دوست اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ امریکا برطانیہ کا اہم ترین حلیف ملک ہے۔ یورپی کمیشن کی صدر اُرزُولا فان ڈئر لاین نے کہا ہے کہ وہ جو بائیڈن کی قیادت میں دو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنائیں گی۔

[pullquote]دنیا میں بے یقینی کے باعث تیسری عالمی جنگ کا خطرہ، برطانوی فوجی سربراہ[/pullquote]

برطانوی فوج کے سربراہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں پائے جانے والے اضطراب، بے یقینی اور معاشی بحران کی وجہ سے تیسری عالمی جنگ شروع ہونے کا خطرہ ہے۔ برطانیہ کے چیف آف ڈیفنس نک کارٹر کا کہنا تھا علاقائی تناؤ اور غلطیوں میں اضافہ بالآخر بڑے پیمانے پر تنازعات کا باعث بن سکتے ہیں۔ انہوں نے مختلف تنازعات میں ہلاک اور زخمی ہو جانے والے برطانوی فوجیوں کی یاد میں منعقدہ سالانہ تقریب میں کہا کہ تیسری عالمی جنگ کا خطرہ ہے اور ہر کسی کا ان خطرات سے آگاہ رہنا ضروری ہے۔

[pullquote]میانمار میں پارلیمانی انتخابات کا انعقاد[/pullquote]

جنوبی ایشیائی ملک میانمار میں آج اتوار کو پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہو رہا ہے، جن میں تقریباﹰ سینتیس ملین ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ برسوں کی فوجی حکمرانی کے بعد یہ اس ملک میں ہونے والے دوسرے پارلیمانی انتخابات ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ نوبل امن انعام یافتہ متنازعہ شخصیت آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی پارلیمان میں اپنی طاقت برقرار رکھے گی۔ تاہم نسلی اقلیتوں کو ان انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں ہے، جس کی وجہ سے انسانی حقوق کی تنظیموں نے حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ ماہرین کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کا مسئلہ بھی بہت جلد حل ہونے کی کوئی توقع نہیں ہے۔

[pullquote]ایتھوپیا میں لاکھوں افراد کے بے گھر ہونے کا خطرہ، اقوام متحدہ[/pullquote]

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ کہ ایتھوپیا کے تیگرائی علاقے میں پھیلتے جا رہے تنازعے کے باعث نوے لاکھ تک انسانوں کے بے گھر ہونے کا خدشہ پیدا ہو چکا ہے۔ حکومت نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے اس علاقے میں خوراک اور دیگر اشیاء کی فراہمی روک دی ہے۔ ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد نے بدھ کے روز اس خطے میں سرگرم عسکری گروہ تیگرائی پیپلز لبریشن فرنٹ کے خلاف فوجی آپریشن کا اعلان کیا تھا۔ تیگرائی میں جمعے کے روز سے فضائی حملے بھی جاری ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس علاقے میں تقریباﹰ چھ لاکھ افراد زندہ رہنے کے لیے امدادی خوراک پر انحصار کرتے ہیں۔

[pullquote]گوئٹے مالا میں لینڈ سلائیڈنگ، ایک ہی خاندان کے 22 افراد ہلاک[/pullquote]

گوئٹے مالا کے ایک پہاڑی گاؤں میں لینڈ سلائیڈنگ سے درجنوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے بائیس افراد بھی شامل ہیں۔ ممکنہ طور پر زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں تاہم مسلسل بارش کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ان دنوں وسطی امریکی ممالک کوسٹا ریکا، نکاراگوا، ہونڈوراس اور میکسیکو کو تباہ کن موسمی حالات کا سامنا ہے، جن کی وجہ سے ان ممالک میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے