روسی صدر پیوٹن نے اب تک جوبائیڈن کو کامیابی پر مبارکباد کیوں نہیں دی؟

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدارتی انتخاب میں جیت پر ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن کو اب تک مبارکباد نہیں دی ہے۔

امریکی صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر امریکا کے اگلے صدر بننے جارہے ہیں۔

گزشتہ دنوں جیسے ہی امریکی میڈیا نے جوبائیڈن کی کامیابی کا اعلان کیا تو مختلف ممالک کے سربراہان مملکت اور شخصیات کی جانب سے جوبائیڈن کو مبارکباد دی گئی۔

ڈیموکریٹ امیدوار کو کامیابی پر مبارکباد دینے والوں میں ٹرمپ کے قریبی سمجھے جانے والے ممالک سعودی عرب اور جاپان بھی شامل ہے تاہم اب تک روس نے صدارتی انتخاب میں کامیاب ہونے والے امیدوار جو بائیڈن کو مبارکباد نہیں دی ہے۔

روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ امریکی صدارتی انتخاب کا سرکاری نتیجہ آنے کے بعد ہی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نئے امریکی صدر کو مبارکباد دیں گے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم باقاعدہ انتخابی نتائج کے اعلان کے انتظار کو ٹھیک سمجھتے ہیں اور صدرپیوٹن امریکی عوام کے انتخاب کا احترام کریں گے۔

ترجمان نے نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کی حامی بھرتے ہوئے کہا کہ ہم پر امید ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ مذاکرات کو یقینی بنانے اور دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے کام کرے گی۔

خیال رہے کہ 2016 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے فوری طور پر ٹرمپ کو مبارکباد دی تھی۔

بعد ازاں امریکا نے ٹرمپ کی کامیابی پر روس کے اثر انداز ہونے کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا جبکہ 3 نومبر کو بھی ہونے والے صدارتی انتخاب میں امریکی نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے الزام عائد کیا تھا کہ ایران اور روس نے امریکی صدارتی انتخاب 2020 میں بھی مداخلت کرنے کی کوشش کی ہے۔

[pullquote]روسی الیکشن کمیشن چیف کا امریکی صدارتی انتخاب پر شک کا اظہار[/pullquote]

دوسری جانب سینٹرل الیکشن کمیشن آف دی رشین فیڈریشن کی صدر ایلا پام فلووا نے امریکی صدارتی انتخاب میں میل (ڈاک) کے ذریعے ووٹنگ کے عمل پر شک کا اظہار کیا ہے۔

ایلا پام فلووا نے کہا ہے کہ ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کے عمل میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا خدشہ ہے، ہم نے امریکی میل ووٹنگ کے نظام کا جائزہ لیا ہے اور اس نظام کو غیر محفوظ اور فراڈ کا باعث پایا تھا۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی بذریعہ میل بیلٹنگ کو فراڈ قرار دے چکے ہیں اور پولنگ اسٹیشن جاکر ووٹ ڈالنے کے عمل کو محفوظ قرار دے چکے ہیں۔

امریکی صدارتی انتخاب کے اب تک سامنے آنے والے غیر سرکاری نتائج کے مطابق جو بائیڈن 290 الیکٹول ووٹس حاصل کیے ہیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ 214 ووٹس حاصل کرسکے ہیں۔

ریاست جارجیا میں دوبارہ گنتی ہوگی جبکہ شمالی کیرولینا اور الاسکا میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے