جمعہ : 13 نومبر 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]فلپائن میں طوفان ’وامکو‘، 14 افراد ہلاک[/pullquote]

فلپائن میں سمندری طوفان ’وامکو‘ کے سبب ہونے والی اموات کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔ حکام کے مطابق تیز بارش اور طوفانی ہواؤں کے سبب ایک درجن سے زائد افراد لاپتہ بھی ہیں۔ بُدھ کے روز سے اس سمندری طوفان نے دارالحکومت منیلا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ اسے گزشتہ کئی برسوں کا بدترین سیلاب کہا جا رہا ہے۔ دس لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہیں اور چار لاکھ کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا۔ ’وامکو‘ رواں سال اس جزیرے میں آنے والا اکیسواں طوفان ہے۔ یہاں ایک ماہ کے اندر پانچویں بار اس نوعیت کا طوفان آیا ہے۔

[pullquote]لیبیا میں مہاجرین کی ایک کشتی حادثے کا شکار، درجنوں ہلاکتیں[/pullquote]

لیبیا کے ساحل کے قریب مہاجرین کی ایک کشتی کے حادثے میں کم از کم 74 افراد ہلاک ہوگئے۔ مہاجرین اور ہجرت کے امور کی بین الاقوامی تنظیم کے مطابق، لیبیا کے ساحلی محافظ اور ماہی گیر 47 افراد کو بچانے میں کامیاب ہو سکے۔ بتایا جا رہا ہے کہ غالباً اس کشتی پر 100 سے زیادہ افراد سوار تھے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ شمالی افریقی ساحلوں پر ایسے حادثات اکثر و بیشتر ہوتے رہتے ہیں۔ بحیرہ روم کو پار کر کے یورپی سرزمین تک پہنچنے کی جدوجہد کرنے والے تارکین وطن کی کشتیاں سمندر میں غرق ہونے کے واقعات اکثر پیش آتے ہیں۔

[pullquote]چین نے مستقبل کے امریکی صدر کو مبارکباد پیش کر دی[/pullquote]

چین نے آئندہ امریکی صدر جو بائیڈن اور آئندہ نائب صدر کملا ہیریس کو ان کی انتخابی کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ امریکی عوام کے فیصلے کا احترام کیا جانا چاہیے۔ دریں اثنا، امریکی ایجنسی برائے سائبرسکیورٹی نے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ ووٹنگ کے عمل میں ووٹوں کو ضائع یا تبدیل کیا گیا ہو۔ امریکی حکام نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ان افواہوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ٹرمپ کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ کمپیوٹر سافٹ ویئر کے استعمال سے صدارتی انتخابات میں ہیرا پھیری ہوئی ہے۔

[pullquote]جرمنی میں کورونا انفیکشنز کا نیا ریکارڈ[/pullquote]

جرمنی میں کسی ایک دن کے دوران نئے کورونا انفیکشنز کی تعداد ایک نئے ریکارڈ تک پہنچ گئی ہے۔ برلن کے متعدی امراض کے تحقیقی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 23 ہزار پانچ سو بیالیس نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ یہ کسی ایک دن کے دوران کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ کورونا کی وبا کے آغاز سے اب تک جرمنی میں سات لاکھ اکاون ہزار انفیکشنز رجسٹر ہو چُکے ہیں جبکہ کووڈ انیس کا شکار ہو کر موت کے مُنہ میں جانے والے افراد کی تعداد 12 ہزار دو سو ہو چُکی ہے۔

[pullquote]مملکت کو دھمکانے والوں کے ساتھ ’آہنی ہاتھوں‘ سے نمٹا جائے گا، سعودی ولی عہد[/pullquote]

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے متنبہ کیا ہے کہ مملکت کو دھمکانے والوں اور سکیورٹی اور استحکام کے لیے خطرہ بننے والوں کے ساتھ ’آہنی ہاتھوں‘ سے نمٹا جائے گا۔ جدہ میں غیر مسلموں کے ایک قبرستان میں ہونے والے حملے کے ایک دن بعد گزشتہ روز سعودی مجلس شوری کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ محمد بن سلمان نے یہ بیان دیا۔ بدھ کے روز جدہ کے ایک قبرستان میں ہونے والے دھماکے میں دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔ یہ دھماکا پہلی عالمی جنگ کے خاتمے کی یاد میں منعقدہ ایک ایسی تقریب کے دوران ہوا تھا جس میں فرانس کے علاوہ امریکی، برطانوی، اطالوی اور یونانی سفارت کار بھی موجود تھے۔ اس دھماکے کی ذمہ داری سخت گیر جنگجو گروپ داعش نے قبول کی ہے۔ حالانکہ اس نے اپنے دعوے کی تائید میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا ہے۔

[pullquote]پیرس میں 2015ء کے خوفناک دہشت گردانہ حملوں کی یادگار تقریب[/pullquote]

آج فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں پانچ سال قبل ہونے والے مسلم انتہا پسندوں کے خونریز حملوں کی یادگاری تقریب نہایت سخت سکیورٹی میں منعقد ہو رہی ہے۔ کورونا بحران کے سبب اس سرکاری تقریب میں ایک محدود تعداد میں افراد شریک ہو رہے ہیں۔ ٹھیک پانچ سال قبل 13 نومبر 2015ء کو داعش سے منسلک دہشت گردوں نے پیرس کے فُٹ بال اسٹیڈیم ’ اسٹاڈے ڈے فرانس‘ اور باتا کلان کنسرٹ ہال کے علاوہ پیرس کے کئی ایک ریستورانوں اور بارز پر حملے کیے تھے۔ ان دہشت گردانہ واقعات میں 130 افراد ہلاک اور سینکڑوں دیگر زخمی ہوئے تھے۔ ان حملوں کو فرانس کے موجودہ پُر امن عہد کے بدترین واقعات سمجھا جاتا ہے۔

[pullquote]خسرے سے ہونے والی اموات کی تعداد میں واضح اضافہ[/pullquote]

اقوام متحدہ کے مطابق خسرے سے بچاؤ کی ویکسین نہ ملنے کے سبب اس خطرناک بیماری کا پھیلاؤ تشویشناک ہو گیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، گزشتہ سال خسرہ سے دو لاکھ سات ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ یہ تعداد سن 2016 میں ہونے والی اموات سے ڈیڑھ گنا زیادہ ہیں۔ خسرے کی بیماری سے افریقی ممالک خاص طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے خسرہ سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی مہم کو کورونا کے بحران کے نتیجے میں نقصان پہنچنے کے امکانات پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کیونکہ کورونا بحران کی وجہ سے بہت سے لوگ خسرے کی ویکسین سے محروم رہے ہیں۔ فی الحال انہیں ویکسین ملنے کے امکانات بھی بہت کم ہیں۔

[pullquote]اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف کے لیے پانچ نئے جج منتخب[/pullquote]

اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل اور جنرل اسمبلی نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے لیے پانچ ججز کا انتخاب کیا ہے۔ ان کا تعلق جرمنی، جاپان، چین، یوگنڈا اور سلوواکیہ سے ہے۔ 15 رکنی بین الاقوامی عدالت انصاف کے لیے ہونے والے انتخابات کے لیے ان پانچ ججوں کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ عالمی عدالت انصاف نیدرلینڈ کے شہر ہیگ میں واقع ہے۔ نئے ججوں کو فروری 2021ء سے 2030ء تک کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے اپنی ایک ٹوئیٹ کے ذریعے ان ججز کی کامیابی پر انہیں مبارک باد پیش کی ہے۔ بین الاقوامی عدالت انصاف اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے درمیان ہونے والے قضیوں پر سماعت کر کے فیصلہ سنانے کی مجاز ہوتی ہے۔ ان انتخابات میں نائیجریا، روانڈا اور کروشیا کے بھی ججز امیدوار تھے جو دو مرحلے کی ووٹنگ کے بعد مقابلے سے خارج ہوگئے۔

[pullquote]امریکی انتخابات میں دھوکا دہی کا کوئی ثبوت نہیں، سائبر سکیورٹی ایجنسی[/pullquote]

متعدد امریکی محکموں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے حالیہ انتخابات میں ’دھوکا دہی‘ اور دھاندلی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان الزامات کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔ ٹرمپ نے اپنی شکست قبول نہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ الیکشن میں ایک مخصوص کمپیوٹر سافٹ ویئر استعمال کیا گیا تھا۔ سائبر سکیورٹی ایجنسی اور انتخابی حکام نے تاہم ایک بیان میں کہا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ووٹنگ کے نظام میں کوئی ہیر پھیر کی گئی اور ووٹ کو ضائع یا تبدیل کیا گیا ہو۔ دریں اثناء سرکردہ ڈیموکریٹس نے ریپبلیکنز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کی انتخابی شکست تسلیم کریں۔

[pullquote]فرانس کورونا کے حوالے سے پابندیوں میں نرمی نہیں کر رہا[/pullquote]
یورپی ملک فرانس کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائی گئی پابندیوں میں نرمی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ وزیر اعظم ژاں کاسٹیکس کے مطابق ان قواعد میں نرمی لانا یا انہیں منسوخ کرنا ’’غیر ذمہ دارانہ‘‘ عمل ہوگا۔ فرانس کے ہسپتالوں پر دباؤ کافی بڑھ چکا ہے۔ اس وقت اس یورپی ملک میں ہونے والی ہر چار اموات میں سے ایک کا سبب کووڈ انیس بن رہا ہے۔ وزیر اعظم نے دسمبر کے آغاز تک، ممکنہ طور پر کم از کم چھوٹے کاروبار دوبارہ کھول دیے جانے کا وعدہ کر رکھا ہے۔ تاہم ریستوراں اور بارز فی الحال بند ہی رہیں گے۔

[pullquote]ٹرمپ کی طرف سے چین میں مخصوص سرمایہ کاری پر پابندی[/pullquote]

امریکی ڈونلڈ ٹرمپ نے مخصوص چینی کمپنیوں میں امریکی سرمایہ کاری پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ پابندی ایسی چینی کمپنیوں سے متعلق ہے جن کا تعلق عوامی جمہوریہ چین کی فوج سے نکلتا ہے۔ اس سلسلے میں وائٹ ہاؤس نے ایک فرمان جاری کیا ہے جو 11 جنوری سے نافذ ہوگا۔ اس فرمان میں مزید کہا گیا ہے کہ چین امریکی سرمائے کو اپنی فوج اور سکیورٹی اداروں کو وسعت دینے اور جدید تر بنانے کے لیے استعمال کر رہا ہے اور یہ امریکا اور بیرون ملک تعینات امریکی افواج کے لیے ’براہ راست خطرہ‘ ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے