انجلینا جولی کا گھریلو تشدد سے بچنے کیلیے خواتین کو مشورہ

ہالی وڈ کی آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ انجلینا جولی نے خواتین کو مشورہ دیا ہے کہ ایسی خواتین جو کرسمس کی چھٹیوں کے دوران گھریلو تشدد کے باعث خوف محسوس کر رہی ہیں انھیں چاہیے کہ وہ کسی سے بات کریں اور اتحادیوں کو تلاش کریں۔

غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں 45 سالہ اداکارہ انجلینا جولی نے صنف پر مبنی تشدد سے متعلق مہم کے حوالے سے بات کی۔

سماجی کارکن انجلینا جولی کا کہنا تھا کہ یہ مہم دنیا بھر کے افراد، اداروں اور تنظیموں کے ذریعے منظم حکمت عملی کے طور پر لڑکیوں اور خواتین کے خلاف ہونے والے تشدد کی روک تھام اور خاتمے کے لیے ہے جس کا مقصد معاشرے میں شعور و آگاہی بڑھانا، وکالت کی کوششوں میں تیزی اور علم و جدت کی منتقلی ہے۔

[pullquote]تشدد سے تحفظ کیلیے کیا کیا جائے؟[/pullquote]

دوران انٹرویو انجلینا جولی کا کہنا تھا کہ ہنگامی صورتحال کے لیے منسلک رہیں مثال کے طور پر کسی ایمرجنسی کا سامنا کرنے کی صورت آپ کسی دوست یا فیملی ممبر کے ساتھ ایک کوڈ ورڈ پر اتفاق کر لیں جس کے ذریعے انہیں پتہ چل جائے کہ آپ کو کسی ایمرجنسی کا سامنا ہے، آغاز نیٹ ورک کی تشکیل سے کریں اور معلومات حاصل کریں۔

ہالی وڈ کی معروف اداکارہ انجلینا کے مطابق یہ کہنا افسوسناک ہے کہ لیکن آپ یہ فرض نہیں کر سکتے کہ فیملی کے تمام ممبر اور دوست احباب آپ کی مدد یا پھر آپ پر یقین کریں گے، بعض اوقات یہ اجنبی ہوں گے جو آپ کی مدد کریں گے یا پھر دوسرے متاثرین یا کوئی معاون یا مذہبی گروپ، سب سے بڑھ کر آپ نے ہوشیار رہنا ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا صرف آپ ہی جانتی ہیں کہ آپ خطرے میں ہیں اور جب تک آپ کو باہر سے مدد نہیں مل جاتی آپ خود کو خوفزدہ محسوس کر سکتی ہیں۔

[pullquote]اپنے پیاروں کو تشدد سے محفوظ رکھنے کیلیے کیا کیا جائے؟[/pullquote]

انجلینا جولی کا کہنا تھا کہ اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ آپ تشدد سے متاثر اپنے کسی پیارے کی کیسے مدد کر سکتے ہیں تو متاثرین کے قریب اور ان کی زندگیوں میں موجود رہنے کی کوشش کریں، انہیں بتائیں کہ آپ ان کے قریب موجود ہیں۔

آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ ایک اور چیز جو ہم کر سکتے ہیں وہ یہ کہ گھریلو تشدد سے متعلق آگاہی حاصل کرنا، جاننے کی کوشش کریں کہ کونسا صدمہ کس طرح ہماری صحت کو متاثر کر سکتا ہے اور ہمارے بچوں میں کیا کیا حیاتیاتی تبدیلیاں لاسکتا ہے، ان امور کو سنجیدگی سے لیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے