اٹھارویں ترمیم کے خلاف کوئی نہیں،کچھ نقائص کو دور کرنا ضروری ہے، شبلی فراز

وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہےکہ اٹھارویں ترمیم کے خلاف کوئی نہیں، کچھ نقائص موجود ہیں۔

کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کابینہ نے آڈیٹر جنرل کے اختیارات سے متعلق بل کی منظوری دیتے ہوئے آڈیٹر جنرل کا دائرہ کار بڑھایا ہے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کے خلاف کوئی نہیں، اٹھارویں ترمیم کے بعد وزارتیں صوبوں کومنتقل کی گئیں جس سے وفاقی حکومت کے ملازمین کا حجم بھی بڑھ گیا ہے، اٹھارویں ترمیم میں کچھ نقائص موجود ہیں جنہیں دور کرنا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا ہم 445 اداروں کو 341 پر لے آئے ہیں، بعض ادارے ضم اور بعض ختم کر دیےگئے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کورونا ویکیسین پر 120 سے 150 ملین ڈالر کی ڈیل کی گئی ہے، جتنا جلدی ممکن ہو سکےگا شہریوں کے لیے کورونا ویکیسین دستیاب کریں گے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ آج کے کابینہ اجلاس میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) پرکوئی بات چیت نہیں ہوئی،عوام کرپشن بچانے میں کسی کا ساتھ نہیں دیتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے