افغانستان کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں: نوازشریف

وزیراعظم نوازشریف شریف نے کہا کہ امن کے لیے پُر امن افغانستان لازمی ہے، افغانستان کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں ۔

وزیراعظم نوازشریف نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاعر مشرق علامہ اقبال نے افغانستان کو ایشیا کا دل قرار دیا تھا، یہ کانفرنس استنبول کانفرنس کا تسلسل ہے ۔افغانستان ایک خود مختار ملک ہے، عالمی برادری افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتی ہے ۔پاکستان خطےکے تمام ملکوں سے مضبوط تعلق رکھنے کا عزم رکھتا ہے۔افغانستان کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں ۔

وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ وہ تمام مہمانوں کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے عمل کو سراہتا ہے،کانفرنس کا مقصد خطے میں امن اور انسانی اقدار کا فروغ ہے۔

ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کرنے افغان صدر اشرف غنی اسلام آباد پہنچے تونورخان ائیر بیس پر وزیر اعظم نواز شریف نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا،تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود تھے، افغان صدر کو اکیس توپوں کی سلامی دی گئی،گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

کانفرنس میںبھارتی وزیر خارجہ سشما سواراج سمیت 14 رکن ممالک و 17 معاون ممالک کے وزراء خار جہ اور 12 بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کے نمائندے اور اعلیٰ سطحی وفود شرکت کررہے ہیں۔

ترکی اور افغانستان کے اقدام سے ہارٹ آف ایشیااستنبول کا قیام 2011ء میں عمل لایا گیا۔ اس کا اہم مقصد افغانستان میں طویل المدتی امن، استحکام اور ترقی کے لئے علاقائی تعاون اور رابطے کی کوششوں کو فروغ دینا ہے،نفرنس کے موقع پر سکیورٹی خطرات سے نمٹنے کے لئے تعاون میں اضافے اور ہارٹ آف ایشیا ریجن میں رابطے کے فروغ کے موضوع پر اسلام آباد اعلامیہ کی بھی منظوری دیئے جانے کی توقع ہے۔

اعلامیہ میں خطے میں امن، سلامتی، اقتصادی ترقی اور رابطوں کے فروغ کے لئے پائیدار کوششیں کرنے کے لئے ہارٹ آف ایشیا ممالک اور شراکت داروں کی طرف سے بھرپور عزم کا اظہار کیا جائے گا۔

ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کےرکن ممالک میں پاکستان، افغانستان، روس، چین، بھارت، سعودی عرب، ایران، آذربائیجان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکی، ترکمانستان اورمتحدہ عرب امارات بھی رکن ممالک میں شامل ہیں۔

کانفرنس کے 17 معاون ممالک میں امریکا، برطانیہ، سوئیڈن، اسپین، پولینڈ، ناروے، جاپان، اٹلی، جرمنی، عراق، فن لینڈ، فرانس، یورپی یونین، مصر، ڈنمارک، کینیڈااورآسٹریلیا شامل ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے