قابل نفرت مواد کے پھیلاؤ کےخلاف سوشل میڈیا پر مہم

شر انگیزی اور اشتعال انگیز مواد کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سول سوسائٹی کی طرف سے #IDontForwardHate کے عنوان سے چلائے گئے ٹرینڈ میں سوشل میڈیا صارفین نے مختلف جہتوں سے اس عنوان کے تحت ٹویٹس کے زریعے اپنی رائے کا اظہار کیا ۔ BytesforAll کی نگرانی میں چلائے گئے اس ٹرینڈ میں سول سوسائٹی ممبرز ، صحافیوں، اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ 3 گھنٹے کی یہ مہم پاکستان کے ٹاپ 10 ٹویٹر ٹرینڈز میں شامل رہی ۔

پاکستان میں گزشتہ دو عشروں سے نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤ کی وجہ سے سینکڑوں افراد تشدد کا نشانہ بن چکے ہیں – سوشل میڈیا سے پہلے بھی ایسا مواد تحریری شکل میں کتابوں ، اخبارات و جرائد، تصاویر اور ویڈیوز کی شکل میں موجود تھا –لیکن ٹیکنالوجی میں ترقی اور بلخصوص سوشل میڈیا نے شر انگیز اور قابل نفرت مواد کے پھیلاؤ میں اس حد تک اضافہ کیا ہے کہ کئی افراد اختلاف رائے کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔

سوشل میڈیا پر جو مواد بھی شئیر کیا جاتا ہے وہ کسی نہ کسی شکل میں موجود رہتا ہے اور اس سے ہزاروں لوگوں کی رائے پر اثر پڑتا ہے ۔ آن لائن ٹرینڈز پر گہری نظر رکھنے والے سول سوسائٹی ممبر ہارون بلوچ نے لکھا ہے کہ اس طرح کی مہم سے باہمی امن و احترام کو فروغ ملتا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ آن لائن یا آف لائن شر انگیز مواد کے پھیلانے کوکسی بھی طرح سپورٹ نہیں کرنا چاہئے ۔

صحافی و کالم نگار سبوح سید نے ایک شعر لکھا کہ
محبت کے ہر جزبے سے وہ انکار کرتا ہے
وہ نفرت ہے اور نفرتوں کا کاروبار کرتا ہے

سوشل میڈیا صارفین نے تصویری پوسٹرز کے ساتھ اس مہم کو سپورٹ کیا اور نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤ کی مذمت کی ۔

Pakvoices نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اظہار رائے کہ آزادی اہم ہے لیکن اس کا استعمال کرتے ہوئے کسی بھی تفریق کے نتیجے میں مخصوص گروپ یا فرد کو نشانہ بنانا غلط ہے ۔ اس کی حوصلہ شکنی ہو نی چاہیئے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے