سلطان محمد کے مستعفی ہونے کے بعدحکومت صوبائی اسمبلی میں بھنورمیں پھنس گئی

پشاور: سلطان محمد کے مستعفی ہونے کے بعد خیبرپختونخواحکومت صوبائی اسمبلی میں بھنورمیں پھنس گئی ہے پورے ایوان میں ایساکوئی بھی رکن نہیں جو سلطان محمد کی طرح نہ صرف حکومت کا دفاع کرسکے بلکہ اپوزیشن کےساتھ اپنے اچھے رویے کے باعث انہیں رام بھی کرے سلطان محمد خیبرپختونخوااسمبلی میں گزشتہ اڑھائی سالوں سے وزیرقانون کی حیثیت سے مسلسل حکومت کا دفاع کرتے آرہے ہیں صوبائی کابینہ کے دیگر اراکین کی اسمبلی میں مسلسل غیرحاضری کے باوجود سلطان محمد حکومت کا کیس ایوان میں لڑتے نظرآتے تھے صوبائی کابینہ کے ایک اہم رکن کے مطابق سلطان محمد کابینہ میں ”ڈسپرین “کی گولی کی حیثیت رکھتے تھے ۔محکمہ سماجی بہبود کے وزیرغیرحاضرہوتوسلطان محمدحاضرہوتاتھابی آرٹی کا دفاع کرناہوتا تو سلطان محمداپوزیشن کے سامنے کھڑاہوجاتا محکمہ بلدیات کے انتخابات کا مسئلہ ہوتا تو سلطان محمد جواب دینے کےلئے حاضر ہوجاتا صوبائی کابینہ کے رکن کے مطابق جس طرح ڈسپرین کی گولی سردرد،ہارٹ اٹیک اوردیگرامراض میں استعمال ہوتی ہے سلطان محمدبھی کابینہ کےلئے وہی حیثیت رکھتاتھا۔

[pullquote]صوبائی حکومت کی مشکلات کیاہونگی۔۔؟[/pullquote]

خیبرپختونخوااسمبلی میں صوبائی کابینہ کے اراکین شازونادرہی آتے ہیں کئی وزراءایوان میں مہینوں تک غیرحاضررہتے ہیں وزیراعلیٰ محمودخان گزشتہ پارلیمانی سال کے دوران صرف دو دفعہ ایوان میں آئے تھے جس کی دیکھادیکھی وزراءبھی ایوان کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے صوبائی اسمبلی میں متعددبار سپیکرصوبائی اسمبلی مشتاق غنی نے رولنگ دی کہ وزراءاپنی حاضری کویقینی بنائیں لیکن اس کے باوجود صوبائی کابینہ کے اراکین غیرحاضررہتے ہیں مشتاق غنی نے صوبائی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کے دوران صوبائی وزیرشوکت یوسفزئی سے درخواست کی تھی کہ خدارا اپنے وزیروں کی ایوان میں حاضری کویقینی بنائیں اور اس متعلق وزیراعلیٰ سے بھی بات کریں صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے بعد مشتاق غنی اور وزیراعلیٰ محمودخان کے مابین جب ملاقات ہوئی تو اس ملاقات میں سپیکرمشتاق غنی نے سلطان محمد کے بغیر دیگروزراءکی غیرحاضری سے متعلق وزیراعلیٰ کے سامنے دل کھول کرشکایتیں کیں اسمبلی اجلاس کے دوران مشتاق غنی نے واضح کیاتھاکہ وہ وزیراعظم کے سامنے بھی وزراءکی غیرحاضری کی شکایات کرینگے اسمبلی اجلاس کے دوران ہرموقع پر تمام محکموں کے سوالات کے جوابات دینے کےلئے سلطان محمدحاضرخدمت ہوتاتھاکابینہ کے ایک اہم رکن نے بتایاکہ سلطان محمد کے جانے کے بعد خیبرپختونخواحکومت مکمل طو رپر بے آسراہوگئی ہے سلطان محمدجیسا شخص جواپوزیشن کے ساتھ اچھے روابط کےلئے مشہورتھا اورانہیں رام کرتاتھا اب موجودہ اراکین میں کوئی ایسی شخصیت نہیں جوحکومت کا نہ صرف دفاع کرسکے بلکہ اپوزیشن سے بات بھی کرسکے۔

[pullquote]متوقع وزیرقانون کون ہوسکتاہے۔۔؟[/pullquote]

خیبرپختونخوامیں متعدداراکین اسمبلی نے قانون کی ڈگریاں لی ہیں جن میں خاتون رکن عائشہ بانو،پیرفدا،خالد خان ،بابرسلیم سواتی اور کئی متعدداراکین شامل ہیں پیرفداصوبے کے ایک اہم شخصیت کے قریبی رشتہ داربھی ہیں اوران کےلئے لابنگ بھی شروع کی ہے اسی طرح عائشہ بانونے بھی قانون کی ڈگری حاصل کی ہے اوراس کے علاوہ وہ صوبائی حکومت کی دفاع کےلئے اکثروبیشترایوان میں سب سے زیادہ پیش پیش ہوتی ہیں کابینہ کے ایک اہم رکن نے بتایاکہ سلطان کے عائشہ بانوکواگروزیرقانون بنایاجاتاہے تو اس طریقے سے صوبائی کابینہ میں خاتون رکن اہم حیثیت سے تعینات ہوجائے گی تاہم قرعہ فال کس کے نام نکلتاہے کچھ دنوں میں مزید نام سامنے آسکتے ہیں تاہم بابرسلیم سواتی خیبرپختونخواکی موجودہ اسمبلی کے سپیکرکے منصب کےلئے سب سے اہم شخصیت گردانے جاتے تھے لیکن نام مشتاق غنی کانکلاوزیرقانون کا منصب خالی ہونے کے بعد اس وقت بابرسلیم سواتی بھی وزیرقانون کی دوڑمیں شامل ہیں۔

[pullquote]سابق وزیرقانون سلطان محمد کوکیوں نکالاگیا۔۔؟[/pullquote]

سینیٹ الیکشن2018ءمیں ووٹ فروخت کرنے کی مبینہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد وزیرقانون خیبر پختونخوا سلطان محمد نے وزیراعظم اور وزیراعلی کی ہدایت پر استعفی دے دیا۔ویڈیو سامنے آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا کے وزیر قانون سے استعفی لینے کا فیصلہ کیا تھا اور اس حوالے سے وزیراعلی کے پی محمود خان کو ہدایات جاری کی تھیں۔وزیراعظم کا حکم موصول ہوتے ہی وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے وزیر قانون سلطان محمد سے استعفا طلب کیا تھاوزیرقانون سلطان محمد نے وزیراعلی محمود خان کو استعفی ارسال کردیا جس کے بعدخیبرپختونخواحکومت نے صوبائی وزیر سلطان محمد کے استعفے کوقبول کرتے ہوئے انہیں کابینہ سے سبکدوش کردیاہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے