پیر : 22 فروری 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]یورپی یونین میانمار کے فوجی رہنماؤں پر پابندیاں لگانے پر تیار[/pullquote]

یورپی یونین کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ میانمار میں فوجی بغاوت کرنے والے مرکزی ملٹری افسران کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کی جا چکی ہے۔ یہ بات برسلز میں ایک کانفرنس کے بعد جاری کیے گئے ایک بیان میں کہی گئی ہے۔ یورپی یونین بلاک کے وزرائے خارجہ نے مزید کہا کہ میانمار کی فوجی جنتا ملک میں کشیدگی کے خاتمے، اقتدار سول حکومت کو سونپنے اور گرفتار شدہ سیاسی رہنماؤں کو رہائی کو ممکن بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے۔

[pullquote]میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف عوامی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری[/pullquote]

میانمار میں فوجی جنتا کی طرف سے سخت اقدامات کے باوجود فوجی بغاوت کے خلاف عوامی احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ آج پیر کے دن بھی ہزاروں مظاہرین نے ینگون کی سڑکوں پر نئے مظاہرے کیے جبکہ کاروبار زندگی معطل رہا۔ یکم فروری کی فوجی بغاوت کے بعد سے ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ہفتے کے دن ان مظاہروں کے دوران مزید دو افراد ہلاک ہو گئے۔ امریکا اور جرمنی سمیت متعدد مغربی ممالک نے میانمار میں فوجی بغاوت اور اس کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے دوران فوجی کریک ڈاؤن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

[pullquote]ایران عالمی جوہری ڈیل پر عمل پیرا رہے، جرمن وزیر خارجہ[/pullquote]

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی جوہری ڈیل پر عمل پیرا رہے۔ انہوں نے کہا کہ سن دو ہزار پندرہ میں ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین طے پانے والی اس ڈیل پر قائم رہنا، دراصل تہران حکومت کے مفاد میں ہی ہو گا۔ جرمن وزیر نے مزید کہا کہ نئے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ عندیہ دے چکی ہے کہ واشنگٹن حکومت اس معاہدے میں دوبارہ شامل ہو جائے گی۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اس ڈیل سے الگ ہونے کے بعد سے ایران نے بھی اپنی ذمہ داریوں سے بتدریج الگ ہونا شروع کر دیا تھا۔

[pullquote]چینی اور بھارتی افواج متنازعہ سرحدی علاقوں سے واپس چلی گئیں[/pullquote]

بھارتی حکام نے کہا ہے کہ ہمالیہ کے متنازعہ سرحدی علاقوں سے اس کے فوجی واپس آ گئے ہیں۔ مزید کہا گیا ہے کہ مذاکراتی عمل کے بعد چین نے بھی اپنی سپاہی واپس بلا لیے ہیں۔ گزشتہ کئی ماہ سے لداخ کے علاقے میں چینی اور بھارتی افواج میں شدید تناؤ دیکھا جا رہا تھا۔ اس دوران دونوں ممالک کی طرف سے ایک دوسرے پر سرحدی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ بھارتی وزارت دفاع کے بیان کے مطابق چین کے ساتھ مذاکراتی عمل کے دسویں دور میں اس تناؤ میں کمی پر اتفاق کیا گیا، جو خطے میں سکیورٹی کی صورتحال بہتر بنانے میں معاون ثات ہو گا۔

[pullquote]برطانوی وزیر اعظم پیر کے دن کورونا لاک ڈاؤن کے خاتمے کا اعلان کریں گے[/pullquote]

برطانیہ میں کورونا وائرس کی کامیاب ویکسین مہم کے بعد اب لندن حکومت لاک ڈاؤن سے نکلنے کا فیصلہ کرنے والی ہے۔ وزیراعظم بورس جانسن اس لاک ڈاؤن کے خاتمے اور اس عالمی وبا سے نمٹنے کی خاطر آج ایک نئی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔ برطانیہ میں گزشتہ دو ماہ سے لاک ڈاؤن نافذ ہے تاہم کئی سخت پابندیاں نرم کی جا چکی ہیں۔ برطانیہ میں سترہ ملین افراد کو ویکسین کی پہلی خوراک دی جا چکی ہے، جس کے بعد وہاں کورونا کے پھیلاؤ میں کمی نوٹ کی جا رہی ہے۔

[pullquote]بوئنگ 777 کے مسافر بردار طیارے گراؤنڈ کر دینا چاہییں، بوئنگ[/pullquote]

امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ نے کہا ہے کہ تمام ہوائی کمپنیاں اس کے سات سو ستتر ایئر کرافٹ کو گراؤنڈ کر دیں۔ ہفتے کے دن امریکا میں اس طرز کے ایک مسافر بردار جہاز کو پیش آنے والے حادثے کے بعد بوئنگ نے یہ اعلان کیا ہے۔ امریکی شہر ڈینور سے پرواز کرنے والا بوئنگ777 انجن فیل ہونے کے باعث واپس اتار لیا گیا تھا۔ اس حادثے میں البتہ کوئی زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔ امریکی یونائیٹڈ ایئر لائنز نے اس طرز کے چوبیس جبکہ جاپان کی دو ایئر لائنز نے اس طرز کے بتیس طیارے گراؤنڈ کر دیے ہیں۔

[pullquote]جرمنی میں کورونا وائرس کے کیسز میں پھر اضافہ[/pullquote]

جرمنی میں کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے نئے افراد کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ بیماریوں پر قابو پانے والے قومی ادارے رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق اتوار کے دن سات ہزار چھ سو چھہتر نئے کیس ریکارڈ کیے گئے، جو گزشتہ اتوار کو سامنے آنے والے کیسوں سے پندرہ سو باسٹھ زیادہ بنتے ہیں۔ جرمنی میں اس وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد دو لاکھ انتالیس ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران باسٹھ افراد ہلاک بھی ہوئے اور یوں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد سڑسٹھ ہزار نو سو سے زائد ہو گئی ہے۔

[pullquote]امریکی فوجیوں کے انخلا میں ممکنہ توسیع نامنظور، افغان طالبان[/pullquote]

افغان طالبان نے امریکی افواج کے انخلا سے متعلق نئے مجوزہ منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔ اس نئے پلان کے مطابق متوقع طور پر امریکی فوج کی واپسی کی تاریخی میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ان کے جنگجو اس توسیع پر ہر گز اتفاق نہیں کریں گے۔ دوحہ امن معاہدے کے تحت واشنگٹن حکومت نے رواں برس یکم مئی تک افغانستان میں متعین اپنے تمام فوجی واپس بلانے ہیں۔ تاہم سکیورٹی کی مخدوش صورتحال اور طالبان کے ساتھ امن ڈیل کی غیر فعالی کی وجہ سے اس منصوبے میں تبدیلی کا امکان ہے۔

[pullquote]جرمنی میں سامیت مخالف جذبات بڑھ رہے ہیں، جرمن صدر کا انتباہ[/pullquote]

جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر نے جرمنی میں یہودیوں کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ اب بھی جرمنی میں سامیت مخالف جذبات پائے جاتے ہیں۔ جرمنی میں یہودیوں کی موجودگی کے سترہ سو برسوں کی مناسبت سے گزشتہ روز کولون کے ایک سیناگاگ میں منعقد ہوئی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اشٹائن مائر نے کہا کہ یہودیوں نے جرمن تاریخ کو بنانے اور کلچر کو روشن کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہودیوں کے ساتھ دہائیوں تک جانبداری برتی گئی اور ان پر ظلم و ستم ہوا اور اس امر کی ضرورت ہے کہ یہودیت کی تاریخ کو ایماندارانہ نگاہ سے دیکھا، پرکھا جائے۔

[pullquote]ایران اور آئی اے ای اے نے عارضی حل ڈھونڈ لیا[/pullquote]

ایران نے جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) کی اپنے جوہری پروگرام تک رسائی محدود کر دی ہے تاہم حکام آئندہ تین ماہ تک نگرانی کر سکتے ہیں۔ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رفائل گراسی کے مطابق اقوام متحدہ کے معائنہ کار عارضی طور پر ایرانی جوہری پروگرام کی نگرانی کر سکیں گے تاہم ان کی رسائی محدود رہے گی۔ ایران کا ہنگامی دورہ کرنے والے گراسی نے کہا کہ ادارے اور ایران نے اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایک ’تکنیکی حل‘ تلاش کر لیا ہے جبکہ عالمی جوہری ڈیل کے تحت آئی اے ای اے کے حکام ایران میں نگرانی کی ضروری سطح کو برقرار رکھیں گے۔

[pullquote]بشکریہ ڈی ڈبلیو[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے