کینیڈا میں الہدیٰ اسکول ‘بند’

کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں قائم اسلامک اسکول کی 4 طالبات کی جانب سے عسکریت پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ (داعش) میں شمولیت کی کوشش کی رپورٹس پر مذکورہ اسکول بند کردیا گیا.

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پبلک براڈکاسٹر سی بی سی کے حوالے سے بتایا ہے کہ الہدیٰ ایلیمنٹری اسکول میں شام اور ویک اینڈ کلاسز لینے والی 4 نوعمر طالبات نے 2014 میں ملک سے باہر سفر کیا.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے 3 لڑکیوں کو سیکیورٹی اہلکاروں نے شام میں داخل ہونے سے پہلے ترکی میں ہی روک لیا، جبکہ صومالیہ سے تعلق رکھنے والی ان لڑکیوں میں سب سے بڑی لڑکی کسی طرح جنگ زدہ علاقے میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئی اور اب بھی وہیں رہائش پذیر ہے.

الہدیٰ ایلیمنٹری اسکول کا اپنی ویب سائٹ پر کہنا ہے کہ انھوں نے عارضی طور پر اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ میڈیا رپورٹس نے ان کے 160 طلباء کو خطرے میں ڈال دیا ہے.

اسکول کے ایڈمنسٹریٹر عمران حق نے اپنے بیان میں کہا، "الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ، کینیڈا اس بات کی وضاحت کرنا چاہتا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے حکام نے ادارے پر کبھی یہ الزام عائد نہیں کیا کہ ہماری 4 طالبات نے دہشت گرد تنظیم میں شمولیت کے لیے ملک سے باہر سفر کیا”.

مزید یہ کہ ادارے کو ان چاروں لڑکیوں کی شناخت کے حوالے سے معلومات نہیں ہیں اور نہ ہی اس بات کی تصدیق کی جاسکتی ہے کہ آیا ان طالبات نے انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا یا نہیں، اگر لیا تو کتنے عرصے کے لیے یا اسی قسم کی دیگر معلومات کے حوالے سے ادارہ کچھ کہنے سے قاصر ہے.

عمران حق کے مطابق،”ہم حکام کے ساتھ اس معاملے یا کسی بھی معاملے پر مکمل تعاون کے لیے مصروف عمل ہیں اور رہیں گے”.

واضح رہے کہ الہدی انٹرنیشنل ویلفئیر فاؤنڈیشن کی پاکستان (ملتان) میں موجود شاخ کے حوالے سے گذشتہ دنوں انکشاف ہوا تھا کہ کیلیفورنیا میں فائرنگ کے واقعے میں ملوث خاتون تاشفین ملک یہاں زیرِ تعلیم رہی تھیں.

اے ایف پی نے ایک خاتون استاد کے حوالے سے بتایا تھا کہ تاشفین ملک نے ملتان میں الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کی تھی.

مقدس نامی استاد کا کہنا تھا کہ الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ کے امریکا، متحدہ عرب امارات، ہندوستان اور برطانیہ میں بھی دفاتر موجود ہیں اور یہ اُن خواتین کو تعلیمی سہولیات فراہم کرتا ہے جو اسلام کے قریب آنے کی خواہش رکھتی ہوں.

تاہم مذکورہ استاد نے یہ نہیں بتایا کہ تاشفین نے انسٹی ٹیوٹ میں کب داخلہ لیا، لیکن ملتان کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں ان کے ساتھی طلباء کے مطابق تاشفین نے یونیورسٹی ختم ہونے کے بعد وہاں داخلہ لیا، جبکہ یونیورسٹی میں وہ 2007 سے 2013 تک زیر تعلیم رہیں.

بعد ازاں الہدی انٹرنیشنل ویلفئیر فاؤنڈیشن نے تاشفین ملک کی سرگرمیوں سے لاتعلقی کا اعلان کردیا.

مذہبی تعلیمی مرکز الہدی نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ ’تاشفین ملک نے 2014 سے 2013 کے درمیان مختصر وقت کے لیے مرکز کی ملتان برانچ میں تعلیم حاصل کی تھی، تاہم انہوں نے اپنا ڈپلوما کورس مکمل نہیں کیا‘۔

بیان کے مطابق، طالب علموں کی ذاتی سرگرمیوں پر کسی ادارے کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

ویب سائٹ پر جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ فاؤنڈیشن کے کسی شدت پسند گروپ سے کوئی تعلق نہیں اور وہ اسلام کے پرامن پیغام کی ترویج ، شدت پسندی ، تشدد اور ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت پر کاربند ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے