وزیراعظم، وزیرقانون اور شہزاد اکبر نے میرے شوہر کو جج کے عہدے سے ہٹانے کی کوشش کی

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰٰ نے کہا ہےکہ وزیراعظم، وزیرقانون اور شہزاد اکبر نے میرے شوہر جو جج کے عہدے سے ہٹانے کی کوشش کی۔

سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی نظرثانی درخواستوں پر سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف میڈیا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، سپریم کورٹ اور ایف بی آر آتے جاتے ہمارے ویڈیو کلپ بنائے جاتے ہیں، وزیراعظم، وزیرقانون اور شہزاد اکبر نے میرے شوہر کو جج کے عہدے سے ہٹانے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ اُس وقت کے اٹارنی جنرل انور منصور خان سمیت حکومتی مشینری نے ہمارا ریکارڈ لیا، سابق اٹارنی جنرل انور منصور اور حکومتی مشینری نے غیر قانونی طور پر یہ کام کیا۔

سرینا عیسیٰ کا کہنا تھا کہ اپنی رقم سے خریدی جائیداد راتوں رات میرے شوہر کی بنادی گئی، جون 2020 تک کے میرے ٹیکس ریکارڈ تک رسائی حاصل کی گئی، میں عمران خان سے زیادہ ٹیکس ادا کرتی ہوں، ان میں شکست تسلیم کرنے کا حوصلہ نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فروغ نسیم نے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے عہدے کا ناجائز استعمال کیا، کبھی وزیر کبھی وکیل فروغ نسیم عدالت کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔

سرینا عیسیٰ کے دلائل پر جسٹس عمر عطا نے کہا کہ اس وقت براہ راست نشریات کی درخواست پرسماعت ہورہی ہے۔

جسٹس قاضی کی اہیلہ نے کہا کہ شہزاد اکبر نے نوکری شروع کی تو ان کی تنخواہ 35 ہزار تھی، میں شہزاد اکبر سے 22 سال پہلے سے نوکری کررہی ہوں، شہزاد اکبر آج امیر آدمی ہیں اور کبھی اثاثے ظاہر نہیں کیے، ان سے متعلق ہر سچ پر پردہ ڈالا جارہا ہے، نیب ایف آئی اے اور ایف بی آر شہزاد اکبر کے معاملے پر خاموش کیوں ہیں؟ کیس کی براہ راست کوریج سے سچ عوام کے سامنے لایا جائے۔

سرینا عیسیٰ کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے