ہفتہ : 27 مارچ 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]افغانستان میں سکیورٹی چیک پوائنٹ پر طالبان کا حملہ، نو پولیس اہلکار ہلاک[/pullquote]

افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں طالبان جنگجوؤں نے ایک سکیورٹی چیک پوائنٹ کو نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے کے نتیجے میں کم از کم نو پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ حکام کے مطابق حملہ آوروں نے آج ہفتے کے روز طلوع آفتاب سے قبل قندھار اور حیرت ہائے وے پر ضلع نہر سراج میں قائم ایک سکیورٹی چیک پوائنٹ پر چڑھائی کردی تھی۔ طالبان کے ایک ترجمان نےکہا ہے کہ اس پرتشدد کارروائی میں اس کے دو جنگجو ملوث تھے اور انہوں نے چیک پوائنٹ پر موجود تمام اسلحہ اور سامان اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

[pullquote]افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کے بعد طالبان قبضہ کرسکتے ہیں، امریکی خفیہ ایجنسی[/pullquote]

ایک امریکی خفیہ ادارے نے بائیڈن انتظامیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجی دستوں کی واپسی کے دو سے تین سالوں کے دوران طالبان پورے ملک پر ممکنہ طور پر قبضہ کرسکتے ہیں۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق اگر امریکا اپنے فوجی دستے افغان جنگ کے فریقین کے مابین اقتدار کی شراکت داری کے معاہدے کے بغیر واپس بلاتا ہے تو طالبان کے قبضے کے بعد القاعدہ کو بھی دوبارہ قدم جمانے موقع مل جائے گا۔ وائٹ ہاؤس نے اس خبر پر فی الحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ دریں اثناء امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آیا وہ 3500 امریکی فوجیوں کی واپسی کے لیے یکم مئی کی ڈیڈلائن کو پورا کریں گے یا نہیں۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فروری 2020ء میں طالبان کے ساتھ طے پانے والے معاہدے میں اس بات کا اعلان کیا تھا۔

[pullquote]ایران اور چین پچیس سال تک تعاون کے لیے معاہدے پر دستخط کریں گے، تہران[/pullquote]

ایران اور چین آئندہ پچیس سال کے لیے ایک تعاون معاہدے پر دستخط کرنے جارہے ہیں۔ دارالحکومت تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کے مطابق آج ہفتہ ستائیس مارچ کے روز اس معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے سرکاری میڈیا کو مزید بتایا کہ یہ معاہدہ اسٹریٹجک، سیاسی اور اقتصادی عناصر پر مشتمل ہے۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے ایران کے دورے کے موقع پر اس معاہدے پر دستخط کیے جارہے ہیں۔

[pullquote]میانمار میں سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے درجنوں مظاہرین ہلاک[/pullquote]

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف جاری ملک گیر مظاہروں میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے۔ آج ہفتہ کی شام تک ملک کے مخلتف شہروں میں ہلاک ہونے والے مظاہرین کی تعداد پچاس سے زائد بتائی جارہی ہے۔ تاہم ہلاکتوں کی حتمی تعداد میں اضافہ کا امکان ہے۔ میانمار کی فوج آج ستائیس مارچ کو ہی ’آرمڈ فورسز ڈے‘ کا جشن منا رہی ہے۔ میانمار میں یکم فروری کو فوج کی جانب سے اقتدار پر قبضے اور سیاسی رہنماؤں کو نظربند کرنے کے بعد سے عوام جمہوری نظام کی بحالی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ تاہم فوج کی جانب سے اب تک اپنے اس اقدام کا مسلسل دفاع کیا جاتا رہا ہے اور کہا گیا ہے کہ فوج جلد ہی عام انتخابات کے ذریعے اقتدار عوامی نمائندوں کو منتقل کر دے گی۔

[pullquote]بنگلہ دیش کی آزادی کے لیے جیل گیا تھا، مودی کا دعویٰ[/pullquote]

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دعویٰ کیا ہے کہ بنگلہ دیش کی آزادی کی جدوجہد میں شامل ہونے کی وجہ سے انہیں بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم مودی نے یہ بات بنگلہ دیش کی آزادی کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر ڈھاکا میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں کہی۔ وزیر اعظم مودی کے بقول، بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کے وقت ان کی عمر بیس بائیس سال رہی ہو گی، اس وقت انہوں نے گرفتاری بھی دی اور وہ جیل بھی گئے تھے۔ تاہم بھارتی اپوزیشن جماعتیں نریندر مودی پر جھوٹے دعوے کرنے کا الزام لگارہی ہیں۔ دوسری جانب جمعے کے روز بنگلہ دیش کے کئی شہروں میں مودی کے خلاف مظاہروں کے دوران کم از کم چار افراد ہلاک اور درجنوں دیگر زخمی بھی ہوگئے۔ مظاہرین مودی کی مبینہ مسلم مخالف پالیسیوں کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔

[pullquote]مصر میں دس منزلہ عمارت زمین بوس، آٹھ افراد ہلاک[/pullquote]

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ایک رہائشی عمارت منہدم ہو جانے کے نتیجے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔ مصری میڈیا کے مطابق مشرقی قاہرہ کے علاقے جصر السوئز میں واقع دس منزلہ عمارت آج بروز ہفتہ گر گئی۔ اس واقعے میں دیگر انتیس افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ شہری دفاع کی ٹیموں کی طرف سے ریسکیو آپریشن جاری ہے اور مزید متاثرہ افراد کو عمارت کے ملبے سے نکالا جارہا ہے۔ حکام کے مطابق عمارت گرنے کی وجہ فی الحال واضح نہیں ہے۔

[pullquote]خواتین کے حقوق کے معاملے پر اقوام متحدہ کے رکن ممالک میں اختلاف رائے[/pullquote]

خواتین کے حقوق سے متعلق اعلامیہ پر پانچ ہفتوں سے جاری مذاکرات کے بعد اقوام متحدہ کم سے کم سمجھوتے کے ساتھ اتفاق قائم کرنے میں کامیاب رہا۔ مبصرین نے اقوام متحدہ کے خواتین کی حیثیت سے متعلق کمیشن کے سالانہ اجلاس میں بعض ممالک کے وفود کی جانب سے صنفی مساوات سے متعلق بین الاقوامی ذمہ داریوں کو چیلنج کرنے کی منظم کوششوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک یورپی سفارت کار کے مطابق اجلاس کے دوران روس نے ’’غیر معمولی طور پر رکاوٹیں کھڑی کرنے کا کردار‘‘ ادا کیا جبکہ کیوبا، سعودی عرب اور ویٹیکن کی طرف سے بھی ’’صنفی مساوات کے خلاف حملے‘‘ کیے گئے۔

[pullquote]اقوام متحدہ: کورونا ویکسین کی منصفانہ تقسیم کی حمایت[/pullquote]

اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے اکثریت نے کورونا ویکسین تک مساوی رسائی کی حمایت کی ہے۔ اقوام متحدہ کے ایک بیان کے مطابق صرف تیرہ ممالک نے اس سیاسی اعلامیے کی مخالفت کی جس میں شمالی کوریا، میانمار، شام، وسطی افریقی جمہوریہ اور جنوبی سوڈان شامل ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے امیر ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد سے جلد غریب ملکوں کو کووڈ انیس ویکسین کی خوراک کے عطیے کو یقینی بنائیں۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق ابھی تک چھتیس ملکوں کو اس ویکسین کی ایک بھی خوراک نہیں ملی ہے۔

[pullquote]بائیڈن کی چالیس عالمی رہنماوں کو کلائمٹ سمٹ میں شرکت کی دعوت[/pullquote]

امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ سمیت دنیا کے تقریباً چالیس رہنماؤں کو اپریل میں مجوزہ ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ سربراہی کانفرنس 22 اور 23 اپریل کو آن لائن ہوگی۔ واشنگٹن کو امید ہے کہ اس اجلاس سے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی سے متعلق کاوشوں کو سمت دینے اور ان میں تیزی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ بائیڈن نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل، فرانسیسی صدر اور برطانوی وزیر اعظم سمیت سعودی عرب، بھارت اور ترکی کے رہنماؤں کو اس سربراہی اجلاس میں مدعو کیا ہے۔

[pullquote]امریکا کی نہر سوئز میں پھنسے بحری جہاز کو نکالنے میں مدد کی پیشکش[/pullquote]

امریکی فوج نے مصر کو نہر سوئز میں پھنسے کنٹینر شِپ کو نکالنے میں مدد کی پیشکش کی ہے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق قاہرہ حکومت کی جانب سے درخواست کی صورت میں امریکی بحری ماہرین دستیاب ہوں گے۔ پینٹاگون کے نمائندے نے مزید بتایا کہ بحرین میں امریکی بحری اڈے میں تعینات ایک ٹیم آج ہفتے کو نہر سوئز روانہ ہوسکتی ہے۔ چار سو میٹر لمبے کنٹینرز جہاز ’ایور گِیون‘ نے بحیرہ احمر اور بحیرہ روم کے مابین اہم آبی گزرگاہ کو کئی دنوں سے بلاک کر رکھا ہے۔ اس وجہ سے دو سو سے زائد مال بردار بحری جہاز ٹریفک جام کا شکار ہوگئے ہیں۔ دریں اثناء کارگو کمپنیاں سامان کی ترسیل میں رکاوٹ سے بھی خبردار کر رہی ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے