عمران خان پانچ سال پورے کرو،تمھیں سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے ۔ آئی بی سی اردو پر مریم نواز کا خصوصی انٹرویو

معروف صحافی عاصم نصیر کو انٹرویو دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہ نما مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان سیاسی میدان میں نوازشریف، شہباز کا مقابلہ نہیں کرسکتے ۔ مریم نواز نے کہا کہ نیب اور دیگر اداروں کو استعمال کرکےمیدان سے باہررکھا جاتا ہے۔عمران خان کو خوف ہے، وہ شہبازشریف کواپنے متبادل کے طور پردیکھتا ہے۔جونالائقی اورنااہلی قوم کے سامنے آئی ہےاس کے بعد شہبازشریف سے ڈرنا بنتا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ شہبازشریف کی طبیعت اگرچہ مختلف ہے،مگربیانیہ وہ نوازشریف کا ہی مانتے ہیں۔ن لیگ میں بیانیے کے سوال کا جواب دے دے کر تھک گئی ہوں۔شہبازشریف اپنے بھائی کو دھوکہ دے دیتے تو آج وہ وزیراعظم ہوتے۔حکومت کی جو نالائقیاں ہیں وہ ہی حکومت کے لئے کافی ہیں۔

[pullquote]انٹرویو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں [/pullquote]

مریم نواز نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے ابھی کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ دورہ کراچی ملتوی کرنے میں پیپلزپارٹی سے رابطوں کا کوئی تعلق نہیں ۔ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث کراچی کا دورہ ملتوی کیا۔

مریم نواز نے کہا کہ پی ڈی ایم نے جوحکومت کو نقصان پہنچایا ہے اس کو ازالہ یہ کبھی نہیں کرسکتے۔میرے بیانات کو بہت ہائی لائٹ کیا جاتا ہے، میم میخ بھی نکالی جاتی ہے۔ آر پار تو ہوا ہے، حکومت ہل گئی ہے ۔ پیپلزپارٹی میرا ہدف نہیں ہے، میں اپنے اہداف کواچھی طرح جانتی ہیں ۔ الزام درالزام اور ایک دوسرے پرکیچڑاچھالنا نہیں چاہتی۔ باپ سے ووٹ لینے پرموقف دیا تھا، اس میں پیپلزپارٹی میرا ٹارگٹ نہیں تھی ۔ جو ہوا وہ بہت برا ہوا، وہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔

مریم نواز نے کہا کہ شہبازشریف این اے 249 سے جیت چکے تھے، ووٹ چوروں نے انہیں ہرایا ۔ جہانگیرترین کے گروپ میں شامل افراد مسلم لیگ ن سے رابطے میں تھے۔ سینیٹ الیکشن میں بھی رابطہ ہوا، ن لیگ کے ٹکٹ کے لئے بھی بات چیت ہوئی ۔ مسلم لیگ ن تو نہیں ٹوٹی لیکن آج پی ٹی آئی ٹوٹ چکی ہے۔ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو احساس ہے کہ ان کو اب حلقوں میں جانا پڑے گا۔اس لئے ان کو عمران خان کی نااہلی سے دوری اختیار کرنا پڑے گی۔

مریم نواز نے کہا کہ جنوبی پنجاب محاذ کا معاملہ الگ ہے،سب جانتے ہیں اس کی کیا اصلیت تھی ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف حکومتیں بنانے اورگرانے میں اسٹیبلشمنٹ کے کردارکے خلاف ہیں ۔وقتی توپرحکومت بنانے میں ہمارا فائدہ ہےمگر یہ ہمارے بیانیے کی نفی ہے ۔حکومت نے جو غلطیاں کیں مسلم لیگ ن ان کا بوجھ اٹھانے کو تیار نہیں ۔ ہم نہیں چاہتے کہ ہم حکومت بنائیں اور ذمہ داری ہم پرآجائے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اب غلطیوں کے اسی بوجھ کے ساتھ الیکشن میں جائے گی ۔ کورونا سے لوگ مررہے ہیں لیکن حکومت کہیں نظر نہیں آتی ۔

مریم نواز نے کہا کہ یہ نہیں کہہ سکتی کہ الیکشن 2023 میں ہوگا ۔ میں تو یہ چاہتی ہوں کہ یہ حکومت اپنے 5 سال پورے کرے ۔ ان کے پاس شہید بننے کا کوئی راستہ نہ ہو ۔ جس نے 3 سال میں کچھ نہیں کیا اس میں 2 سال مزید کچھ نہ کرنے کی صلاحیت ہے ۔ نوازشریف کی واپسی کی باتیں مخالفین پراپیگنڈے کے طور پر کرتے ہیں ۔ برطانیہ سے واپس لانے پر کامیاب نہ ہوئے تو توشہ خانہ کیس میں اشتہاری قرار دے دیا ۔ یہ برداشت نہیں کرسکتے کہ نوازشریف سیاسی طور پرمتحرک ہوں۔ نوازشریف سیاست میں متحرک ہوگا توعمران خان اوراس کے سلیکٹرزکہیں نظر نہیں آئیں گے۔ یہ اپنے ہاتھ ملتے رہ جائیں گے، نوازشریف اب ان کے ہاتھ نہیں آئے گا۔ شریف خاندان کے گھر کے کیس میں انہوں نے کاغذات میں ردوبدل کیا۔ گھر سب کے ہیں وقت کسی کا نہیں، یہ بات میری یاد رکھیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے