بھارت کو نہیں کھیلنا تو بتا دے، مسلسل خاموشی درست نہیں: وسیم اکرم

باہمی کرکٹ سیریز کے حوالے سے بھارتی ٹال مٹول وسیم اکرم کو بھی کھٹکنے لگی، سابق کپتان کا کہنا ہے کہ نہیں کھیلنا تو صاف صاف بتا دیا جائے،خاموشی اختیار کرنا درست نہیں، کرکٹ نہ کھیلنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوجائے گی۔
تفصیلات کے مطابق مقامی ہوٹل میں تقریب کے دوران میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ بھارت کرکٹ سیریز کے حوالے سے اپنے فیصلہ سے آگاہ کردے، اسے ہاں یا ناں میں جواب دے دینا چاہیے، خاموشی درست نہیں، معاملہ ادھر ہی ختم ہوجائے تو بہتر ہے، انھوں نے کہا کہ سیریز کے عدم انعقاد پر بھارت میں شیڈول ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ پاکستانی مفاد میں نہیں ہوگا۔
بھارت کے نہ کھیلنے سے دنیا ختم نہیں ہوجاتی، وہ نہیں کھیلنا چاہتا تو ہمیں بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ایک سوال پر سابق عظیم آل راؤنڈر نے کہا کہ یونس خان ایک اچھا کھلاڑی اور سچا و کھرا انسان ہے، ڈریسنگ روم میں پلیئرز ٹیم سے ڈراپ کیے جانے کے خدشہ کی وجہ سے خوفزدہ رہتے ہیں۔
علاوہ ازیں ان پرجرمانے کے خطرے کی گھنٹی بھی بجتی رہتی ہے، انھوں نے کہا کہ ٹیم کے کوچ میں کھلاڑیوں کو سمجھنے کی صلاحیت ہونی چاہیے جس سے وہ ان کے مسائل بھی جان سکے، اس طرح پلیئرز میں اچھی کارکردگی دکھانے کا جذبہ بڑھ جاتا ہے، کوچ کو کھلاڑیوں کی نفسیات سے آگاہ ہونا چاہیے، رویہ ایسا دوستانہ ہو کہ کھلاڑی اپنے دل کی بات بھی اسے بتا سکے، میں خود آئی پی ایل ٹیم کی کوچنگ کرتا ہوں، ملک میں ذمہ داری سنبھالی تو کھلاڑیوں کو بچوں کی طرح رکھوں گا۔
وقار یونس اور کھلاڑیوں کے درمیان اختلافات کے سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ میں کوئی نجومی نہیں، نہ ہی میرے پاس کوئی طوطا ہے کہ فال نکال کر بتا دوں لیکن معلوم نہیں کہ میڈیا کو ہر بات کیسے معلوم ہوجاتی ہے، پاکستانی کھلاڑیوں کو سب سے پہلے خود کو متحد کرنا ہوگا، کوئی کھلاڑی ادھر کی بات ادھر نہ کرے تو بہتر ہے،کسی بڑے پلیئر کو آؤٹ آف فارم نہ ہونے کی وجہ سے ٹیم سے ڈراپ نہیں کرنا چاہیے، وسیم اکرم نے کہا کہ کھلاڑیوں پرجرمانے کے خطرے کی گھنٹی بھی بجتی رہتی ہے لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر مسئلے کا یہی حل ہوتا تو ہم پرکروڑوں روپے جرمانہ ہو چکا ہوتا، خود وقار یونس ایک کروڑ روپے بھر چکے ہوتے۔
کوچ کی حیثیت سے انھیں چاہیے کہ کھلاڑیوں کوپیار سے سمجھائیں، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ آئی سی سی ایونٹ کا بائیکاٹ نہیں کیا جاسکتا، ہمیں کھیلنا ہی پڑے گا، میگا ایونٹ کی تیاری سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ اب تجربات کا وقت نہیں، ہمیں اپنے کھلاڑیوں کو چیلنج کیلیے تیار کرنا ہوگا، میگا ایونٹ سے قبل ایشیا کپ اور بعدازاں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز ہوگی ،ان کے لیے ہمیں تیاری کی ضرورت ہے، وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان میں جتنا پیار سچن ٹنڈولکر کو دیا جاتا ہے ، بھارت میں بھی مجھے بھی اتنا ہی ملتا ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے