ہیرو کون ہوتا ہے؟

ہیرو وہ نہیں جو اسکرین پر آتا ہے اور اڑھائی گھنٹے کی فلم رچا کر چل پڑتا ہے ۔ اصلی ہیرو وہ ہوتا ہے جو عملی زندگی میں ہیرو کا کردار نبھاتا ہے اور کسی کو کانوں کان خبر تک نہیں ہوتی ۔ ناظرین کی بجائے اگر ایک ناظر "رب تعالیٰ” کی نظروں میں ہیرو بنا جائے تو یہ زیادہ بہتر ہے ۔۔۔

اگر آپ کسی کے دکھ کو اپنا سمجھتے ہیں ،

اگر آپ راہ چلتے بزرگوں سے آگے بڑھ کر نہیں چلتے ،

اگر آپ راہ میں پڑے اوراق اٹھا کر سائیڈ پر کر دیتے ہیں ،

اگر آپ معاشی کمزوری کے باوجود بھی اپنا ہاتھ مدد کرنے سے نہیں روکتے ،

اگر آپ راہ چلتی بزرگ خواتین سے سودا سلف اٹھا کر خود گھر تک چھوڑ آتے ہیں ،

اگر آپ غموں سے چور ہو کر بھی دوسروں کے دکھوں کو دور کرتے ہیں،

اگر آپ گالی کا جواب گالی سے نہیں دیتے ،

اگر آپ احسان جتاتے نہیں ،

اگر آپ نیکیاں بتاتے نہیں ،

اگر آپ دکھ دکھاتے نہیں ،

اور اس کے ساتھ ساتھ وہ سب چھوٹے چھوٹے کام (جو دراصل بہت بڑے ہیں) کرنے کے عادی ہیں، تو آپ ہیرو نہیں بلکہ ہیرو سے بھی کہیں بڑھ کر ہیں ۔

یاد رہے ہیرو وہ نہیں ہوتا جو پردے پر آتا ہے ۔ ہیرو وہ ہوتا ہے جو حقیقی دنیا میں اچھائی کی ایک چنگاری جلاتا ہے ۔ یہ چنگاری اس بھڑکتی آگ سے کہیں بہتر ہے جو فلمی سین میں ہوتی ہے ۔ جھوٹے سپر سٹار بننے کی بجائے زندگی میں ایک دیا بھی بن جائیں تو بہتر ہے ۔۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے